1
Sunday 29 Nov 2020 22:01

ایران کی ممکنہ جوابی کارروائی سے امریکہ اور اسرائیل پر خوف طاری

ایران کی ممکنہ جوابی کارروائی سے امریکہ اور اسرائیل پر خوف طاری
تحریر: محسن علی
 
جمعہ 27 نومبر 2020ء کے دن اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک بڑا واقعہ رونما ہوا۔ مسلح دہشت گرد عناصر نے ایران کی وزارت دفاع میں ایک تحقیقاتی ادارے کے سربراہ اور جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ شہادت کے مرتبے پر فائز ہوگئے۔ اپنے تعزیتی پیغام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اس بات پر زور دیا کہ شہید فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث قوتوں کے خلاف انتقامی کارروائی انجام دی جائے گی نیز شہید فخری زادہ کا راستہ جاری رکھا جائے گا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں بھی اس دہشت گردانہ اقدام کی پرزور مذمت کرتے ہوئے ملوث قوتوں کو منہ توڑ جواب دینے پر تاکید کی گئی ہے۔

ایران کے سیاسی اور سکیورٹی حلقوں نے امریکہ اور اسرائیل کو اس دہشت گردانہ واقعے میں ملوث قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے ٹھوس شواہد موجود ہیں، جن کی بنیاد پر یہ نتیجہ نکالا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی حکومت اس مجرمانہ اقدام میں براہ راست ملوث ہے۔ اسی طرح امریکی اور یورپی ذرائع نے بھی شہید محسن فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ دوسری طرف امریکہ کے منتخب صدر جو بائیڈن کے قریبی حلقوں سے ایسے بیانات سامنے آئے ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل ایران کی جانب سے اس ٹارگٹ کلنگ کی ممکنہ انتقامی کارروائی سے شدید خوفزدہ ہیں۔ جو بائیڈن کی سفارتی ٹیم میں شامل افراد نے ایران کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ وائٹ ہاوس میں ایک ذمہ دار لیڈرشپ واپس لوٹنے تک صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑے۔

ایران کے اعلیٰ سطحی حکومتی عہدیداران نے اعلان کیا ہے کہ شہید محسن فخری زادہ کا انتقام ہمارے ایجنڈے میں شامل ہوچکا ہے اور ہم خود طے کریں گے کہ یہ انتقام کب، کہاں اور کیسے لینا ہے۔؟ اسرائیلی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے دنیا بھر میں اپنے سفارت خانوں کو ریڈ الرٹ دے دیا ہے۔ اسرائیل ٹی وی کے چینل نمبر 12 کے فوجی صحافی نے رپورٹ دیتے ہوئے کہا: "اسرائیل نے دنیا بھر میں اپنے سفارت خانوں کے ساتھ ساتھ ملک کے اندر بھی ہائی ریڈ الرٹ دے دیا ہے۔ یاد رہے ایران نے ابھی تک سرکاری طور پر اس بات کا اعلان نہیں کیا کہ وہ شہید فخری زادہ کا انتقام کب، کہاں اور کیسے لے گا۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ ایران کے فیصلہ ساز اداروں کے سامنے کئی آپشنز موجود ہیں۔"

ایران کے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ ایسے وقت رونما ہوا ہے، جب موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مدت صدارت میں صرف دو ماہ کا عرصہ باقی رہ چکا ہے اور اس کے بعد اقتدار نئے منتخب ہونے والے صدر جو بائیڈن کو منتقل ہو جائے گا۔ امریکہ میں اسٹریٹجک اسٹڈیز کالج کے سربراہ مارک پیٹریک اس بارے میں کہتے ہیں: "اس ٹارگٹ کلنگ کا مقصد ایران کی جنگی صلاحیتوں کو کمزور کرنا نہیں تھا بلکہ اس کا مقصد مستقبل میں ایران کے ساتھ سفارتکاری کا امکان کم کرنا تھا۔" جو بائیڈن کے مشیر رابرٹ مالی جو ماضی میں براک اوباما کے مشیر بھی رہ چکے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی مدت صدارت کے آخری ایام میں محسن فخری زادہ کا قتل درحقیقت آئندہ امریکی حکومت کے ایران کے ساتھ ممکنہ مذاکرات کی راہ میں روڑے اٹکانے کیلئے انجام پایا ہے۔

اگرچہ ایران کے اعلیٰ سطحی حکومتی عہدیدار ایک حد تک اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ شہید محسن فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ اس گریٹ گیم کا حصہ ہے، جو آئندہ امریکی حکومت کے ساتھ ایران کے ممکنہ مذاکرات کا راستہ بند کرنے کیلئے کھیلی جا رہی ہے، لیکن وہ اس مجرمانہ اور دہشت گردانہ اقدام سے چشم پوشی نہیں کرسکتے۔ ان کی نظر میں موجودہ امریکی حکومت کے آخری ایام میں رونما ہونے والے اس ٹارگٹ کلنگ کے واقعے نے طاقت کا توازن بگاڑ دیا ہے اور یہ توازن صرف مناسب جوابی کارروائی کے ذریعے ہی بحال کیا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے مجید تخت روانچی نے امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے شدت پسندانہ اقدامات انجام دینے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عوام کی حفاظت اور جارحانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کیلئے کسی اقدام سے دریغ نہیں کریں گے۔

عالمی سطح پر اس کھلی دہشت گردی کی مذمت میں وسیع ردعمل سامنے آیا ہے۔ یورپی یونین نے اپنے جاری کردہ بیانیے میں شہید محسن فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ کو ایک "مجرمانہ اقدام" قرار دیا اور ایران سے جوبی کارروائی انجام نہ دینے کی اپیل کی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان فرحان حق نے کہا: "ہمیں تہران کے قریب ایک ایرانی جوہری سائنسدان کے قتل کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔ ہم تمام فریقوں سے صبر کی درخواست کرتے ہیں۔" حزب اللہ لبنان نے بھی شہید محسن فخری زادہ کے بزدلانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا: "ہم بیرونی خطروں اور سازشوں کے مقابلے میں ایرانی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔" عراق میں اسلامی مزاحمت کی تنظیم النجباء نے بھی شہید فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی استقامت اور اس کی طاقت اور کامیابی پر زور دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 900710
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش