0
Tuesday 29 Dec 2020 23:12

سوڈان کا پچھتاوا

سوڈان کا پچھتاوا
اداریہ
غاصب صیہونی ریاست اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کی خبریں جب منظر عام پر آئیں تو صییہونی حکومت کی ماہیت اور امریکی سیاست پر نظر رکھنے والے تجزیہ کاروں نے اپنے ہونٹوں پر مسکراہٹ لاتے ہوئے معنی خیز انداز میں زبانی اور تحریری تجزیئے کیے تھے اور کہا تھا کہ جن مفادات کے لیے مختلف عرب ممالک اسرائیل سے تعلقات بحال کر رہے ہیں، وہ پورے ہونے ناممکن ہیں، لیکن سعودی عرب کی آشیرباد اور ڈونالڈ ٹرامپ کے بلند بانگ دعووں نے بعض ملکون کے سربراہوں کو ایسا اندھا کر دیا تھا کہ وہ صیہونی جال میں پھنس گئے۔

متحدہ عرب امارات ہو، بحرین ہو یا سوڈان یا مراکش، سب کے اپنے اپنے مفادات تھے، جن کو پورا کرنے کا عندیہ دیا گیا تھا۔ لیکن ابھی تک کوئی عملی پیش رفت نظر نہیں آئی، البتہ سوڈان سے شکوے شکایتوں کی آوازیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ سوڈان کے وزیر اطلاعات و نشریات نے دکھ بھرے لہجے میں اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کو دو ماہ کا عرصہ ہوچکا ہے، لیکن سوڈان سے جو وعدے کیے گئے تھے، ان پر کسی طرح کا عمل درآمد نظر نہیں آرہا۔

سوڈان سے وعدہ کیا گیا تھا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے سوڈان کو نہ صرف دہشت گرد ممالک کی فہرست سے نکال دیا جائیگا، بلکہ دو ارب ڈالر کا قرضہ بھی دیا جائیگا اور اسکے ساتھ یہ بھی یقین دلایا گیا تھا کہ اس اقدام کے بدلے گندم اور پیٹرول بھی مہیا کیا جائیگا۔ سوڈان کے وزیر اطلاعات و نشریات کی ناامیدی اور مایوسی اس بات کی نشاندہی کر رہی ہے کہ سوڈان کو دھوکہ دیا گیا ہے، البتہ سوڈان کے ساتھ وہ ممالک بھی صہیونی فریب کا شکار ہوئے ہیں، جنہوں نے اس امید پر اسرائیل کو تسلیم کیا تھا کہ امریکہ ان کے ملک کی اقتصادی مدد کریگا، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان ’’تلوں میں تیل نہیں۔‘‘
خبر کا کوڈ : 906923
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش