0
Sunday 6 Sep 2020 10:36

شاہ و شیخ کا گٹھ جوڑ

شاہ و شیخ کا گٹھ جوڑ
اداریہ
امام کعبہ عبدالرحمٰن السدیس نے مسجد الحرام میں اپنے خطبۂ جمعہ میں کہا ہے کہ لوگ انفرادی اور عالمی تعلقات میں قلبی عقیدے اور عملی رویئے کو صحیح طریقے سے سمجھ نہیں پاتے۔ انھوں نے کہا کہ کسی غیر مسلمان سے محبت نہ کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس کے ساتھ اچھا رویہ اختیار نہ کیا جائے اور دین اسلام کی طرف اس کی رہنمائي کے لیے اس کی دلجوئي نہ کی جائے۔ امام کعبہ نے کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بھی یہودیوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتے تھے۔ امام کعبہ کے اس بیان پر تند و تیز بحثیں شروع ہوگئی ہیں، کیونکہ یہ بیان ایسے عالم میں دیا گیا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کی خبریں عالمی اور علاقائی میڈیا کا اہم موضوع ہیں۔

عبدالرحمن السدیس نے جمعے کے خطبے میں کچھ ایسی باتیں کہہ دیں، جن کی وجہ سے سوشل میڈیا پر لوگ بہت زیادہ برہم ہیں اور ان کی باتوں کو ریاض اور تل ابیب کے درمیان تعلقات کی استواری کی راہ ہموار کرنے کی کوشش بتا رہے ہیں۔ ان کے خطبۂ جمعہ کے ایک حصے پر، جس میں یہودیوں کے ساتھ تعاون اور لین دین کی بات کی گئی ہے، بہت زیادہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں اور ان کی بہت زیادہ لعن طعن ہو رہی ہے۔

سعودی عرب کی تاریخ سے آگاہ افراد اچھی طرح جانتے ہیں کہ سعودی عرب میں آل سعود اور آل شیخ یعنی حکمرانوں اور ملائوں کا دیرینہ گٹھ جوڑ ہے اور دونوں ہمیشہ ایک پیج پر ہوتے ہیں، موجود صورت حال میں امام کعبہ کا یہ مشکوک بیان بھی اس موقف کی طرف سعودی عوام کو لے جانا چاہتا ہے، جس کی منصوبہ بندی بن سلمان اور ٹرمپ کے داماد کشنر نے غاصب اسرائیل کی حمایت کے حوالے سے کر رکھی ہے۔ علامہ اقبال نے کئی سال پہلے اپنے اشعار میں اسی طرف اشارہ کیا تھا؎
سب اپنے بنائے ہوئے زنداں میں ہیں محبوس
خاور کے ثوابت ہوں کہ افرنگ کے سیار
پیران کلیسا ہوں کہ شیخان حرم ہوں
نے جدت گفتار ہے، نے جدت کردار
خبر کا کوڈ : 884636
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش