QR CodeQR Code

بیادِ اربعین

7 Oct 2020 11:30

اسلام ٹائمز: میں اپنی لکھی تحریروں کے پڑھے جانے سے ڈری ہوئی ہوں۔۔۔ کہ یہ ان کروڑوں دلوں کا دکھ ہے، جو اظہار کی آس لگائے بیٹھے ہوئے ہیں۔۔۔! گرچہ رابطے کے لیے فاصلے معنی نہیں رکھتے۔۔ مگر یہ کہ آپ کے سارے الفاظ احساسات کا ہاتھ تھام لیں۔۔۔


تحریر: بنت الہدیٰ

میں نے بچھڑ کر پھر سے ملنے والوں کے 
قصے سنے ہیں
الوداع کہتے ہوئے برستی آنکھوں کے نوحے دیکھے ہیں
تنہائی کا ماتم کرتی روحوں کا بین دیکھا ہے
تو اپنا دل ہتھیلی پر لیے تیز تیز اٹھنے والے قدم بھی دیکھے ہیں
اور سرد موسم میں، کپکپاتے وہ کمزور بدن جن کی چمکتی آنکھوں میں دیدار کی تڑپ صاف دیکھی جاسکتی تھی۔

اس سخت موسم میں صرف آپ (علیہ سلام) کے عشق کی حرارت ہی ان رگوں میں دوڑتے لہو کو جمنے سے روکے ہوئے تھی کہ وہ اپنے اٹھنے والے ہر قدم پر آپ (علیہ سلام) ہی کو پکار رہے تھے
میں نے اک شخص کو بینچ کے کونے پہ سمٹا دیکھا، جو خود تو جانے کتنے سالوں سے بکھرا تھا. مگر آپ کا غم سمیٹے ہوئے تھا۔
میں اس طالب علم سے ملی، جس نے یہ سفر طے ہی اک بڑے امتحان کی تیاری کے لیے کیا تھا کہ اس راہ میں، ہر آزمائش کی آزمودہ مشق موجود ہے۔۔

میں نے سوکھی بیل کی مانند زرد چہرہ بھی دیکھا ہے، جو آپ کا پیغام ملتے ہی سرخ رنگ میں گھل مل کر گلابی ہوچکا تھا۔۔
میں نے شدید مصروفیت میں کام کرتی اس عورت کو تھکن سے چور گہرے سانس  لیتے لمحوں میں آپ کے ذکر سے تازہ دم ہوتے دیکھا ہے۔۔
گرچہ ان سب کی کہانیاں الگ ہیں، مگر ان کی منزل ایک ہی ہے
لیکن اپنے کمرے میں، سکرین پہ کسی معجزے کی خواہش لیے،
میں سوچ رہی ہوں کہ ان میں سے کوئی بھی کہانی مجھ سے نہیں ملتی۔۔

میرے گرد موجود نقطے، انتظار کی گہری کھائی میں شور کرتی خاموشی سے جڑے ہیں۔۔
میں اپنی لکھی تحریروں کے پڑھے جانے سے ڈری ہوئی ہوں۔۔
کہ یہ ان کروڑوں دلوں کا دکھ ہے، جو اظہار کی آس لگائے بیٹھے ہوئے ہیں۔۔۔!
گرچہ رابطے کے لیے فاصلے معنی نہیں رکھتے۔۔
مگر یہ کہ آپ کے سارے الفاظ احساسات کا ہاتھ تھام لیں۔۔۔


خبر کا کوڈ: 890642

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/890642/بیاد-اربعین

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org