0
Sunday 3 Jan 2021 15:25

MI6 کی فتنہ پرور فلم کیخلاف امت واحدہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری

MI6 کی فتنہ پرور فلم کیخلاف امت واحدہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری
رپورٹ: ٹی ایچ بلوچ

بوڑھا استعمار عالم اسلام کے حصے بخرے کرنے اور امت مسلمہ کے قلب میں اسرائیل جیسا خنجر پیوست کرنے بعد مسلسل مسلمانوں کے درمیان تفریق اور تقسیم کو ہوا دیکر مسلمانوں کو کمزور کرنیکی سازشوں میں مصروف ہے۔ حال ہی میں برطانیہ میں مقیم برطانوی ایجنسی ایم آئی سیکس کے ایجنٹ یاسر الحبیب نے ایک فتنہ پرور فلم بنائی ہے۔ ایسے حالات میں جب امریکی، اسرائیلی اور سعودی مثلث مسلمان ممالک کو خرید کر اسرائیل کیساتھ تعلقات استوار کروانے میں کوشاں ہے، اس دوران ایسی سازش جس سے جسد امت پارہ پارہ ہونیکا خدشہ ہو، اس کے تدارک کیلئے پاکستان کی ذمہ دار شخصیات اور ادارے کوشاں ہیں کہ اس سازش کو ناکام بنایا جائے۔ اس سلسلے میں علامہ محمد امین شہیدی کی سربراہی میں امت واحدہ پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں شریک اہل سنت اور اہل تشیع علمائے کرام و مشائخ عظام:
۱۔ سربراہ اُمت واحدہ پاکستان حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ محمد امین شہیدی
۲۔ نائب صدر اُمت واحدہ جناب پیر غلام رسول اویسی
۳۔ جنرل سیکرٹری اُمت واحدہ جناب سید ضیاء اللہ شاہ بخاری
۴۔ علامہ محمد عباس وزیری
۵۔ ایم ڈبلیو ایم سے جناب علامہ اقبال بہشتی
۶۔ مفتی نعیم اللہ نعیمی
۷۔ مفتی سید ابرار حسین بخاری
۸۔ مفتی عامر شھزاد
۹۔ صاحبزادہ شعیب رضا قادری
۱۰۔ علامہ حیدر علوی
۱۱۔ علامہ محمد شفیق کمالی
۱۲۔ علامہ اصغر عسکری
۱۴۔ علامہ توصیف النبی
۱۵۔ علامہ خطیب مصطفائی
۱۶۔ مفتی محمد امیر ذیب
۱۷۔ حاجی ابو شریف
۱۸۔ ڈاکٹر طارق شریفزادہ

اجلاس کا اعلامیہ:
اجلاس میں برطانیہ، اسرائیل اور یاسر الحبیب کے اشتراک کے سے بننے والی فلم کو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایک بھیانک سازش قرار دیا گیا اور اتفاق کیا گیا کہ یہ فلم مسلمانوں کو لڑانے اور فرقہ واریت کے فروغ دینے کیلئے بنائی گئی ہے، جس کا شیعہ اور سنی سے کوئی تعلق نہیں۔ علماء کرام نے اسلام کے دو عظیم بازو شیعہ اور سنی کو لڑانے کی ہر کوشش کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اندرون اور بیرون ملک سے ہونے والی ہر ایسی سازش کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔

۱) اجلاس میں صدی کی ڈیل کے عنوان سے مسلمان حکمرانوں کے ذریعے اسرائیل کو تسلیم کروانے کی امریکی مزموم کوشش کی شدید مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے، جس کی نابودی قریب ہے اور آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام فلسطینیوں کا بنیادی حق ہے۔
۲) اجلاس میں قرار دیا گیا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والا ہر حکمران اسلامی امت کا غدار فلسطینی امنگوں کا دشمن اور عالمی طاغوتی طاقتوں کا گماشتہ نوکر ہے، جس سے امت کا کوئی تعلق نہیں۔
۳) اجلاس میں مختلف اسلامی ممالک میں امریکی بلاک کی مسلط کردہ جنگوں اور مسلمانوں کے بہتے لہو پر اظہار افسوس کیا گیا اور کشمیر سمیت دنیا بھر میں چلنے والی حریت و استقامت کی تحریکوں اور مقاومتی بلاک کی بھرپور حمایت کی گئی۔

۴) شھید اسلام سردار قاسم سلیمانی کی شھادت کی پہلی برسی کے موقع پر اُن کے بلند اسلامی اہداف اور استعمار ستیز اقدامات کی حمایت اور اُن کے مسلم امہ کو داعش سے نجات دلانے کی تمام کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
۵) اجلاس میں امت واحدہ کی توسیع اور مختلف اہم شھروں میں موجود مختلف اسلامی مکاتیب فکر کے علمائے کرام اور مشائخ عظام کو زیادہ سے زیادہ مربوط کرنے اور اسلامی مشترکات اور عصری چیلنجز پر منظم و مربوط نشستوں کے تسلسل اور فرقہ وراریت کی ترویج کی کوششوں کے مقابلے پر اتفاق کیا گیا۔
واضح رہے کہ اجلاس پانچ گھنٹے جاری رہا اور امت کے سلگتے موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ اجلاس کے دوران تمام مسالک کی مشترکہ طور پر نماز جماعت کا اہتمام بھی کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 907784
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش