0
Tuesday 9 Feb 2021 12:08

انقلاب اسلامی میں نوجواںوں کا کردار(3)

انقلاب اسلامی میں نوجواںوں کا کردار(3)
تحریر: ڈاکٹر راشد عباس

آپ فرماتے ہیں کہ جہادی طرز کی مینجمنٹ یا علم و روایت کی بنیاد پر خدائی نیت و ارادے سے انجام دی جانے والی علمی کوششوں کو بروئے کار لایا جائے تو ملک کی مشکلات قابل حل ہیں اور ملک ترقی کی منازل طے کرتا رہے گا۔ جہادی طرز کی منجمنٹ یا مدیریت جہادی بنیادی کلمہ جہاد سے مشتق ہے، جہاد کا کلمہ جہد سے بنا ہے، جس کا مطلب بہت زیادہ کوشش، محںت اور مشقت سے کوئی کام انجام دینا ہے۔ اس طرح کی منیجمنٹ افراد کے علم و دانش پر تاکید کرتی ہے، لیکن اس کا مقصد اور ہدف غیر مادی ہوتا ہے۔ اس کام میں خدائی و الہیٰ جذبہ مضمر ہوتا ہے اور اس طرح کے اقدامات کا آخری ہدف خوشنودی خدا کا حصول ہوتا ہے۔ اس طرح کی مینجمنٹ میں احکام دین مبین اسلام کو سامنے رکھ امور انجام دیئے جاتے ہیں۔ اس طرح کی کوشش کا ماحصل الہیٰ، دینی اور آسمانی اقدار کا نفاذ ہوتا ہے۔ اس میں اخلاق، ایثار، قربانی اور اپنی ذات کو قربان کرکے معاشرے کی خدمت کی جاتی ہے۔

اس طرح کی مینجمنٹ یا انتظام میں فضول خرچی اور اشرافیت، نمود و نمائش، سسی و کوتاہی، ٹال مٹول اور انحرافی افکار و نظریات سے پرہیز کیا جاتا ہے۔ اس طرز کی مینجمنٹ میں نہ صرف مذکورہ منفی اقدامات سے پرہیز کی جاتی ہے بلکہ اس کا مقابلہ کیا جاتا ہے۔ دوسری طرف دنیا میں رائج روزمرہ کی مینجمنٹ جسے سرمایہ دارانہ مینیجمنٹ سے تعبیر کیا جا سکتا ہے، میں فضول خرچی، اشرافیت، بے انصافی، نمود و نمائش اور ذاتی مفادات کے حصول کو اہمیت دی جاتی ہے۔ اسی طرح اس مینجمنٹ کا آخری ہدف مادی اور دنیاوی لذتوں سے زیادہ سے زیادہ استفادہ ہوتا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے بیانیہ گام دوم میں ارشاد فرمایا ہے کہ حہادی طرز کی مینجمنٹ اور "ہم انجام دے سکتے ہیں" کا جذبہ ہی مختلف میدانوں میں ایران کی عزت و پیشرفت اور عزت و وقار کا باعث بن سکتا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے حالیہ بیانیہ گام دوم میں ارشاد فرمایا ہے کہ حہادی طرز کی مینجمنٹ اور "ہم انجام دے سکتے ہیں" کا جذبہ ہی مختلف میدانوں میں ایران کی عزت و پیشرفت اور عزت و وقار کا باعث بن سکتا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی ہمیشہ تاکید فرماتے ہیں کہ ہماری انقلابی اور مومن نوجوان نسل مغربی دنیا کی سخت ترین پابندیوں کے باوجود اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر ایران اسلامی کی ترقی و پیشرفت کے پرچم کو بلند کرسکتی ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے گام دوم نامی اپنے بیانیے میں اسلامی انقلاب کی برکات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ "ہم انجام دے سکتے ہیں" کے جوش و جذبے کو مزید مضبوط و قوی کرنے کی ضرورت ہے اور اس سے زیادہ سے زیادہ خوبیاں اور فوائد سمیٹنے کی ضرورت ہے۔ ہم اس جوش و جذبے کے تحت ملک کی سلامتی اور مختلف شعبوں میں ترقی و پیشرفت نیز بیرونی دشمن کے مقابلے میں سیسہ پلائی دیوار بن سکتے ہیں۔

اس وقت ایران نہ صرف داخلی حوالے سے مضبوط ہے بلکہ خطے کی سیاست میں ایک فعال اور اہمیت کا حامل کھلاڑی ہے۔ ایران کا داخلی استحکام اس کا اقتدار اعلیٰ اور اس کی ارضِ سالمیت کو نوجوان نسل نے ایک مضبوط و مستحکم قلعہ میں تبدیل کر دیا ہے۔ آج ایران کی طاقت اور خطے میں اس کے اثر و نفوذ کا دشمن بھی اعتراف کرتا ہے۔ ایران نے خطے میں امریکہ کی طرف سے پیدا کردہ داعش کی صورت میں ایک گھنائونی سازش کو شکست فاش سے دوچار کرکے امریکہ اور اسرائیل کے مذموم اہداف کو ناکام بنا دیا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی، انقلاب اسلامی کی برکات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ایران کے اسلامی انقلاب کے بعد ہم نے اپنی داخلی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے سائنس و ٹیکنالوجی، اقتصادی، انفراسٹرکچر اور دیگر شعبوں میں نمایاں ترقی کی ہے اور اس کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ اس وقت سائنس و ٹیکنالوجی، دفاعی، میڈیکل، ایٹمی اور صنعت و زراعت، ٹرانسپورٹ، مواصلات سمیت متعدد شعبوں کے ماہرین کی ایک بڑی تعداد ایران میں موجود ہے اور وہ ملکی ترقی میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ملک کے اندر ہزاروں یونیورسٹیوں، تحقیقاتی انسٹی ٹیوٹس اور ریسرچ پراجیکٹس دن رات اپنی خدمات میں مصروف ہیں۔ اس وقت ملک میں پرامن ایٹمی سرگرمیاں، اسٹیم سیلز، نینو ٹیکنالوجی سمیت کئی شعبوں پر تحقیقاتی کام جاری و ساری ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے انقلاب کے گام دوم نامی اس بیان میں انقلاب کی برکات کے ذیل میں ایرانی عوام کی سیاسی بصیرت، آگہی اور انقلاب سے ان کی محبت کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی کے مطابق ایران کے اسلامی انقلاب اور اس انقلاب اور نظام کے خلاف انجام پانے والی عالمی کوششوں نے ایرانی قوم کی سیاسی سوچ و فکر کو مزید پختہ کر دیا ہے، وہ عالمی مسائل کو بہتر انداز سے درک کر رہے ہیں۔ مسئلہ فلسطین عالمی طاقتوں کے منفی ہتھکنڈوں اور مظلوموں و محروموں کے خلاف عالمی سطح پر انجام پانے والے اقدامات اور سرگرمیوں کو  سمجھنے اور درک کرنے کی بہتر صلاحیت رکھتے ہیں۔۔۔۔۔

ایرانی عوام کی مختلف سیاسی امور بالخصوص انتخابات، داخلی سازشوں، سامراج دشمنی اور امت مسلمہ کی مشکلات جیسے معاملات میں توجہ اور شرکت کو اسلامی انقلاب کی برکات میں سے قرار دیتے ہوئے اسے ایرانی عوام کی سیاسی سوچ کی بلوغت سے تعبیر کرتے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے گام دوم نامی اپنے پروگرام میں ایک بار پھر نوجوان نسل کو مخاطب کیا ہے اور اس میں واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ جس طرح نوجوان نسل انقلاب سے پہلے، انقلاب کے دوران اور انقلاب کے بعد حکومت تشکیل پانے میں موثر اور معاون رہی ہے، اب انقلاب اسلامی کے اگلے مرحلے میں بھی ہراول دستہ ثابت ہوگی۔ ایران کی نوجوان نسل سے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای سمیت انقلاب و اسلام کے تمام چاہنے والوں کو بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔ البتہ رہبر انقلاب جب نسل جوان کو مخاطب کرتے ہیں تو اس سے مراد صرف ایران کے نوجوان نہیں ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی دنیا بھر میں موجود نوجوانوں کو امید کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اسی لئے گاہے بگاہے وہ یورپی ممالک میں رہنے والی نوجوان نسل کو بھی اپنا مخاطب قرار دیتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔تمام شد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خبر کا کوڈ : 915070
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش