0
Wednesday 11 Nov 2020 11:06

ڈاکٹر ظریف کا چوتھا دورۂ پاکستان

ڈاکٹر ظریف کا چوتھا دورۂ پاکستان
اداریہ
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف ایک اعلیٰ سطحی سیاسی و اقتصادی وفد کے ہمراہ منگل کی شام پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچے ہیں۔ اس دورے میں وہ اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کے علاوہ، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے۔ محمد جواد ظریف نے منگل کی شام اسلام آباد پہنچنے پر ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے خطے کے بعض ممالک کی جانب سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی سازش کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کا آئندہ اجلاس سنیجر میں منعقد ہوگا، بنابریں اس سازش کے خلاف مشترکہ نظریہ اور موقف اختیار کیے جانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے اپنے دورۂ اسلام آباد کے اہداف کے بارے میں کہا کہ وہ دوطرفہ تعلقات اور سرحدی، علاقائی اور عالمی تعاون کے بارے میں پاکستانی دوستوں سے تبادلۂ خیال کریں گے۔ پاکستان پہنچ کر ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ میں نئی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ایٹمی معاہدے کی پوزیشن کے بارے میں ایک بیان میں کہا ہے کہ سب کچھ امریکہ کے رویئے پر منحصر ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ ایسے ایام میں پاکستان کے دورے پر ہیں کہ ٹرمپ کی شکست کے بعد سعودی عرب میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے اور دوسری طرف یہ افواہیں بھی گشت کر رہی ہیں کہ آل سعود پاکستان میں سیاسی تبدیلیوں کا خواہاں ہے۔

پاکستانی وزرات خارجہ کی طرف سے ایرانی وزیر خارجہ کو خوش آمدید کہنا بعض ایران مخالف لابیوں کو پیغام دینے کے مترادف ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے تہران کی جانب سے اسلام آباد کی علاقائي پالیسیوں کی ٹھوس حمایت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے دورۂ پاکستان سے دونوں ملکوں کے آپسی تعاون کے علاوہ علاقائی تعاون کے فروغ میں بھی مدد ملے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے تین سال میں ڈاکٹر ظریف کا یہ چوتھا دورۂ پاکستان ہے۔
خبر کا کوڈ : 897105
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش