QR CodeQR Code

اسلامو لیفٹزم

23 Feb 2021 19:43

فرانس کے موجودہ وزیر تعلیم نے دعویٰ کیا ہے کہ بائیں بازو والا اسلام یا اسلامو لیفٹزم فرانس کی یونیورسٹیوں میں گھس چکا ہے۔ فرانس کے وزیر کے اس بیان کے پیچھے ایک گہری سازش ہے، وہ فرانس میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی سے پریشان ہیں۔


اداریہ
اسلام کی مقبولیت سے خائف مغرب آئے روز اسلام کو بدنام کرنے یا اس کا حقیقی چہرہ مسخ کرنے کے لیے کوشاں رہتا ہے، لیکن اسلامو فوبیا ہو یا اسلامی تعلیمات کو قدامت پسند کہہ کر جدید معاشرے کو اسلام سے دور کرنے کی جتنی کوششیں اور سازشیں ہیں، وہ بہت جلد ریت کی دیوار بن کر گر جاتی ہیں، کیونکہ جب اسلام کی حقیقی تعلیمات مجسم ہو کر سامنے آتی ہیں تو تمام تر پراپیگنڈہ اور اس کے منفی اثرات پل بھر میں ختم ہو جاتے ہیں۔ پہلے امریکہ نے داعش اور تکفیری مائنڈ سیٹ کو ایجاد اور پروموٹ کرکے اسلامو فوبیا کو رواج دیا تو اب فرانس نے اسلامو لیفٹزم کی اصطلاح سامنے لاکر دین اسلام اور مسلمانوں کو اپنے نشانے پر لے لیا ہے۔

اسلامو لیفٹزم کی اصطلاح پہلی بار فرانسیسی دانشور پیٹر آندرے تاگوی نے 2002ء میں استعمال کی۔ جس کی وجہ سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ قدامت پسند مسلمان اور مغرب بالخصوص فرانس کی بائیں بازو کی تنظیمیں متحد ہو کر فرانس کو تباہ کرنا چاہتی ہیں۔ اس موضوع کو آگے بڑھاتے ہوئے فرانس کے موجودہ وزیر تعلیم نے دعویٰ کیا ہے کہ بائیں بازو والا اسلام یا اسلامو لیفٹزم فرانس کی یونیورسٹیوں میں گھس چکا ہے۔ فرانس کے وزیر کے اس بیان کے پیچھے ایک گہری سازش ہے، وہ فرانس میں مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی سے پریشان ہیں۔

وہ مسلمانوں کو انتہاء پسند تنظیموں کے ساتھ ملا کر ان پر قابو پانا چاہتے ہیں۔ وہ نہ صرف فرانس میں اسلام و مسلمین کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ختم یا کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں بلکہ دوسرے مسلمان ممالک میں فرانس کی مداخلت پسندانہ پالیسیوں کا جواز فراہم کرنے کے درپے ہیں۔ فرانسیسی حکام میں یونیورسٹیوں میں اسلامو لیفٹزم کا پراپیگنڈہ کرکے تعلیمی اداروں میں سرمایہ دارانہ موج کیخلاف اٹھنے والی ہر آواز کو حلق کے اندر ہی خاموش کرنے کے خواہشمند ہیں۔


خبر کا کوڈ: 917995

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/917995/اسلامو-لیفٹزم

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org