QR CodeQR Code

بہار میں "ڈاکٹر کلب صادق منادی وحدت" کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

8 Dec 2020 21:12

اسلام ٹائمز: امارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ کے قائمقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی نے کہا کہ مولانا کلب صادق اتحاد امت کے بہت بڑے علمبردار تھے، بلکہ وہ شیعہ سنی اتحاد کی علامت بن چکے تھے، مختلف مسالک کے درمیان مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کیلئے جدوجہد کرتے رہتے تھے، صالح فکر اور مثبت صلاحیتوں کے مالک تھے اور زندگی کا ہر حصہ اتحاد امت کیلئے صرف کیا، خدمت اور تعلیم کے میدان میں بھی انہوں نے بڑے کارنامے انجام دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کلب صادق کے مفکر اسلام مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب سے گہرے مراسم اور دیرینہ تعلقات تھے۔


رپورٹ: جے اے رضوی

بہار اردو اکادمی کے سیمینار ہال میں آج عالمی شہرت یافتہ شیعہ عالم دین مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق کی یاد میں مجلس علماء و خطباء امامیہ بہار کی جانب سے محبان ام الائمہ علیہم السلام تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ، امارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ، جماعت اسلامی ہند بہار، جمعیۃ علماء ہند بہار، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت (بہار چیپٹر)، خانقاہ منعمیہ قمریہ میتن گھاٹ، بہار رابطہ کمیٹی کے باہمی تعاون سے ایک عظیم جلسہ تعزیت ’’ڈاکٹر کلب صادق منادی وحدت‘‘ کے عنوان سے منعقد ہوا۔ یہ سیمینار اردو مشاورتی کمیٹی حکومت بہار کے سابق چیئرمین شفیع مشہدی کی صدارت میں منعقد کیا گیا۔ واضح رہے کہ 24 نومبر کو لکھنؤ میں مولانا کلب صادق 81 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ مجلس علماء و خطباء امامیہ بہار کے جنرل سکرٹری و معروف شیعہ عالم دین مولانا امانت حسین نے تمہیدی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کی یہ نشست جو ڈاکٹر کلب صادق کی شعوری تڑپ کو سکون بخشنے کے لئے خراج عقیدت کے طور منعقد کی گئی ہے، وہ اس لئے تاریخ ساز بن گئی کہ اس میں کثرت میں وحدت اور انیک میں ایک، کا پیغام ساری دنیا کے لئے عام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ پیغام وحدت لوگوں تک پہنچ گیا تو قرآن مجید کا وعدہ ہے کہ کوئی بھی طاقت ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کلب صادق نے وحدت کی ندا کو نعرے بازی یا تقریروں کی حد تک محدود نہیں رکھا، کیونکہ وحدت صرف میٹھی میٹھی باتوں سے حاصل نہیں ہوتی ہے بلکہ اس کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لئے زمینی حقیقتوں کے مدنظر زمینی سطح پر کام کرنا پڑتا ہے۔ اپنے تمہیدی کلمات میں مولانا امانت حسین نے کہا کہ ڈاکٹر سید کلب صادق کو سچی خراج عقیدت یہ ہے کہ ہم وقت کے پابند بنیں اور اگر خدا نے ہمیں صلاحیت دی ہے تو ہم قوم و ملت کے نادار بچوں کے کفیل بنیں اور معاشرہ کو تعلیمی معاشرہ بنائیں۔ اس دوران امارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ کے قائمقام ناظم مولانا محمد شبلی القاسمی نے کہا کہ مولانا کلب صادق اتحاد امت کے بہت بڑے علمبردار تھے، بلکہ وہ شیعہ سنی اتحاد کی علامت بن چکے تھے، مختلف مسالک کے درمیان مذہبی رواداری اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے جدوجہد کرتے رہتے تھے، صالح فکر اور مثبت صلاحیتوں کے مالک تھے اور زندگی کا ہر حصہ اتحاد امت کے لئے صرف کیا، خدمت اور تعلیم کے میدان میں بھی انہوں نے بڑے کارنامے انجام دیئے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کلب صادق کے مفکر اسلام مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب سے گہرے مراسم اور دیرینہ تعلقات تھے۔ انہوں نے کہا کہ داغ مفارقت پانے والی اس اہم شخصیت کی امارت شرعیہ سے بھی مضبوط وابستگی تھی، ان کی دفتر امارت شرعیہ میں بھی حاضری ہوتی رہی ہے۔ جماعت اسلامی ہند ریاست بہار کے امیر حلقہ مولانا رضوان احمد اصلاحی نے کہا کہ مولانا کلب صادق ایک بہت ہی عملی انسان تھے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کلب صادق نے تعلیم کی ترویج و اشاعت کے لئے قولی اور عملی جدوجہد کی، ان کے قائم کردہ مختلف تعلیمی ادارے مولانا کے عملی ہونے کے گواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈاکٹر کلب صادق کی ملی اتحاد اور اتحاد بین المسلمین کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے رہے ہیں۔ خانقاہ منعمیہ قمریہ میتن گھاٹ پٹنہ سیٹی کے سجادہ نشیں و معروف عالم دین مولانا سید شاہ شمیم الدین احمد منعمی نے کہا کہ قول و عمل، تقریر و تعمیر دونوں اعتبار سے ڈاکٹر کلب صادق اپنی مثال آپ تھے۔

مولانا سید شاہ شمیم الدین کا کہنا تھا کہ مولانا مرحوم نے پوری زندگی تعلیم اور اس کے نتیجے اتحاد و اتفاق کو سمجھنے، سمجھانے اور برتنے میں صرف کی۔ اس دوران ڈاکٹر احمد عبد الحی نے کہا کہ وہ ایک اسلامی اسکالر، مصلح، ماہر تعلیم اور مبلغ تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لکھنؤ، اترپردیش، ہندوستان میں شیعہ خاندان، خاندانِ اجتہاد میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا کلب صادق ہندوستان ہی نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا میں بڑی قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم شیعہ اور سنی اتحاد اور خیر سگالی کے لئے ہمیشہ کوشاں رہے، وہ کئی ممتاز اداروں کے بانیان میں سے تھے۔ اس تعزیتی نشست کی صدارت اردو مشاورتی کمیٹی کے سابق چیئرمین شفیع مشہدی نے کی، جس دوران انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کلب صادق واقعی مومن صادق تھے۔ انہوں نے کہا کہ یقیناً مرحوم کلب صادق اس صدی میں وحدت کے حوالے سے ہمیشہ یاد کئے جائیں گے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی عمل اور وقت کی پابندی کے ساتھ جینے کی کوشش کی اور اپنی ذات سے لوگوں کو فائدہ پہنچاتے رہے۔

جمعیت علماء بہار کے ناظم نشر و اشاعت و آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت (بہار چیپٹر) کے سکرٹری جنرل ڈاکٹر انوار الہدٰی نے کہا کہ ڈاکٹر کلب صادق ایک عملی انسان تھے، منقسم ہندوستان میں وہ ایسی شخصیت تھی، جس نے قوم کو زبوں حالی سے اوپر اٹھانے کی پوری پوری کوشش کی۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بہار رابطہ کمیٹی کے جنرل سکرٹری افضل حسین نے بھی ڈاکٹر کلب صادق کی بیش بہا خدمات کو یاد کیا۔ اس موقع پر پروفیسر وصی احمد شمسی، مظہر عالم مخدومی، شکیل سہسرامی، شہنشاہ رضوی وغیرہ نے بھی اپنے اپنے تعزیتی کلمات پیش کئے۔ تعزیتی نشست کی نظامت بابر ندیم نے کر رہے تھے۔ اس موقع پر ایک تعزیتی قرارداد بھی پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ یہ اجلاس ڈاکٹر کلب صادق مرحوم کی ملی اتحاد اور اتحاد بین المسلمین کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور یہ عہد کرتا ہے کہ مسلک کی بنیاد بالخصوص شیعہ و سنی اختلاف کو ختم کرنے اور شیعہ سنی کے درمیان دوریاں کم کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔ قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ڈاکٹر کلب صادق نے فروغ علم اور تعلیم کی ترویج و اشاعت کے لئے قولی اور عملی جدوجہد کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ اجلاس عہد کرتا ہے کہ سماج اور معاشرے سے جہالت کو ختم کرنے کے لئے ریاست بہار میں مزید تعلیمی ادارے قائم کئے جائیں اور ملت میں تعلیمی بیداری مہم چلائی جائے۔


خبر کا کوڈ: 902056

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/902056/بہار-میں-ڈاکٹر-کلب-صادق-منادی-وحدت-کے-عنوان-سے-سیمینار-کا-انعقاد

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org