1
2
Wednesday 27 Jan 2021 15:30

شہادت بی بی ام البنین (س)

شہادت بی بی ام البنین (س)
تحریر: سیدہ نصرت نقوی

حضرت امام جعفر صادق (ع)، حضرت ام البنین (س) کے بارے میں روایت فرماتے ہیں: بُکی الحُسَینُ علیه السلام خَمسَ حِجَجٍ، و کانَت امُّ جَعفَرٍ الکلابِیةُ تَندُبُ الحُسَینَ علیه السلام و تَبکیهِ و قَد کفَّ بَصَرُها۔ "امام حسین (ع) کے لیے بی بی ام البنین (س) نے پانچ سال تک مرثیہ و گریہ فرمایا یہانتکہ ان کی بینائ زائل ہوگئی۔" (الأمالی للشجری ج1، ص175) جناب ام البنین (س) کا نام فاطمہ تھا۔ وہ ان لڑکیوں میں سے تھیں، جو شمشیر زنی اور تیراندازی میں اپنا ثانی نہیں رکھتی تھی۔ اسی لیے قبیلے کے جنگجوؤں کے مقابل تھیں۔ اپنے بیٹے حضرت عباس (ع) سمیت اپنے دیگر بیٹوں کی پہلی استاد تھیں۔ نہ صرف یہ کہ وہ ایسی ہی تھیں بلکہ ان کا قبیلہ اپنی شجاعت و دلیری میں زبان زد عام تھا، لیکن جو چیز انہیں ممتاز کرتی ہے، وہ ان کا حیا، حجاب اور ملیح و جذاب حسن ہے، ان کی خوبصورتی اور نزاکت نے جنگ کے میدان میں انہیں ایک بے نظیر عورت کی شکل میں تبدیل کر دیا تھا۔ بہت کم مرد ان کی خواستگاری کے خواہشمند تھے اور جنہوں نے ہمت بھی کی تو وہ بہت اہم اشخاص تھے، لیکن ان تمام کو منفی جواب موصول ہوا۔

جب بی بی ام البنین (س) سے پوچھا گیا آپ شادی کیوں نہیں کرتیں؟ تو آپ نے جواب دیا کہ میں کوئی مرد نہیں دیکھتی، اگر کوئی مرد میری خواستگاری کو آیا تو شادی کروگی۔ معاویہ لعنت اللہ علیہ بھی بی بی کا خواستگار تھا لیکن نامراد رہا۔ ایک رات بی بی ام البنین (س) نے خواب دیکھا اور اسی کی صبح جناب عقیل (ع) مولا علی کی خواستگاری کا پیام لیکر آئے، جو کہ نسب شناس تھے۔ حضرت فاطمہ معنی خیز انداز میں مسکرائیں اور سمجھ گئیں کہ ان کا خواب سچا ہوا۔ فرط الم و شادمانی سے گریہ کناں پروردگار سے کہا؛ خدایا تیرا شکر ہے، میں نے مرد مانگا تھا تو نے مردوں کے مرد کو میرا نصیب بنا دیا ہے۔ پھر جلد ہی والدین کی رضایت سے اپنی موافقت ظاہر کی اور ہمسر علی ابن ابیطالب بن کر ان کے گھر آگئیں۔

بی بی ام البنین (س) نے لباس عروسی زیب تن نہ کیا تھا اور نہ ہی وہ کسی سواری پہ سوار ہوئی تھیں۔ انہوں نے فرمایا: میں اولاد زہرا (س) کی کنیزی کے لیے جا رہی ہوں، نہ کہ علی ابن ابی طالب (ع) کی بیوی بن کر جا رہی ہوں۔ ان کی سب سے نمایاں خصوصیت ادب تھی۔ موقعے کی مناسبت سے گفتگو فرماتی تھیں اور اپنے کردار و رفتار میں کہیں سے کم نہ تھی۔ جس دن انہوں نے پہلے دن امیرالمومنین (ع) کے گھر قدم رکھا، پہلا جملہ ان بچوں سے یہی کہا: میں آپ کی والدہ محترمہ کی جگہ لینے نہیں آئیں ہوں، میں کہاں اور اولاد سیدہ (س) کہاں؟ میں تو آپ کی کنیز بن کر آئی ہوں اور انہوں نے جو کہا تھا، اس کو ثابت بھی کیا۔

امام حسن و امام حسین (ع) بیمار تھے، حضرت فاطمہ ان کے سرہانے تشریف لے گئیں، بہت محبت اور جانفشانی سے ان کی خدمت کی اور وہ ابتدائی ایام جن میں انہوں نے خاندان رسالت کی خدمت کی، ان کو تمام عمر یاد رہے اور انہوں نے ان ایام پر ہمیشہ افتخار کیا۔ وہ بتاتی ہیں کہ جب تک بچے چھوٹے تھے، انہوں نے کوئی بچہ پیدا نہ کیا۔ مبادا ان کے ہاں بچہ پیدا ہونے سے ان بچوں کی حق تلفی نہ ہو جائے۔ حضرت علی سے بھی یہی چاہا کہ انہیں ان کے نام فاطمہ سے نہ پکاریں کہ کہیں بچے اپنے گھر میں والدہ کا نام سنیں اور انہیں نہ پا کر ان کا دل نہ ٹوٹ جائے۔ تاقتیکہ ان کے ہاں بچہ نہ ہوا، وہ ان بچوں کے لیے مکمل ماں رہیں اور بچہ ہونے کے بعد ہمیشہ فرزندان زہرا (س) کو اپنے بچوں پہ فوقیت دی۔

جسوقت حضرت عباس (ع) پیدا ہوئے، بی بی ام البنین (س) نے اولاد زیرا (س) کے بچوں کو ایک جگہ جمع کیا۔ ایک دوسرے کے برابر بٹھایا، حضرت عباس (ع) کو اپنی آغوش میں لیا اور بچوں کے گرد چکر کاٹے اور ان کے سروں پہ سے وارا اور کہا ام البنین کے بچے حضرت زہرا (س) کے بچوں کے سر سے بلا ٹالنے والے ہیں۔ بی بی ام البنین (س) ہمیشہ اپنے بچوں کو یاد آوری کرواتی رہیں کہ مبادا حسن و حسین (ع) کو اپنے برابر نہ سمجھیں، اپنا بھائی و ساتھی نہ سمجھیں، بی بی زہرا (س) کی اولاد نواسہ رسول (ص) ہیں اور ان کی یہی تربیت کربلا میں نظر آتی ہے۔

امام علی (ع) اور بی بی ام البنین (س) کی شادی کی مدت 26 سال تھی۔ 13 جمادی الثانی بی بی ام البنین (س) کی شہادت واقع ہوئی، کیونکہ انہیں مسموم کیا گیا تھا۔ آج بی بی ام البنین (س) کا یوم شہادت ہے۔ بہترین عمل روز شہادت و سوگواری آل محمد (ع) قرآن کا پڑھنا اور ان کی روحوں کو ہدیہ کرنا ہے۔ سورہ یسٰین پڑھیں اور بی بی ام البنین (س) کو ہدیہ کیجیے، ان شاء اللہ کہ خیر کثیر آپ کو نصیب ہو۔ دعا ہے کہ بی بی مادر باب الحوائج اس قلیل سی عبارت کے قبول ہونے کی بارگاہ ایزدی میں سفارش فرمائیں اور باب الحوائج مولا عباس (ع) کے صدقے تمام مومنین و مومنات کی حاجت شرعی بار آور فرمائیں۔ الہیٰ آمین
خبر کا کوڈ : 912703
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Naushaba zaidi
United States
Very informative, worth reading
ہماری پیشکش