0
Tuesday 16 Feb 2021 19:27

بدترین جنگی جرائم کو چھپانے کیلئے درخواست

بدترین جنگی جرائم کو چھپانے کیلئے درخواست
اداریہ
جارح سعودی اتحاد نے جنوب مغربی سعودی عرب میں واقع ابہا انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہونے والے حملوں کے سلسلے میں ایک درخواست تیار کرکے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی ہے۔ سعودی اتحاد نے ایسے عالم میں یہ شکایت کی ہے کہ سعودی اتحاد نے یمن کے لئے انتیس ہزار نو سو اٹھاسی ہزار لیٹر ڈیزل کے حامل ایک اور بحری جہاز کو روک لیا ہے۔ ایندھن کے حامل اس بحری جہاز کو روکنے کے بعد یمن کے لئے ایندھن کے حامل روکے جانے والے بحری جہازوں کی تعداد چودہ تک پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب یمن کی تیل کمپنی کے ترجمان عصام المتوکل نے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد جان بوجھ کر یمنی عوام کی تکالیف و پریشانیوں میں اضافہ کر رہا ہے اور اس کی دشمنانہ کارروائیاں اور بین الاقوامی قوانین اور انسانیت دشمن اقدامات اس کا واضح ثبوت ہیں۔ یمن کی تیل کمپنی کے ترجمان نے سعودی اتحاد اور اس کے سرغنہ امریکہ و اقوام متحدہ کو یمن کے حالات خراب ہونے کا ذمہ دار قراردیا ہے۔

 بہرحال یمن کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں سعودی عرب کی شکایت کے جواب میں سلامتی کونسل میں ایک خط بھیج کر تاکید کی ہے کہ صنعا امن کی دعوت کے سلسلے میں سنجیدہ ہے۔ یمن کے وزیر خارجہ ہشام شرف عبداللہ نے پیر کو اقوام متحدہ میں ریاض کی شکایت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب کی شکایت مضحکہ خیز ہے، کیونکہ فضائیہ اور سعودی عرب کی تمام مسلح افواج نے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کے خلاف ایک اتحاد تشکیل دے رکھا ہے، ہر طرح کے ممنوعہ و غیر ممنوعہ ہتھیار استعمال کر رہے ہیں اور بدترین جنگی جرائم انجام دے رہے ہیں۔ ہشام شرف نے مزید کہا کہ جارح ممالک، سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے یمن کا دم گھونٹنے والا محاصرہ مسلط کر رکھا ہے، پورے ملک کو سزا دینے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔

اس کے جملہ اقدامات میں آئل مصنوعات، گھریلو استعمال کی گیس اور غذائی اشیاء تک کے حامل جہازوں کو روکے رکھنا شامل ہے اور یہ جارح سعودی اتحاد کے وہ اقدامات ہیں، جو اقوام متحدہ اور دیگر بہت سے بین الاقوامی و علاقائی اداروں کی رپورٹوں کے مطابق دنیا میں بدترین انسانی المیہ رقم کر رہے ہیں۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن کے خلاف وحشیانہ حملوں کے ساتھ ہی اس کا بری، بحری اور زمینی محاصرہ کئے ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید اور دسیوں ہزار سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔ تاہم اس کے باوجود حملے روکنے کی بجائے جارح سعودی اتحاد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یمنی مجاہدین کے خلاف درخواستیں پیش کر رہا ہے۔ اسے آج کی دنیا کا عجوبہ نہ کہا جائے تو کیا کہا جائے۔؟
خبر کا کوڈ : 916651
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش