0
Saturday 23 Jan 2021 20:22

جوبائیڈن کا امتحان

جوبائیڈن کا امتحان
اداریہ
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ کا دور صدارت خارجہ پالیسی کے بارے میں مسلسل غلط اندازوں کا شکار رہا ہے۔ ڈونالڈ ٹرامپ نے وائٹ ہاوس میں شدت پسندانہ پالیسیاں اختیار کیں۔ عالمی سیاست بالخصوص ایران کے خلاف امریکہ کی پالیسیاں، نیز ایران پر زیادہ سے زیادہ دباو کی پالیسیاں بنیادی طور پر ایرانی حکومت اور ایرانی حکام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لیے اختیار کی گئیں۔ ٹرامپ کے وائٹ ہاوس سے جانے کے بعد غیر جانبدارانہ تجزیہ نگاروں کی متفقہ رائے ہے کہ ڈونالڈ ٹرامپ کو اپنی ان تمام پالیسیوں میں شکست اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ عالمی ایٹمی معاہدے سے نکلنا، اقتصادی دباو میں اضافہ کرنا، عالمی برادری کو ایران کے خلاف متحد کرنا، ہتھیاروں کی خرید و فروخت کی ختم ہونے والی پابندیوں کو دوبارہ عائد کرنا، ڈونالڈ ٹرامپ کی ناکام پالیسیوں کی چند مثالیں ہیں۔

امریکہ کو اس بات کی ہرگز توقع نہیں تھی کہ ایران امریکی دباو کو برداشت کرسکے گا اور ماضی کیطرح ڈٹا رہیگا۔ امریکہ کے سابق صدر ڈوبالڈ ٹرامپ کے اندازے کی غلطی نے انہیں عالمی سیاست میں تنہا کر دیا۔ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے جمعہ کے دن اسی تناظر میں ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ جوبائیڈن کی حکومت کو بنیادی انتخاب کا سامنا ہے۔ بائیڈن کی حکومت یا تو ٹرامپ کی ناکام حکومت کی پالیسیوں کو ہی اختیار کرے گی اور بین الاقوامی قوانین اور عالمی تعاون میں دوسروں کو کمتر سمجھنے کی راہ کو جاری رکھے گی یا اس پالیسی کو ترک کرکے علاقے میں امن و محبت کو فروغ دے گی۔
خبر کا کوڈ : 911938
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش