0
Thursday 18 Feb 2021 20:09

یمن میں داعش

یمن میں داعش
اداریہ
داعش اگرچہ ایک دہشت گرد گروپ پے اور اس نے گذشتہ چند برسوں میں شام، عراق اور دیگر علاقوں میں بربریت اور انسان کشی کی ایسی بہیمانہ داستانیں رقم کی ہیں کہ اسلام کیا انسانیت شرماتی رہے گی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ داعش ایک مائنڈ سیٹ ہے، جو امیرالمومنین حضرت علیؑ کے دور اقتدار میں خوارج بن کر سامنے آیا تھا اور آج کے دور میں کبھی بوکو حرام، کبھی الشباب، کبھی القاعدہ اور کبھی داعش و النصرہ فرنٹ بن کر منظر عام پر نظر آتا ہے۔ اس میں بھی کوئی دوسری رائے نہیں کہ مذکورہ تمام گروہ بالخصوص داعش گروہ امریکہ، اسرائیل اور سعودی عرب کا آلہ کار بن کر مسلمانوں اور اسلام کا خوبصورت چہرہ بگاڑتا رہا ہے۔

شام و عراق میں داعش گروپ اور امریکہ و اسرائیل و آل سعود ایک صفحے پر تھے اور اب بھی خطے میں موجودہ اسلامی مقاومت اور استقامت کو کمزور کرنے کے لیے داعش اور اس طرز فکر کے جاہل گروہوں کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ سعودی جارح اتحاد کے خلاف سرگرم یمن کے مجاہدین کو بھی جب امریکہ اور اس کے اتحادی شکست سے دوچار نہ کرسکے تو اب انہوں نے داعش کو بھی فوج اور انصار اللہ کے مقابلے میں میدان میں اتار دیا ہے۔ یمن میں انصار اللہ نے جب سے اسٹریٹیجک علاقے مآرب پر حملوں میں اضافہ کیا ہے، سعودی اتحاد کے ہاتھ پاوں پھول گئے ہیں اور وہ اپنی یقینی شکست سے بچنے کے لیے داعش کو میدان میں لے آئے ہیں۔

مآرب کا علاقہ پہلے سے اخوان المسلمین کے حوالے سے معروف تھا اور کہا جاتا ہے کہ اخوانی تمام تر اختلافات کے باوجود سعودی عرب کا ساتھ دینے پر مجبور ہیں، لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سعودی عرب اس اہم اور اسٹریٹیجک صوبے مآرب کو ہاتھ سے نہیں دینا چاہتا۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے داعش کو فعال کر دیا ہے۔ یمن سے موصولہ خبروں کے مطابق صوبہ مآرب کے ایک الکسارہ علاقے میں داعش اور یمنی مجاہدین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئی ہیں۔ داعش نے کامیابیوں کے دعوے بھی کیے ہیں، لیکن اس سے ایک بار پھر یہ ثابت ہوگیا ہے کہ داعش ماضی میں بھی اور اب بھی امریکہ، اسرائیل اور سعودی کے ایجنڈے پر کاربند تھی۔
خبر کا کوڈ : 917030
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش