QR CodeQR Code

افغانستان سے امریکی افواج کا جزوی انخلا

16 Jan 2021 18:23

ایک اہم نکتہ یہ ہے کہ ٹرامپ کے اس فیصلے پر نیٹو بھی راضی نہیں ہے، کیونکہ ٹرامپ سے نیٹو فورسز کے اعلیٰ حکام کا کسی قسم کی ہم آہنگی کے بغیر امریکی فوجیوں کے انخلا پر راضی ہونا خلاف حقیقت نظر آرہا ہے۔


اداریہ
امریکی وزارت جنگ کے قائم مقام سربراہ کرسٹوفر ملر نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ کے حکم پر افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا شروع ہو رہا ہے اور اب افغانستان میں صرف 2500 امریکی فوجی تعینات رہیں گے۔ امریکی صدر کے اس فیصلے پر مختلف طرح کے تبصرے آرہے ہیں۔ سب سے اہم اور فوری تبصرہ یہ ہے کہ جو امریکی صدر افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا حکم صادر کر رہے ہیں، وہ خود 20 جنوری کو وائٹ ہاوس سے نکالے جا رہے ہیں۔ ان کے خلاف مواخذہ کی تحریک بلکہ ننسی پلوسی کے بقول فرد جرم عائد کر دی گئی ہے اور بعید نہیں کہ اس فرد جرم کے نتیجے میں ڈونالڈ ٹرامپ کو جیل کی ہوا بھی کھانا پڑے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ ڈونالڈ ٹرامپ کے اس فیصلے پر ٹرامپ کی سیاسی ٹیم اور پینٹاگان میں واضح اختلاف تھا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ نئے امریکی صدر جوبائیڈن پینٹاگان کی بات مان کر دوبارہ افغانستان میں اپنی موجودگی کو بڑھا دیتے ہیں یا نہیں۔ ایک اہم نکتہ یہ ہے کہ ٹرامپ کے اس فیصلے پر نیٹو بھی راضی نہیں ہے، کیونکہ ٹرامپ سے نیٹو فورسز کے اعلیٰ حکام کا کسی قسم کی ہم آہنگی کے بغیر امریکی فوجیوں کے انخلا پر راضی ہونا خلاف حقیقت نظر آرہا ہے، کیونکہ افغانستان ایک بار پھر بری طرح سکیورٹی کے مسائل سے دوچار ہے۔ البتہ طالبان گروہ اس انخلا پر یقیناً خوش ہونگے، کیونکہ اب انہیں افغانستان میں مزید کھل کر کھیلنے کا موقع ملے گا۔ طالبان نے افغانستان میں اقتدار میں آنے کے لیے تشدد اور مذاکرات کا دو رخا انداز اپنا رکھا ہے اور اس اسٹریٹیجی کی کامیابی کے لیے امریکی فورسز کا کم سے کم ہونا سودمند ہے۔


خبر کا کوڈ: 910621

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/910621/افغانستان-سے-امریکی-افواج-کا-جزوی-انخلا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org