0
Friday 25 Sep 2020 10:18

یمن آل سعود کی دلدل

یمن آل سعود کی دلدل
اداریہ

یمن کے المسیرہ ٹی وی نے ایسے ثبوت اور خفیہ دستاویز شائع کئے ہیں، جن سے یمن کے داخلی امور میں بڑے پیمانے پر امریکی مداخلت کا پتہ چلتا ہے۔ المسیرہ ٹی وی چینل نے جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ بعض ایسے دستاویزات ملے ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ صنعا میں امریکی سفارت خانہ یمن کے داخلی امور میں مداخلت کرتا رہا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق بعض دستاویزات سے اکیس ستمبر دو ہزار چودہ کے انقلاب سے پہلے یمن کے قومی سکیورٹی ادارے میں بھی امریکی مداخلت کی ثبوت ملے ہیں۔

یہ ثبوت ایسے عالم میں سامنے آئے ہیں کہ سلمان بن عبدالعزیز نے ایران پر یمن کی اسلحہ جاتی مدد کرنے اور اس کو بیلسٹک میزائل فراہم کرنے نیز یمن کے توسط سے سعودی مراکز پر حملے کے بے بنیاد الزامات عائد کئے ہیں، حالانکہ گذشتہ چھے سال سے جاری سعودی حکومت اور اس کے اتحادیوں کی جارحیت میں اب تک قریب سترہ ہزار بے گناہ یمنی شہری شہید، دسیوں ہزار زخمی اور دسیوں لاکھوں بے گھر اور دربدر ہوچکے ہیں، لیکن اس دوران نہ صرف یہ کہ جارح اتحاد اپنا کوئی مقصد بھی حاصل نہیں کرسکا بلکہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی عسکری توانائیوں اور صلاحیتوں میں اتنا اضافہ ہوگیا ہے کہ اب حتیٰ سعودی دارالحکومت ریاض بھی یمن کے میزائل اور ڈرون حملوں سے محفوظ نہیں ہے۔

یمن کے داخلی امور میں امریکہ کی مداخلت سے متعلق دستاویزات منظر عام پر آنے سے واضح ہو جاتا ہے کہ کس طرح امریکی حکام کے اقدامات یمن کے مفادات کے برخلاف امریکا کی قومی سلامتی کے مفادات کے لئے فوری طور پر فوجی احکامات پر منتج ہوتے رہے ہیں۔ سعودی حکمران عالمی اداروں بالخصوص جنرل اسمبلی میں ایران پر الزامات عائد کرکے یمن میں ہونے والی شکست اور امریکی مداخلت سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، لیکن یمنی مجاہدین کے عزم بالجزم نے آل سعود اور انکے حوارہوں کو جس مشکل میں ڈال دیا ہے، اس سے باہر نکلنا اتنا آسان نہیں۔
خبر کا کوڈ : 888272
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش