0
Tuesday 1 Sep 2020 11:24

پہلی منحوس پرواز

پہلی منحوس پرواز
اداریہ
31 اگست کو عالم اسلام بالخصوص عرب دنیا میں ہمیشہ یاد رکھا جائیگا، جس دن غاصب صیہونی حکومت کی پہلی پرواز تل ابیب سے ابوظہبی ائیرپورٹ پر اتری۔ قابل ذکر ہے کہ اس منحوس پرواز کو سعودی عرب نے اپنی فضائی سرحدوں سے گزرنے کی اجازت دی۔ اس پرواز کے بعد ڈونالڈ ٹرامپ کے داماد جیریڈ کوشنر کے مشن کا ایک مرحلہ کامیابی سے انجام پا گیا۔ اس منحوس پرواز پر ٹرامپ کی بیٹی اور صیہونی وزیراعظم نتن یاہو کے ٹوئیٹ خصوصی توجہ کے حامل ہیں۔ عربوں کی نئی نسل یعنی بن سلمان اور بن زائد کے درمیان صیہونی حکومت سے تعلقات بحال کرنے کی جو دوڑ جاری تھی، پہلے مرحلے میں بن زائد نے جیت لی ہے۔

بن سلمان اور بن زائد میں سے جو بحرین اور کسی دوسرے عرب ملک کو واشنگٹن کی تقریب میں لے جانے میں کامیاب ہوگا، اسے واشنگٹن میں زیادہ پذیرائی ملے گی۔ صدر ٹرامپ امریکی انتخابات سے پہلے صیہونی لابی کو عرب ممالک کے اعلانیہ تعلقات کی بحالی کا تحفہ دینا چاہتے ہیں۔ قابل غور نکتہ یہ ہے کہ اس سارے عمل میں فلسطین اور اہل فلسطین کو ایک بار پھر بری طرح نظرانداز کر دیا گیا ہے، البتہ امریکہ، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کی طرف سے جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ اسرائیل مزید فلسطینی علاقوں کو ساتھ نہیں ملائے گا، لیکن اس کی مدت کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔

یہ ممکن ہے کہ جب تک دوسرے عرب ممالک اسرائیل سے اپنے تعلقات بحال نہیں کرتے، وہ مزید علاقوں کو اپنے ساتھ شامل نہ کرے، لیکن جب تمام عرب حکمران صیہونی جال میں پھنس جائیں تو غاصب اسرائیل اپنی نئی اسٹریٹیجی کا اعلان کرکے فلسطینی سرزمین پر اپنے قبضے کو مزید وسعت دینے کا اعلان کر دے۔ فلسطین اور عرب دنیا کی نوجوان نسل عرب حکمرانوں کی پست، گھٹیا اور عرب فروش حرکتوں کو کب تک برداشت کرے گی، اس کی پیشگوئی قبل از وقت ہے، لیکن تابوت تیزی سے تیار ہو رہے ہیں، آخری کیل لگانے کا وقت زیادہ دور نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 883559
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش