QR CodeQR Code

بِأَيِّ ذَنْبٍ قُتِلَتْ

21 Nov 2020 22:19

یمن کی وزارت صحت نے عالمی یوم اطفال کی مناسبت سے سنیچر کو ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ مارچ دو ہزار پندرہ سے اب تک سعودی جارحیت میں دو ہزار چھے سو تینتالیس یمنی بچے شہید اور چار ہزار دو سو پچاس سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔


اداریہ
جارح سعودی اتحاد نے ایندھن اور پٹرولیم مصنوعات کے حامل پندرہ بحری جہازوں کو روک رکھا ہے اور وہ اس مال کو یمن کی الحدیدہ بندرگاہ پر اتارنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔ سعودی دشمن کا مقصد یمن کے مسائل و مشکلات میں مزید اضافہ کرکے یمنی عوام پر تسلیم ہونے کے لئے دباؤ ڈالنا ہے۔ حالانکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنٹونیو گوٹرش جمعے کو یمن کے حالات کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں اعلان کرچکے ہیں کہ یمن کو دنیا میں ایسی بدترین بھوک مری کا سامنا ہے، جس کی حالیہ چند دہائیوں میں دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے بحران میں شدت آنے کی وجہ امداد میں کمی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یمن کے حالات مزید خراب ہونے کا ایک سبب جنگ کا جاری رہنا اور اس ملک کے عوام کے لئے امداد رسانی کو روکنا بھی ہے۔ یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے رکن اور انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی نے یمن میں بھوک مری کے بحران اور اس ملک کے عوام کے لئے امداد رسانی کے فقدان کے تعلق سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنٹونیو گوٹرش کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ یمن کو دنیا کی بدترین بھوک مری کا سامنا ہے اور اس ملک میں بحران میں شدت پیدا ہونے کی وجہ امداد میں سخت کمی اور اس ملک کے اقتصاد کی بیرونی حمایت میں ناکامی رہی ہے۔

محمد علی الحوثی نے یمن کی نیشنل سالویشن حکومت اور بین الاقوامی اداروں کے حکام کے ایک مشترکہ اجلاس کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ یمن کا محاصرہ ختم کرانے کی راہ میں رکاوٹ کا جائزہ لیا جائے اور اس کے خاتمے کے لئے عملی راہ حل تیار کیا جائے۔ محمد علی الحوثی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی اجازت کے باوجود یمن آنے والے بحری جہازوں کو سعودی جارحین کے ذریعے روک لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو ان بحری جہازوں کو آزاد کرانے کے لئے اقدام کرنا چاہیئے۔ ادھر یمن کی وزارت صحت نے عالمی یوم اطفال کی مناسبت سے سنیچر کو ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ مارچ دو ہزار پندرہ سے اب تک سعودی جارحیت میں دو ہزار چھے سو تینتالیس یمنی بچے شہید اور چار ہزار دو سو پچاس سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

اس رپورٹ میں آیا ہے کہ ظالمانہ محاصرے کے نتیجے میں غذائیت کی قلت کا شکار ہونے والے یمنی بچوں کی تعداد بیس لاکھ سے زیادہ ہوچکی ہے، جن میں سے بارہ ہزار بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں اور چار ہزار کی حالت تشویشناک ہے۔ یمن کی وزارت صحت نے دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ سعودی اتحاد کی جارحیت اور ظلم و ستم کے خاتمے کے لئے اقدام کرے۔ یمن کی وزارت صحت نے اقوام متحدہ اور یونیسف سے بھی مطالبہ کیا کہ سعودی اتحاد کا نام بچوں کی قاتل حکومتوں کی فہرست میں شامل کیا جائے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ اگر یمن جیسی صورت حال کسی یورپی یا امریکہ کے حامی ملک کی ہوتی تو دنیا میں آج کتنا شور شرابا ہوتا اور اقوام متحدہ بھی کس قدر فعال ہوتی۔ آج یمن انسانی حقوق کے علمبرداروں اور بچوں کے حقوق کی بات کرنے والوں کو پکار رہا ہے، لیکن ہر طرف موت جیسا سکوت طاری ہے۔


خبر کا کوڈ: 899195

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/899195/ب-أ-ي-ذ-ن-ب-ق-ت-ل-ت

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org