0
Friday 8 Jan 2021 21:34

‏لاشیں کوئٹہ میں نہیں، اسلام آباد وزیراعظم ہاؤس میں پڑی ہیں!

‏لاشیں کوئٹہ میں نہیں، اسلام آباد وزیراعظم ہاؤس میں پڑی ہیں!
تحریر: سید شکیل بخاری ایڈووکیٹ

جی ہاں کوئٹہ میں شہداء ہیں جو کہ زندہ ہیں اور اپنے خالق سے اپنا رزق وصول کر رہے ہیں، البتہ لاشیں اسلام آباد وزیراعظم ہاؤس میں پڑی ہیں۔ یہ تکبر اور انا سے بھرپور لاشیں ہیں۔ یہ تعفن زدہ لاشیں پوری ریاست کے منہ پر کالک ہیں، انہیں دفن کر دیا جائے، کیونکہ اس سے پورا معاشرہ بدبو دار ہوا چاہتا ہے۔۔۔۔ بے حس وزیراعظم کہتے ہیں کہ تب تک کوئٹہ نہیں جاؤں گا، جب تک تدفین نہیں کر دی جاتی اور یہ کافی نہ تھا، مزید فرماتے ہیں کہ وزیراعظم کو بلیک میل جا رہا ہے۔ ہم آپ کے اس بیان پر ماتم کریں یا سر پیٹیں، کس قسم کی بلیک میلنگ۔؟ کیا وہ باپ کی میت سے لپٹی بیٹی تمھیں بلیک میل کر رہی ہے، جس کے سر سے اس کا سایہ اٹھ گیا یا وہ بہن جس کا بھائی و مددگار شہید ہوگیا یا وہ ماں جس کا اکلوتا جوان بیٹا اس کے سامنے خون میں غلطان پڑا ہے۔

خان صاحب کونسی بلیک میلنگ؟ اگر ریاست سے کوئی مظلوم اپنا حق طلب کرے تو کیا وہ بلیک میلر ہے؟ اگر کوئی ریاست کے وزیراعظم سے تحفظ طلب کرے تو کیا وہ بلیک میلر ہے؟ اگر اسے بلیک میلنگ کہتے ہیں تو ہاں ہم سب بلیک میلر ہیں اور یہ تب تک جاری رکھیں گے، جب تک ہمیں ہمارا حق مہیا نہ کر دیا جائے۔۔ خان صاحب احساس پروگرام سے احساس پیدا نہیں ہوتے بلکہ اپنے ضمیر کو زندہ کرنا پڑتا ہے۔

خان صاحب جمہوریت یہ نہیں کہ آپ جمہوریت جمہوریت کا صرف نعرہ لگاتے رہیں بلکہ جمہور کے غم باننٹے پڑتے ہیں، جمہور کو گلے لگانا پڑتا ہے۔ لیکن آپ کے پاس وقت کہاں، آپ تو مصروف ہیں، ارتغرل کے کردار سے ملنے اور اسلامی اقدار کے احیاء پر آپ مصروف ہیں، یوٹیوبرز کے ساتھ اور اسی طرح آپ کی مصروفیات زیادہ ہیں، آپ کا کیا تعلق کوئٹہ کی عوام اور غریب مزدوروں کے جنازے سے۔ اب بھی وقت ہے خان صاحب کوئٹہ چلے جائیں۔۔۔۔ ورنہ تاریخ آپ کو اسلام آباد وزیراعظم ہاؤس میں پڑی لاشوں کے عنوان سے یاد رکھے گی۔۔۔
خبر کا کوڈ : 908956
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش