0
Friday 16 Oct 2020 13:37

ٹوئٹ کے ذریعے ساکھ بحال کرنے کی ناکام کوشش

ٹوئٹ کے ذریعے ساکھ بحال کرنے کی ناکام کوشش
اداریہ
اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے اقوام متحدہ میں قائم تخفیف اسلحے اور بین الاقوامی سلامتی سے متعلق کمیٹی کے 75ویں اجلاس میں سرد جنگ کی ذہنیت کی طرف واپسی کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں، مصنوعی ذہانت، سائبر اور بیرونی خلا کے میدان میں نئے خطرات کے ابھرنے کے ساتھ ہی دنیا کی سلامتی کی صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ جوہری تخفیف اسلحے کی راہ میں حائل رکاوٹوں، خاص طور پر جوہری ہتھیاروں کو جدید بنانے کی دوڑ اور اس کے مالکان کے ذریعے جوہری ہتھیاروں کے آپشن کو ترک کرنے کے سیاسی اغراض و مقاصد کی وجہ سے اس وقت 14 ہزار سے زائد جوہری ہتھیار اور 100 ارب سالانہ اخراجات اور ان کے استعمال کے امکان نے انسانیت اور کرہ ارض کو شدید خطرہ سے دوچار کر دیا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ امریکہ اور صیہونی حکومت، دنیا اور خطے میں جوہری تخفیف اسلحہ بندی کی راہ میں رکاوٹیں حائل کر رہی ہیں اور امریکہ جوہری ہتھیاروں کا حامل دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے اور وہ صرف 2019ء میں ہی اپنے جوہری ہتھیاروں اور جدید جوہری ہتھیاروں کے جدید ماڈل کی تیاری کیلئے 36 ارب ڈالر خرچ کرچکا ہے۔ ادھر نیوکلیئر عدم پھیلاؤ معاہدہ (این پی ٹی) سے امریکہ کی علیحدگی اور این پی ٹی کی تجدید میں اس کی ہچکچاہٹ نے بین الاقوامی اسلحے سے پاک ہونے اور عدم پھیلاؤ کی کوششوں کو ایک بڑا دھچکا پہنچایا ہے۔ اسی تناظر میں امریکہ کے سابق وزیر دفاع کے مشیر جوزف نایے نے مہر خبر رساں ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے عالمی اداروں کو غیر موثر کرنے کے سلسلے میں امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات پر شدید تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے نکل کر تاریخی غلطی کی ہے۔ جوزف نایے نے کہا کہ امریکی صدر نے عالمی اداروں کی اہمیت کو ختم کر دیا ہے اور ان کے اقدامات عالمی قوانین کے سراسر خلاف ہیں، امریکی صدر کو عالمی قوانین کا پاس و لحاظ رکھنا چاہیئے۔ بہرحال عالمی برادری کا یہ کہنا ہے کہ پابندیوں اور جبر کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، اس لئے تہران کے ساتھ باہمی تعاون کا راستہ اپنانا چاہیئے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ٹوئٹ کے ذریعے امریکی ساکھ بحال کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، انہیں ناکامی کے علاوہ کجھ حاصل نہیں ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 892409
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش