QR CodeQR Code

عراقی وزیر خارجہ کا ہنگامی دورہ ایران

28 Feb 2021 19:26

اقتصادی شعبے میں بھی ایران و عراق کے درمیان تعلقات اسٹریٹیجک نوعیت کے ہیں، ایران و عراق کے درمیان شلمچہ بصرہ ریلوے ٹریک کی تکمیل کے بعد اقتصادی لین دین میں اضافہ ہوگا، جو دونوں ممالک کے فائدے میں ہے۔


اداریہ
عراق کے وزیر خارجہ ایران کے دورے پر ہیں۔ جہاں انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات میں مزید فروغ کے لیے تبادلہ خیال کیا ہے۔ عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کا ایک ماہ سے کم عرصے میں تہران کا دوسرا دورہ ہے۔ عراق کے وزیر خارجہ کا موجودہ دورہِ تہران اس عالم میں انجام پا رہا ہے کہ خطے میں بالخصوص شام اور عراق میں امریکہ کی طرف سے اشتعال انگیز فوجی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں۔ امریکہ کی طرف سے شام کے علاقے بوکمال میں ہوائی حملہ اس کی ایک واضح مثال ہے۔ امریکی حکام نے اس حملے کو اربیل کے حملے کا ردعمل قرار دیا ہے۔

حالانکہ اربیل کے مشکوک حملے کے حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اس کو نہ صرف مشکوک قرار دیا تھا، بلکہ یہ بھی کہا تھا کہ اس کا مقصد عراق اور ایران کے تعلقات کو نقصان پہنچانا بھی ہوسکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ نے تاکید کی تھی کہ اس طرح کے واقعات کے ذمہ داروں کو پتہ لگا کر انہیں سزا دی جائے۔ عراقی وزیر خارجہ نے ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا ہے کہ عراقی حکومت کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دے گی کہ وہ ایران اور عراق کے برادرانہ تعلقات کو خراب کرے۔ عراق ایران کے لیے ہمیشہ اہم ملک رہا ہے اور ایران کی خارجہ سیاست میں اس کو خصوصی حیثیت رہی ہے، کیونکہ عراق میں آنے والی تبدیلیاں ایران پر بھی اثرانداز ہوتی ہیں۔

عراق کو گذشتہ چند برسوں میں مختلف قسم کے سلامتی، اقتصادی اور سیاسی بحرانوں کا سامنا ہے۔ جس میں داعش کے بحران کا خصوصی طور پر ذکر کیا جا سکتا ہے۔ جس کے پیچھے بیرونی طاقتوں کا ہاتھ ہے۔ ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری علی شمخانی نے عراقی وزیر خارجہ سے ملاقات میں عراق میں جاری امریکی سرگرمیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی فوجی انخلا سے متعلق عراقی پارلیمنٹ کے قانون پر عمل میں جس قدر تاخیر ہوگی، عراق میں کشیدگی اور سکیورٹی کے بحران میں بھی اتنا ہی اضافہ ہوگا۔

علی شمخانی نے خطے میں بحران میں کمی لانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج عراق میں مرجعیت، حکومتی تدبیر اور رضاکار تنظیموں کی جانفشانی کی بدولت آرام و سکون میسر ہے اور اس کی حفاظت کرنی چاہیئے۔ اقتصادی شعبے میں بھی ایران و عراق کے درمیان تعلقات اسٹریٹیجک نوعیت کے ہیں اور ان تعلقات میں بالخصوص توانائی اور برآمدات و درآمدات میں اضافے کی ضرورت ہے۔ ایران و عراق کے درمیان شلمچہ بصرہ ریلوے ٹریک کی تکمیل کے بعد اقتصادی لین دین میں اضافہ ہوگا، جو دونوں ممالک کے فائدے میں ہے۔ دونوں ممالک کے دورہ جات تجارتی راستے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں موثر واقع ہوسکتے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 918895

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/918895/عراقی-وزیر-خارجہ-کا-ہنگامی-دورہ-ایران

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org