0
Wednesday 3 Feb 2021 10:32

 فاطمہ ؑ کون ہے؟

 فاطمہ ؑ کون ہے؟
تحریر: سویرا بتول

طولِ تاریخ میں چمکتا ہوا سورج، وہ جو انسانیت اور اخلاقیات میں، صداقت اور شجاعت میں، مہربانی اور ہمدردی میں اور ان تمام خوبیوں میں جو ایک انسان میں پائی جاسکتی ہیں، ہمارے لیے نیکی کا ایک نمونہ ہیں۔ اسلام میں عورت کا مطلب فاطمہؑ ہے۔ عبادت گزار، عالم، فداکار ماں، نیک بیوی، نرم جنگ کی سالار، حق کی جنگ میں سردار اور پاک دامن۔ امت مسلمہ میں مسلم اقوام اور محروم عوام کی تاریخ میں، فاطمہؑ آزادی، عدل، انصاف اور جبر اور امتیازی سلوک کے خلاف ایک مسلسل جدوجہد کی تحریک کا ذریعہ رہی ہیں۔
یا أحمد لولاک لما خلقت الأفلاک
 و لولا علی لما خلقتک
 و لولا فاطمة لما خلقتکما

 اے احمد ﷺاگر آپ نہ ہوتے تو افلاک خلق نہ کرتا اور اگر علیؑ نہ ہوتے تو آپﷺ کو خلق نہ کرتا اور اگر فاطمہ زہراؑ نہ ہوتیں تو آپ دونوں کو ہی خلق نہ کرتا۔

اُس وقت میں جب کسی سے اُس کے بچوں کی تعداد پوچھی جاتی تھی تو وہ صرف اپنے بیٹوں کی تعداد بتاتا تھا۔ مگر جنابِ فاطمہ زہراؑ پیغمبر اسلامﷺ کی وہ بیٹی تھیں، جن کو خدا نے خیر کثیر کہا اور آپﷺ نے جنابِ زہراؑ کو اپنے جسم کا ٹکڑا متعارف کروایا۔ فاطمہ سلام علیہا وہی کثرت کا وعدہ ہیں، جو بائبل میں حضرت ابراہیم ؑ کو دیا گیا ہے، وہ انسانیت کے نجات دہندہ کی ماں ہیں۔ جن دنوں عورتوں کی کوئی اہمیت نہیں تھی، حضرت زہراء سلام علیہا کی ولادت کے ساتھ خدا نے ہر ایک عورت کو اس کا اعلیٰ مقام عطا کیا۔ ایک خاتون کی حیثیت سے مادر آئمہؑ وہ خصوصیات رکھتیں ہیں، جو تمام دوسرے شعبوں کے لیے نمونہ ثابت ہوسکتی ہیں۔ وہ اپنی طرزِ زندگی میں، یعنی انفرادی مقام اور کردار، اپنے خاندانی کردار میں یعنی ماں اور بیوی اور اپنے معاشرتی اور سیاسی کردار میں ایک کامل عورت کا نمونہ ہیں۔

جنابِ فاطمہ کی بدولت ہی خواتین کے اعلیٰ مقام کو معنی ملتے ہیں۔ وہ ایک ایسی عورت تھیں، جو ہر شعبے میں بہترین تھیں اور وہ وہیں تھیں جنہوں نے زندگی میں عورت کے مقام کی عظمت کو معنی عطا کیے۔ جنابِ زہراء سلام علہیا نے اپنے طرزِ عمل اور کردار سے زندگی میں عورت کے اہم اور موثر مقام کو پیش کیا۔ جنابِ فاطمہ زہراؑ نے سماجی، ثقافتی اور سیاسی میدان میں اپنی موجودگی کے ساتھ صنفی امتیاز کے جاہل عقائد کو للکارتے ہوئے معاشرے میں انسانی شناخت کی بحالی کے لیے اقدامات کیے۔ ایک مسلمان عورت کے بارے میں یہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ گھر میں قید ایک کمزور عورت ہے، لیکن رسولِ خداﷺ کی بیٹی لوگوں کے سائنسی اور مذہبی سوالات کا جواب دے کر اور اپنے اسلامی حقوق کا دفاع کرکے لوگوں کی اِس سوچ کو رد کرتی ہیں۔

جیسا کہ اسلام کا تقاضہ ہے، جنابِ فاطمہ ایسی ہی خاتون ہیں، اپنے والد کے سامنے ایک بیٹی کا مظہر، اپنے شوہر کے سامنے ایک بیوی کا مظہر، اپنے بچوں کے سامنے ایک ماں کا مظہر اور ایک مجاہدہ اور ذمہ دار عورت کا مظہر، جو معاشرے کی تقدیر اور زمان کے مقابلے میں کھڑی رہیں، جناب فاطمہ زہراؑ نے ہمیں ناانصافی اور ظلم کے خلاف مقاومت اور ڈٹ کر کھڑے رہنا سکھایا اور خواتین کو درس دیا کہ وہ معاشرتی ناانصافیوں اور معاشرے کے مسائل کے ساتھ لاتعلق نہ رہیں اور مظلوموں کا دفاع کریں۔
خبر کا کوڈ : 914007
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش