0
Saturday 12 Dec 2020 13:34

مشرق وسطیٰ تبدیلیوں کی زد میں

مشرق وسطیٰ تبدیلیوں کی زد میں
اداریہ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ اپنے اقتدار کے آخری ایام میں مشرق وسطیٰ میں ایسی تبدیلیاں لانا چاہتا ہے، جو مستقبل قریب اور مستقبل بعید میں اس کے دیرینہ اہداف اور صیہونی لابی کے لیے مکمل سازگار ہوں۔ ڈونالڈ ٹرامپ وائٹ ہاوس سے جاتے جاتے مشرق وسطیٰ میں اپنے تمام ہتھیاروں کو استعمال کر رہا ہے۔ حال ہی میں امریکہ نے خطے میں اپنے ایک اسٹریٹیجک ساتھی ہندوستان کو استعمال میں لانے کا پروگرام بنایا ہے اور اس حوالے سے انڈین آرمی چیف کا تاریخ میں پہلی بار سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ اہم پیشرفت ہے۔ مذکورہ دورے کے دوران بعض اسٹریٹیجک معاہدے بظاہر چین کے خلاف نظر آتے ہیں۔ اس دورے کے مشرق وسطیٰ پر گہرے اثرات مرتب ہونگے۔

سعودی عرب میں جب سے نیا شہر نیوم آباد ہوا ہے، وہاں کی خفیہ ملاقاتیں نہایت مشکوک ہوچکی ہیں۔ اسرائیل اور صیہونی لابی کے لیے یہ شہر سازش کا مرکز بن چکا ہے اور مزاحمتی بلاک کے خلاف نئی نئی سازشیں بن سلمان کی قیادت میں انجام پا رہی ہیں۔ متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان کے بعد مراکش کا اسرائیل کو تسلیم کرنا اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ مشرق وسطیٰ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آج کی تاریخوں میں اگر کوئی مشرق وسطیٰ کی سیاست اور اسرائیل کے مستقبل کے بارے میں حقائق تک پہنچنا چاہتا ہے تو وہ نیوم شہر پر لینڈ کرنے والے ہوائی جہازوں اور خفیہ پروازوں پر سرسری نگاہ بھی رکھے تو امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب پر مشتمل منحوس مثلث کی کارروائیوں سے بخوبی آشنا ہوسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 903351
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش