0
Monday 22 Feb 2021 21:41

صیہونی مسخرے کی حیثیت

صیہونی مسخرے کی حیثیت
اداریہ
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ ایران دیگر معاملات کی طرح ایٹمی معاملے میں بھی پسپائی اختیار نہیں کرے گا اور ملکی مصلحت نیز حال اور مستقبل کے تقاضوں کے مطابق پوری طاقت کے ساتھ قدم آگے بڑھائے گا۔ رہبر انقللاب نے ایک بار پھر ایٹمی پروگرام اور دیگر مسائل میں امریکی اور یورپی حکام کی حالیہ بیان بازیوں کو واضح اور شفاف جواب دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ حقیقت یہ ہے کہ مستقبل قریب میں ایٹمی بجلی گھر دنیا بھر میں آلودگی سے پاک اور صاف ستھری توانائی کے حصول کا اہم ترین ذریعہ ہوں گے، جس کے لیے یورینیم کی افزودگی ضروری ہوگی اور ہم اس دن کا انتظار نہیں کرسکتے بلکہ آئندہ کی ضرورت کے اس کام کو ہمیں آج سے ہی شروع کرنا ہوگا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے پوری صراحت کے ساتھ فرمایا کہ "ایٹمی ہتھیار ایک بہانہ ہے، وہ (مغرب) تو روائتی ہتھیاروں تک ہماری رسائی کے بھی مخالف ہیں، کیونکہ وہ ایران کی طاقت کے عناصر کو اس سے چھیننا چاہتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب نے یہ بات زور دیکر کہی ہے کہ عالمی صیہونیزم کا "مسخرہ" مسلسل یہ کہہ رہا ہے کہ ہم ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے نہیں دیں گے۔ آپ نے فرمایا کہ اگر ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کا فیصلہ کرلے تو وہ کیا، اس کے بڑے بھی ہمیں ایسا کرنے سے نہیں روک سکتے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ جو بات ہمیں ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکے ہوئے ہے، وہ اسلامی تعلیمات اور اس کی اساس ہے، جس میں عام لوگوں کے قتل کا سبب بننے والے ہتھیاروں، چاہے کیمیائی ہوں یا ایٹمی، کی تیاری کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ رہبر معظم کے اس خطاب پر صیہونی میڈیا گلے پھاڑ کر چیخے گا، لیکن اس میں بھی کوئی دوسری رائے نہیں کہ عالم اسلام کے عظیم رہبر نے عالمی صیہونیت کے نمائندے نیتن یاہو کو اس کی اوقات یاد دلا دی۔ امید ہے کہ خلیج فارس کے بزدل رجعت پسند آمروں کو حقیقی اسلام کی طاقت اور جذبے کا بخوبی احساس ہوگیا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 917835
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش