0
Thursday 13 Aug 2020 19:30

پیارے پاکستانیو!

(جشن ِآزادی 14 اگست 2020ء کی مناسبت سے)
پیارے پاکستانیو!
تحریر: سید اظہار بخاری

گر سمجھتے ہو کہ دلشاد ہو تم
دائم و شاداں و آباد ہو تم
ہر غم و حزن سے آزاد ہو تم
ہاں اسیر ِ دام ِ صیّاد ہو تم
-------------
دیس قائد نے جو سوچا، یہ تھا؟
خواب اقبال نے دیکھا، یہ تھا؟
خون ِ شہداء سے جو سینچا، یہ تھا؟
نقشہ آئین نے لکھا، یہ تھا؟
---------------
ہے جہالت کا اندھیرا اب بھی
گھر گھر افلاس بسیرا اب بھی
لہرے دہشت کا فریرا اب بھی
دور ہے علم سویرا اب بھی
--------------
مجھ پہ حاکم ہے فرنگ اب تک
اُس کے چیلے ہیں دبنگ اب تک
جن سے ہر روز کروں جنگ اب تک
چار جانب سے لگیں تیر تفنگ اب تک
---------------
دین فرقوں میں ہے تقسیم اب تو
دست ِ جاہل میں ہے تعلیم اب تو
قلب ِ مظلوم ہے دو نیم اب تو
رسن بستہ ہے براہیم اب تو
--------------
زنگ آلود ہیں افکار یہاں
کرکے دکھلاؤ تو انکار یہاں
حق جو بولے وہ ہے غدار یہاں
جرم سنگین ہے اظہار یہاں
مطمئن ہو تو مبارک تم کو
میرے ہم وطنو مبارک تم کو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خبر کا کوڈ : 880085
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش