0
Wednesday 9 Sep 2020 19:31

گہری سازش

گہری سازش
اداریہ
فرانسیسی جریدے چارلی ایبڈو نے گذشتہ ہفتے منگل کو شان ختمیؐ مرتبت میں ایک بار پھر گستاخی کا ارتکاب کرتے ہوئے پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کے بارے میں توہین آمیز خاکے شائع کئے ہیں۔ چارلی ایبڈو کے اس اقدام کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے اور اسوقت عالمی سطح بالخصوص امت مسلمہ اور مسلمان حکمرانوں کی طرف سے بھی مذمتی بیان سامنے آرہے ہیں، البتہ سوال یہ اٹھتا ہے کہ وقتاً فوقتاً مغربی ممالک میں اسلام و مسلمین کے مقدسات کی توہین کا شور کیوں اٹھتا ہے۔؟ کیا یہ انفرادی فعل ہوتا ہے یا اسکے پیچھے اسلام دشمن سازش کارفرما ہوتی ہے۔؟

اس سوال کا جواب رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے حالیہ بیان سے لیا جا سکتا ہے۔ آپ نے اپنے پیغام میں فرمایا ہے کہ اس اقدام سے اسلام اور مسلم معاشرے سے مغربی دنیا کے ثقافتی و سیاسی اداروں کا بغض و عناد، شرپسندی اور دشمنی ایک بار پھر کھل کر سامنے آگئی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے پیغام میں مزید فرمایا ہے کہ آزادی بیان کے بہانے فرانس کے بعض سیاستدانوں کی جانب سے اس بڑے جرم کی مذمت نہ کرنا پوری طرح مسترد، غلط اور عوام کو دھوکہ دینا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ صیہونیوں اور سامراجی حکومتوں کی اسلام دشمن پالیسیاں ہی اس طرح کی دشمنانہ حرکتوں اور اقدامات کا عامل ہیں، جو ہر کچھ دن پر سامنے آتی ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اپنے پیغام میں فرمایا ہے کہ اس حساس دور میں یہ اقدام مغربی ایشیاء کی حکومتوں اور قوموں کے ذہنوں کو ان مذموم منصوبوں کی جانب سے موڑنے کی غرض سے انجام پایا ہے، جو امریکہ اور صیہونی حکومت نے تیار کئے ہیں۔ آپ نے فرمایا ہے کہ مسلم امۃ خاص طور سے مغربی ایشیاء کے ممالک کو چاہیئے کہ اس حساس علاقے کے مسائل کی بابت ہوشیار رہتے ہوئے اسلام و مسلمین کے سلسلے میں مغربی حکمرانوں اور سیاستدانوں کی دشمنیوں کو ہرگز فراموش نہ کریں۔ رہبر انقلاب کے اس پیغام سے واضح ہو رہا ہے کہ یہ کسی فرد یا میگزین یا جریدے کا کام نہیں بلکہ اس کے پیچھے گہری سازش ہے، جس سے اہل مغرب کو بھی ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 885257
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش