QR CodeQR Code

یمن میں عوامی انقلاب کے چھ سال

23 Sep 2020 13:29

انصار اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا اگر سعودی عرب امریکہ کے لیے دودھ دینے والی گائے ہے تو متحدہ عرب امارات اس کے لیے دودھ دینے والی بکری ہے۔


اداریہ
21 ستمبر 2014ء  میں یمن میں شروع ہونے والا عوامی انقلاب اپنے چھ سال مکمل کرچکا ہے، اس عوامی انقلاب کو ان چھ برسوں میں کیسی کیسی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس کے بارے میں اگر صحیح تاریخ مرتب کی جائے تو بہت سے چہرے بے نقاب ہو جائیں۔ عرب ازم کا دعویٰ کرنے والے اگر ایک طرف منہ چھپاتے پھریں تو دوسری طرف انسانی حقوق اور جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹنے والے شرمندگی سے پانی ہانی ہو جائیں۔ ایک نہتے اور غریب ترین ملک پر، امیر ترین عرب ملک نے جس بے رحمی سے مارچ دو ہزار پندرہ میں اپنی جارحیت کا ارتکاب کیا، عرب دنیا اسے ہرگز فراموش نہیں کرے گی۔

جارحیت کا یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے اور یمن کے عوام قربانیوں پر قربانیاں دیتے چلے آرہے ہیں۔ آج اور گذشتہ دن کے حملوں کی تعداد بھی گنی جائے تو انسان حیران رہ جاتا ہے۔ ہوائی حملوں، سمندری، زمینی اور فضائی محاصرے، وبائیں اور بیماریاں نیز ہسپتالوں، اسکولوں اور انفراسٹرکچر کی مکمل تباہی، سب اپنی جگہ، لیکن یمن کی مجاہد و عوامی جماعت انصار اللہ پوری قوت کے ساتھ ہر مشکل کا مردانہ وار مقابلہ کر رہی ہے۔ انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالمالک حوثی نے عوامی انقلاب کی سالگرہ کی مناسبت سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ اس انقلاب کا مقصد و ہدف یمن کی آزادی و استقلال ہے۔

عبدالمالک حوثی نے یمن میں امریکی مداخلت پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انصار اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا اگر سعودی عرب امریکہ کے لیے دودھ دینے والی گائے ہے تو متحدہ عرب امارات اس کے لیے دودھ دینے والی بکری ہے۔ انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کے حالیہ اقدامات ایک سیاسی اور اسٹریٹیجک غلطی ہیں اور یہ ممالک بہت جلد پچھتائیں گے۔ یمن سمیت علاقے میں استقامتی بلاک امریکی و اسرائیلی پالیسیوں کے مقابلے میں متحد ہو رہا ہے اور اسکا نتیجہ خطے سے امریکہ کے انخلا اور اسرائیل کے خاتمے پر منتہچ ہوگا۔


خبر کا کوڈ: 887923

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/887923/یمن-میں-عوامی-انقلاب-کے-چھ-سال

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org