QR CodeQR Code

شہداء کی مناجات

25 Feb 2021 10:35

اسلام ٹائمز: اگر میرے اعضاء بکهر جائیں، میری ہستی آگ میں جل جائے اور میری راکھ ہوا میں اڑ جائے، تب بهی میں صبر کروں گا اور اپنے خدا کی عاشقانہ عبادت کروں گا۔ کاش میں شمع ہوتا، تاکہ سر سے پیر تک جل جاتا اور تاریکی کو اپنے اطراف سے چهٹ دیتا۔ میں کفر و الحاد کو اجازت نہیں دوں گا کہ ہمارے اوپر مسلط ہو۔


تحریر: سویرا بتول

شہدائے گمنام کی بہت ساری مناجات ایسی ہیں، جنہیں قلم بند کیا جاسکتا ہے۔ ایک ایک شہید کی زندگی کو دیکھا جائے تو انسان حیرت کے سمندر میں ڈوب جاتا ہے کہ وہ باتیں جنہیں ہم بہت عام سمجھتے ہیں، شہداء اُن کے حوالے سے بھی بہت محتاط نظر آتے ہیں۔ واجبات تو کجا مستحبات کی ادائیگی میں بھی اس قدر رعایت کرتے کہ ایک لمحے کے لیے یوں لگتا کہ جیسے یہ اِس جہاں کی مخلوق نہیں۔ عاشقانِ خدا کس طرح اپنے خالقِ حقیقی کو پکارتے تھے، آیئے اُن پاکیزہ نفوس کی مناجات کو دیکھیں اور اپنی زندگیوں کو بھی اعلیٰ اہداف کے حصول کے لیے وقف کریں۔

*شهید حاج عبدالستار قندانی‌پور*
خدایا! دنیا سے وابستگی کی جڑوں کو میرے وجود کی خاک میں خشک کر دے اور دنیوی تعلق کی رگوں کو میرے دل کے اندر سے جلا دے۔
*شهید حسین یحیایی*
اے خدا! یہ میرا دل، میری جان اور روح صرف تجهے بلاتی ہے۔ اب دنیا اور اہل دنیا کے درمیان رہنے کا حوصلہ نہیں رکهتا ہوں۔ اب یہ چاہتا ہوں کہ اس گناہوں سے بهری وادی سے کوچ کروں اور اس عشق و محبت کی وادی میں قدم رکهوں۔ اے لوگو! روح اللہ کی روح کو الہیٰ رہنے دو، دنیا طلبی کے راستے سے نکل کر رضائے الہیٰ کے راستے پر گامزن ہو جاو اور اللہ کی مرضی کو طلب کرو۔
*شہید بہزاد حداد ماہی*
خدایا! میں چاہتا ہوں کہ اگر شہید ہوں تو بغیر سر کے، تاکہ امام حسین ؑکے سامنے شرمندہ نہ ہوں۔ خدایا! میرے اوپر رحم کر، خدایا میں ہمیشہ چاہتا تها کہ شہید ہو جاوں، میری اس تمنا کو بر لا۔

*شہید ڈاکٹر مصطفیٰ چمران*
اگر میرے اعضاء بکهر جائیں، میری ہستی آگ میں جل جائے اور میری راکھ ہوا میں اڑ جائے، تب بهی میں صبر کروں گا اور اپنے خدا کی عاشقانہ عبادت کروں گا۔ کاش میں شمع ہوتا، تاکہ سر سے پیر تک جل جاتا اور تاریکی کو اپنے اطراف سے چهٹ دیتا۔ میں کفر و الحاد کو اجازت نہیں دوں گا کہ ہمارے اوپر مسلط ہو۔
*شہید عباس مرزایی*
الہیٰ، میرا دل تیری وجہ سے کام کر رہا ہے، ورنہ اس دل کا کوئی کام نہیں ہے۔ ایک مردہ چراغ کا انجام کیا ہے۔ خدایا تیرے سوا کسی کی اطاعت ناممکن ہے۔ خدایا دل صرف تیری تمنا کرتا ہے۔
*شہید علی اکرامی*
خدایا! اپنی اطاعت کو مجهے الہام کر، اپنی نافرمانی سے مجهے دور کر اور جو چیز تیری خشنودی کا باعث بنے اس تک رسائی حاصل کرنے کی توفیق عنایت کر۔ مجهے اہل بہشت کے درمیان جگہ عنایت کر، ہمارے دلوں سے بدگمانی کے پردے ہٹا دے اور ہمارے ضمیر سے باطل کے نقش کو مٹا دے۔

*شہید عباس محمدی محل*
خدایا! کتنا اچها ہے ہجرت کرنا اور جہاد کرنا۔
خدایا! کتنا اچها ہے جہاد کرنا اور شہادت پانا۔
خدایا! کتنا اچها ہے دنیوی تعلقات سے دور ہونا اور ذات کبریا سے مل جانا۔
خدایا! اتنا اس راستے پر چلوں گا کہ تیرے حضور تک پہنچ جاوں۔ اس قدر تیری خاک پر سجدے کروں گا کہ تجهے پا لوں۔ اس قدر دعا کروں گا کہ تو میرے دل کو اپنا گهر بنا لے اور اس قدر دروازہ کهٹکهٹاوں گا کہ تو دروازہ کهول دے اور میری جان کا خریدار بن جائے۔
*شہید مرتضی عمرانی پور*
بار الہا! ایسا احساس کر رہا ہوں کہ اب تک آئمہ معصومینؑ سے میرا کوئی رابطہ نہیں رہا ہے، لہذا تجھ سے یہ چاہتا ہوں کہ میری عمر کے آخری لمحے میں میرا پہلو ٹوٹ جائے، میرا چہرا نیلا پڑ جائے، اپنے بازووں میں درد جهیلوں اور میرے سینے میں جلن کا احساس ہو، تاکہ میرا جسد اور بدن آئمہ معصومینؑ کے مشابہ ہو جائے۔


*شہید مسعود صالحی محل*
خدایا! توفیق دے حق و باطل کی جنگ میں عشق کے ساتھ لڑوں اور طاغوت و شیطان کو زمین بوس کر دوں۔ توفیق دے پروانہ کی طرح تیرے وجود کے اطراف میں چکر کاٹوں اور اپنے آپ کو جلاوں، تاکہ تمام زنجیریں ٹوٹ جائیں اور آزادی کے ساتھ زندگی کے معرکہ میں کود جاوں۔ توفیق دے تاکہ تیز تلوار کے ساتھ تاریخ کے سکوت کو توڑ دوں۔ توفیق دے مادی لگاو سے اپنے آپ کو آزاد کر دوں۔
*شہید محمد علی فتاح زادہ*
خدایا! جب تجهے دیکهتا ہوں تو اپنے آپ کو تاجدار پاتا ہوں، جس کے سر پر تاج رکها ہے اور جب اپنی طرف نگاہ کرتا ہوں تو اپنے آپ کو خاکسار پاتا ہوں، جس کے سر پر خاک پڑی ہو۔ بعض اوقات بعض نگاہیں دل کی آنکھوں کو خدا کی طرف کھولتی ہیں، خصوصاً اگر وہ نگاہ آسمانی شہید کے دل کی ہو۔ شہداء سے ہرگز گلہ نہ کریں کہ وہ آپ کا ہاتھ تھامیں بلکہ اِس فکر میں رہیں کہ وہ جواب طلبی کے لیے آپ کا گریبان نہ پکڑیں۔


خبر کا کوڈ: 918284

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/918284/شہداء-کی-مناجات

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org