0
Saturday 12 Sep 2020 09:45

عرب لیگ سے اسرائیل لیگ تک

عرب لیگ سے اسرائیل لیگ تک
اداریہ
عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس نے صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کی برقراری کی مخالفت سے گریز کرتے ہوئے اس اقدام کی مخالفت کرنا بھی گوارا نہیں کیا گیا۔ عالم عرب کے اس ادارے کے اراکین نے فلسطین کی پیش کردہ قرارداد کو مسترد کر دیا۔ فلسطین کی طرف سے اسرائیل متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کی بحالی کے خلاف قرارداد مذمت پیش کی گئی تھی، لیکن اس وقت عرب لیگ میں ایسے ممالک کا اثر و رسوخ ہے، جنھوں نے فلسطین کی حمایت سے ہاتھ کھینچ لیا اور اسرائیل کو اپنی گود میں بٹھا لیا ہے۔

حتیٰ صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کی مخالفت تک نہیں کر رہے ہیں۔ عرب لیگ کی طرف سے مذمت نہ کرنے پر سب سے پہلے فلسطینی جماعت حماس نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے تل ابیب ابوظہبی تعلقات اور معاہدے کی عرب لیگ کے ذریعے مذمت نہ کئے جانے کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ اسماعیل ہنیہ نے صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کی استواری کو امت اسلامیہ کے خلاف کھلی جارحیت اور اس کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے سے تعبیر کیا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین اور بیت المقدس کا مسئلہ عرب اور امت اسلامیہ کے اتحاد کو مستحکم کرنے کا باعث ہے۔ تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے عرب اسرائیل تعلقات کی مذمت سے عرب لیگ کے گریز کرنے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ اب بیدار قوموں کی نمائندہ اور ملت فلسطین کی حامی نہیں رہی۔ بہرحال عرب لیگ کے اراکین جس طرح ایک ایک کرکے اسرائیل سے تعلقات بحال کر رہے ہیں، وہ دن دور نہیں، جب عرب لیگ کا نام اسرائیل لیگ پڑ جائے۔
خبر کا کوڈ : 885788
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش