QR CodeQR Code

​​​​​​​حقائق کی پردہ پوشی

10 Jan 2021 15:47

مقتولین کے ورثاء اور احتجاجی تحریک چلانے والوں کو بھی اب کامیابی و ناکامی کا ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرانے کی بجائے اصل نکتہ کیطرف اپنی توجہ مرکوز کرنا ہوگی اور وہ تکفیری مائنڈ سیٹ کے علاوہ کوئی اور نہیں، حقائق پر پردہ ڈالنے والوں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔


اداریہ
پاکستان کے شہر کوئٹہ میں سانحہ مچھ کے حوالے سے کئی دنوں تک احتجاج جاری رہا۔ ورثاء سڑکوں پر اپنے شہیدوں کی میتیں رکھ کر احتجاج کرتے رہے۔ مذاکرات ہوتے رہے، حکومتی وفود آتے جاتے رہے، بالآخر پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے تلخ و شیریں بیانات میں لاشیں دفنا دی گئیں اور دھرنا بھی اختتام پذیر ہوگیا، لیکن اہل نظر کے بقول مسئلہ وہین کا وہیں ہے، نہ قاتل پکڑے گئے، نہ کوئی موثر کارروائی سامنے آئی، نہ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں کوئی بڑا آپریشن کیا، تمام توجہات دھرنے پر رہیں یا وزیراعظم کے آنے یا نہ آنے پر۔

سانحہ مچھ اس لحاظ سے عام سانحات سے منفرد رہا کہ حملہ آوروں کے بارے میں کوئی خاص گفتگو نہ ہوئی، ورنہ پاکستان میں عام وارداتوں میں بھی قاتلوں اور دہشت گردوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ فوری طور پر شروع ہو جاتا ہے، لیکن پاکستانی میڈیا نے ابھی تک اس حوالے کسی ایک مشکوک فرد کی گرفتاری کی خبر نشر نہین کی۔ اس غیر انسانی اور بیہیمانہ کارروائی کی ذمہ داری داعش خراسان نے قبول کرکے بحث اور تجزیوں کے کئی در وا کر دیئے ہیں۔ پاکستانی وزیراعظم نے 35، 40 دہشت گردوں کو اس کارروائی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

جبکہ داعش ایک مائنڈ سیٹ ہے اور اس کو چند افراد میں محدود نہیں کیا جا سکتا۔ یہ مائنڈ سیٹ پورے خطے میں موجود ہے، اگر حکومت پاکستان سنجیدگی سے اس مسئلے کو جڑوں سے ختم کرنا چاہتی ہے تو اسے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات انجام دینے ہونگے۔ مقتولین کے ورثاء اور احتجاجی تحریک چلانے والوں کو بھی اب کامیابی و ناکامی کا ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرانے کی بجائے اصل نکتہ کی طرف اپنی توجہ مرکوز کرنا ہوگی اور وہ تکفیری مائنڈ سیٹ کے علاوہ کوئی اور نہیں، حقائق پر پردہ ڈالنے والوں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔


خبر کا کوڈ: 909350

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/909350/حقائق-کی-پردہ-پوشی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org