0
Sunday 27 Sep 2020 09:37

اقتصادی دہشتگردی

اقتصادی دہشتگردی
اداریہ
 کیا سوڈان بھی غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا اعلان کرنے والا ہے۔؟ سوڈان سے موصولہ خبروں سے پتہ چل رہا ہے کہ سوڈان کی عبوری حکومت پر امریکی دباو بڑھایا جا رہا ہے، تاکہ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے بعد یہ ملک بھی اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کا اعلان کر دے۔ متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات کے اعلان کے بعد اب سوڈان کی عبوری حکومت پر بھی اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ سوڈان کے حکام کا کہنا ہے کہ امریکا نے ملک کو بلیک لسٹ سے نکالنے کے لئے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی شرط لگائی ہے۔

سوڈان کے حکام نے اشارہ کیا ہے کہ بلیک لسٹ سے نکلنے کے لئے سبھی ضروری شرطیں پوری کر لی ہیں۔ امریکا نے 1993ء میں سوڈان کو دہشت گردوں کے حامی ممالک کی فہرست میں ڈال دیا تھا، جس کے بعد اسے مالی بازاروں سے کاٹ کر اس کی اقتصاد کا گلا گھونٹ دیا گیا تھا۔ گذشتہ سال طویل عرصے تک سوڈان کی حکومت پر قابض عمر البشیر کی حکومت کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہروں کے بعد، فوج نے عمر البشیر کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور ملک میں ایک عبوری حکومت تشکیل دی ہے۔ فوجی حکومت کی قیادت میں یہ عبوری حکومت 2022ء تک بر سر اقتدار رہے گی، جس پر ملک میں شفاف انتخابات کرانے کی ذمہ داری ہے۔

امریکا نے سوڈان کو بلیک لسٹ سے نکالنے کے لئے اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی جو شرط لگائی ہے، یہ ان ممالک کے  لئے خطرے کی گھنٹی بن سکتی ہے، جو امریکہ کی پابندیوں یا بلیک لسٹ میں شامل ہیں۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ امریکہ نے دوسرے حربوں میں ناکامی کے بعد اب اقتصادی ہتھیار استعمال کرنے کا قوی ارادہ کرلیا ہے، اب جو ملک امریکہ کی ڈکٹیشن نہیں مانے گا اور اسرائیل سے تعلقات استوار نہیں کرے گا، اسے امریکی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ امریکہ صیہونی لابی کے اشاروں پر جو کھیل کھیل رہا ہے، اس کا انجام امریکہ کی تباہی پر منتج ہوسکتا ہے۔ اسرائیل کی نابودی نوشتہ دیوار ہے، امریکہ کی روش یہی رہی تو وہ بھی اس کے ساتھ تاریخ کا حصہ بن سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 888696
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش