0
Wednesday 9 Dec 2020 20:03

کراچی ٹرانسفارمیشن پلان، وفاقی اور سندھ حکومت سنجیدہ اقدامات کرے

کراچی ٹرانسفارمیشن پلان، وفاقی اور سندھ حکومت سنجیدہ اقدامات کرے
رپورٹ: ایم رضا

کراچی میں گذشتہ مون سون کے دوران ہونے والی بارشوں سے ہونے والی تباہ کاریوں کے بعد وفاقی اور سندھ حکومت کی جانب سے شہر قائد کے لئے اعلان کردہ کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد کے لئے دونوں حکومتیں اس وقت انتہائی سنجیدہ دکھائی دے رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ جو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے باعث آئسولیشن میں تھے، صحت یاب ہونے کے بعد انتہائی متحرک نظر آرہے ہیں، خصوصاً کراچی کی بہتری کے حوالے سے وہ اپنی تمام توانیاں بروئے کار لاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ وفاق اور سندھ حکومتوں کی جانب سے کراچی کی ترقی کیلئے تشکیل دی گئی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مختلف اقدامات کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، جس میں نالوں کی صفائی، کچرے کو ٹھکانے لگانا، پانی کی فراہمی اور کچھ اہم سڑکوں کی تعمیر شامل ہیں۔

اجلاس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں اور عسکری حکام سمیت دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر نے بتایا کہ نالوں کے صفائی ستھرائی کے کاموں اور ان سے متعلقہ اسائنمنٹز کیلئے وفاقی حکومت نے 7 ارب روپے استعمال کرنے کیلئے این ڈی ایم اے کو اختیار دیا ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے فوری منصوبے کی تکمیل کا کام اپنے ذمہ لیا ہے، لہذا تمام متعلقہ دستاویزات مرکزی حکومت کے حوالے کر دیئے گئے ہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے واپڈا کو اس کی تکمیل کا کام تفویض کیا ہے اور اس منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کا عزم کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی شہر کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے بلدیاتی اداروں کو نئی مہم کا آغاز کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں تمام سڑکوں، گلیوں اور چوراہوں کو صاف ستھرا اور خوبصورت دیکھنا چاہتا ہوں۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ وہ صفائی ستھرائی کے کاموں، سڑکوں اور برساتی پانی کی نالوں کی تعمیر نو کے کام کو جاری رکھنے کا جائزہ لینے کیلئے رات کے کسی بھی اوقات میں شہر کا رخ کریں گے اور اس کیلئے کسی بھی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ شہری حلقوں کی جانب سے کراچی میں ترقیاتی اسکیموں پر تیز رفتاری سے کام اور ٹرانسفارمیشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات کئے جانے کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔ ان حلقوں کا کہنا ہے کہ ماضی میں شہر کی بہتری کے لئے محض اعلانات ہی ہوئے ہیں، لیکن اس مرتبہ صورت حال کچھ مختلف نظر آرہی ہے، خصوصاً مراد علی شاہ کی جانب سے جس سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔

اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے اپنا فوکس کراچی پر کر لیا ہے اور وہ اس تاثر کو ختم کرنا چاہتی ہے کہ اندرون سندھ سے کامیابی حاصل کرنے کی وجہ سے وہ کراچی پر توجہ نہیں دیتی۔ پیپلز پارٹی اگر اسی سنجیدگی کے ساتھ کراچی کی بہتری کے لئے کام کرے گی تو یقیناً اس کا سیاسی فائدہ بھی حاصل کرے گی۔ شہر کی بہتری کے لئے وفاقی اور سندھ حکومت کا کوآرڈی نیشن انتہائی ضروری ہے، اگر سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے دونوں حکومتیں اسی طرح کام کرتی رہیں تو امید ہے کہ آئندہ چند ماہ کراچی ایک مختلف حالت میں نظر آئے گا۔ ان حلقوں کا کہنا ہے کہ کراچی کے بڑے مسائل حل کے لئے وفاقی صوبائی اور فوج کی باہمی مشاورت اقدام کرنا اچھا عمل ہے۔
خبر کا کوڈ : 902705
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش