QR CodeQR Code

غیر ذمہ دار عوامی رویہ، سیاستدان بھی کورونا کی زد میں

18 Nov 2020 21:51

اسلام ٹائمز: این سی او سی کے فیصلوں پر بھرپور عملدرآمد کرانے کیلئے سختی کی جائے، اس طرح سخت اقدام سے سندھ مکمل لاک ڈاؤن سے بچ سکتا ہے، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو بھی چاہیئے کہ وہ عوامی اجتماعات سے گریز کریں، اگر عوام نے تعاون نہ کیا تو مجبوراً وباء کو روکنے کیلئے حکومت کو لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑیگا۔


رپورٹ: ایم رضا

ملک بھر کی طرح سندھ میں بھی کورونا وائرس کی لہر کے باعث صورتحال شویشناک ہوتی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ، جام اکرام اللہ دھاریجو، ڈاکٹر عامر لیاقت حسین سمیت اہم شخصیات اس مہلک مرض میں مبتلا ہوگئی ہیں جبکہ رکن سندھ اسمبلی جام مدد علی اس وباء کا مقابلہ کرتے ہوئے انتقال کرگئے ہیں۔ کورونا وائرس کا شکار ہونے والوں میں سیکرٹری محکمہ داخلہ ڈاکٹر عثمان چاچڑ بھی شامل ہیں۔ صوبے میں مرض میں مبتلا مریضوں کی شرح بڑھتی جا رہی ہے اور اب یومیہ متاثر ہونے والوں کی تعداد سیکڑوں میں ہوچکی ہے اور جیسے جیسے موسم سرد ہو رہا ہے، اس میں مزید شدت کا امکان ہے۔ طبی ماہرین اس خدشے کا پہلے ہی اظہار کر رہے تھے کہ ملک میں کورونا وائرس کی روک تھام ضرور ہوئی ہے لیکن اس کا مکمل خاتمہ نہیں ہوسکا ہے لیکن عوام نے اس تنبیہ کو سنجیدگی کے ساتھ نہیں لیا، جس کے نتائج ہمیں آج بھگتنے پڑ رہے ہیں۔

حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز کو عوام نے یکسر نظرانداز کر دیا، لوگوں کی اکثریت نے ماسک کا استعمال ترک کر دیا۔ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی پابندی کی دھجیاں اڑا دی گئیں۔ ہوٹلوں، پبلک ٹرانسپورٹ اور مختلف عوامی مقامات پر لوگوں کے میل جول نے کورونا وائرس کو ایک مرتبہ پھر پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کر دیا۔ اس ضمن میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی یہ لہر پچھلی لہر سے زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے، کیونکہ اس میں موسم کا بھی بڑا عمل دخل ہوگا، سردی کی شدت میں جتنا اضافہ ہوگ، ویسے ہی مرض کا پھیلاؤ بھی بڑھے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ عوام کی لاپروائی حکومت کو اس بات پر مجبور کر رہی ہے کہ وہ مزید سخت فیصلے کرے، اگر ملک ایک مرتبہ پھر مکمل لاک ڈاؤن کی طرف چلا جاتا ہے کہ اس کے معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

ایک سروے کے مطابق ملک کے صرف 35 فیصد افراد کورونا وائرس کو سنجیدگی کے ساتھ لے رہے ہیں، جو انتہائی تشویشناک بات ہے۔ طبی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اب بھی موقع ہے کہ عوام سنجیدہ طرز عمل کا مظاہرہ کریں اور حکومتی ایس اوپیز پر از خود عملدرآمد کریں، ورنہ صورت حال حکومت اور عوام دونوں کے ہاتھوں سے نکل سکتی ہے، عوام کو چاہیئے کہ وہ کورونا سے محفوظ رہنے کے لئے ماسک پہنیں اور ایس اوپیز پر عمل کریں۔ اس طرح ہم سندھ سمیت ملک بھر کو کورونا کی وباء سے بچا سکتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جس تیزی کے ساتھ وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے، وہ تشویشناک ہے، موسم سرما کی وجہ سے بھی یہ مرض شدت اختیار کرے گا۔ اگر لوگوں نے حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا تو صورت حال انتہائی گھمبیر ہوسکتی ہے۔ طبی ماہرین نے ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس مرض کے روک تھام میں ایک بڑی ڈھال ہے۔

حکومت کا ماسک نہ پہننے والوں پر جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ درست ہے۔ اس پابندی پر سختی سے عملدرآمد کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔ کراچی کی عوام نے کورونا وائرس کا مذاق بنا لیا ہے۔ اس خطرناک کورونا وباء کو روکنے کے لئے ضروری ہے کہ کراچی سمیت صوبہ بھر میں ماسک کا استعمال نہ کرنے والوں پر جرمانہ اور قید کی سزاؤں کا اطلاق کیا جائے۔ این سی او سی کے فیصلوں پر بھرپور عمل درآمد کرانے کے لئے سختی کی جائے، اس طرح سخت اقدام سے سندھ مکمل لاک ڈاؤن سے بچ سکتا ہے، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو بھی چاہیئے کہ وہ عوامی اجتماعات سے گریز کریں، اگر عوام نے تعاون نہ کیا تو مجبوراً وباء کو روکنے کے لئے حکومت کو لاک ڈاؤن نافذ کرنا پڑے گا۔


خبر کا کوڈ: 898584

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/898584/غیر-ذمہ-دار-عوامی-رویہ-سیاستدان-بھی-کورونا-کی-زد-میں

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org