0
Thursday 21 Jan 2021 13:48

بہت بے آبرو ہوکر وائٹ ہاوس سے ٹرمپ نکلے

بہت بے آبرو ہوکر وائٹ ہاوس سے ٹرمپ نکلے
اداریہ
ایک اور ظالم اپنے طاغوتی کردار کے ساتھ امریکی اقتدار سے دور ہوگیا۔ موصولہ خبروں کے مطابق ان کے وائٹ ہاوس سے نکلتے وقت امریکیوں نے ان کے لئے دہشت گرد، جھوٹے اور متشدد جیسے کلمات استعمال کئے۔ البتہ جاتے جاتے ڈونالڈ ٹرمپ نے بعض ایسے اقدامات انجام دیئے ہیں، جس نے اس کی شخصیت اور اس کے خبث باطن کو مزید واضح اور نمایاں کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے اپنے عہدے کے اختتام سے محض چار گھنٹے قبل تہتر نہایت قریبی ساتھیوں اور رشتہ داروں کو مختلف الزامات میں سزاؤں کو صدارتی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے معاف یا کم کر دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سزاؤں میں کمی سے فائدہ اُٹھانے والوں میں صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے کمپین مینیجر اور سینیئر مشیر اسٹیو بینن بھی شامل ہیں، جن پر امریکہ اور میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے چندے میں کمیشن لینے اور کرپشن کا الزام تھا۔

اسٹیو بینن کے علاوہ ٹرمپ نے فارن لابنگ قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ایلیٹ برائڈی کو بھی کمال فیاضی سے صدارتی معافی دی ہے۔ برائڈی نے صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے خطیر رقم بطور چندہ دی تھی۔ صدارتی معافی کی لانڈری میں دھلنے والوں میں مشی گن کے شہر ڈیٹرائٹ کے سابق میئر ویم کلپیٹرک بھی شامل ہیں، جن کو اختیارات کے غلط استعمال، رشوت، بھتہ خوری اور دھوکہ دہی کے جرم میں بیس برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ٹرمپ نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے الزام میں سزا پانے والے معروف گلوکار ڈیان کارٹر جونیئر کی سزا میں بھی نمایاں کمی کر دی ہے، جو لل ویان کے نام سے شہرت رکھتا ہے۔ صدارتی معافی پانے والوں میں سب ہی کسی نہ کسی طرح صدر ٹرمپ کے رفقا یا قریبی ساتھی ہیں۔

ٹرامپ نے اپنے قریبیوں میں سب کو نوازا، لیکن تاریخ ٹرامپ کو کن الفاظ میں یا د رکھے گی، اس تناظر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے  ٹویٹ میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں شریک سابق امریکی صدر ٹرمپ اور سابق وزیر خارجہ پومپئو کے ملوث ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ٹرمپ، پومپئو اور ان کے دیگر رفقاء اب تاریخ کے سیاہ باب کا حصہ بن گئے، تاہم شہید جنرل قاسم سلیمانی کا نام بدستور درخشاں رہے گا۔ فاعتبروا یا اولی الابصار
خبر کا کوڈ : 911492
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش