0
Tuesday 26 Jan 2021 22:03

عہدِ ریحان تمام ہوا 

عہدِ ریحان تمام ہوا 
تحریر: سویرا بتول

اثاثہ ملتِ جعفریہ، ہزاروں نوحے تحریر کرنے والے شاعرِ اہلِ بیتؑ ڈاکٹر ریحان اعظمی دواعی اجل کو لبیک کہتے ہوئے بارگاہِ اہلِ بیتؑ میں روانہ ہوگئے۔ پاکستان کے مشہور ترین نوحہ "نا رو زینبؑ نا رو" کے خالق ہم میں نہیں رہے۔ جونہی ایامِ اعزاء کا آغاز ہوتا، ہر گلی کوچے سے اسی نوحے کی صدا بلند ہوتی۔ شیعہ سنی ہر گھر میں، ہر گلی میں، ہر کوچے میں یہ نوحہ ایسا گونجا کہ اِس نے نوحہ خوانی کی تاریخ کو یکسر بدل کر رکھ دیا۔ 7 جولائی 1958ء کو کراچی میں پیدا ہونے والے ریحان اعظمی نے 1974ء میں شاعری کا آغاز کیا اور طویل عرصہ پاکستان ٹیلی ویژن سے بحیثیت نغمہ نگار وابستہ رہے اور چار ہزار سے زائد نغمات سپردِ قلم کیے۔ ایک دور ایسا آیا، جب ان کے اندر ایک انقلابی تبدیلی آئی، جس کے بعد انہوں نے نغمہ نگاری سے ربط توڑ کر حمد و سلام، نعت، نوحہ، منقبت اور مرثیے سے تعلق قائم کر لیا۔ رثائی ادب میں ان کی پچیس سے زائد کتابیں شائع ہوئیں، جن میں "نوائے منبر"، غم، "آیاتِ منقبت" اور "ایک آنسو میں کربلا" سمیت دیگر کئی کتب شامل ہیں۔

آپ نے تیرہ برس کی عمر میں نوحہ خوانی کا آغاز کیا اور انجمن ِتنظیم الحسینی سے منسلک رہے۔ کراچی کی اسی فیصد انجمنوں کا بوجھ آپ کے قلم پہ آ پڑا۔ جو کوئی بھی آپ کے پاس آتا اور کہتا کہ نوحہ لکھ دو، آپ بغیر کسی تمہید کے نوحہ لکھ دیتے۔ اِس حوالے سے ایک جگہ خود فرماتے ہیں کہ اگر میرا بدترین دشمن بھی مجھ سے نوحہ مانگنے آئے گا تو میں انکار نہیں کر سکوں گا۔ شاید یہی وجہ ہے کہ مولا نے اُنکے کلام کو عزت بخشی اور آج وہ اپنے تمام تر مخالفین کے حسد کے باوجود ہر محب اہلِ بیت کے ہر دل عزیز ہیں۔
رب نے ریحان کیا نامہ اعمال طلب
ہم گئے نوحوں کی تحریر اٹھا کر لے آئے


مقبول ترین عوامی نوحوں کے خالق ریحان اعظمی نہ صرف نوجوانوں بلکہ اپنے ہم عصر، ہم عمر شعراء میں ممتاز و منفرد مقام کی حامل شخصیت تھے۔ جن کے بارے میں مرحوم  استاد سبطِ جعفر صاحب کہا کرتے تھے کہ میں نے اتنا تیز اور اتنا زیادہ کلام کہنے والا شاعر نے نہ دیکھا اور نہ سنا۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ انہیں شعر گوئی کے لیے کسی خلوت، تخلیہ، تنہائی، سکون، خاموشی حتی کہ سنجیدگی اور روشنی کی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ مرحوم روشن لکھنوی نے ریحان اعظمی کے لیے کیا خوبصورت بات کہی تھی کہ ریحان سب سے جھک کر ملتا ہے اور سر پر چڑھ کر شاعری کرتا ہے۔ ریحان اعظمی نے صنف نوحہ نگاری کو ایک نئی تازگی عطا کر دی۔ بلاشبہ آپ کے جانے کا خلا کبھی پر نہ ہو پائے گا۔
تجھے خوف مرقد میں ریحان کیا ہے
کفن اوڑھ سوجا علیؑ آ رہے ہیں
خبر کا کوڈ : 912560
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش