QR CodeQR Code

امریکی پچھتاوا

1 Mar 2021 19:49

کئی امریکی فوجیوں کی جانیں قربان کرنے کے بعد افغانستان میں امریکہ کو کیا حاصل ہوا، کوئی امریکی اس پر تجزیہ کرنے کو تیار نہیں، جنگ کی بجائے ساتھ کھرب ڈالر کسی رفاہی کام پر خرچ ہوتے تو امریکی یوں شرمندہ شرمندہ نظر نہ آتے۔


اداریہ
گیارہ ستمبر 2011ء کے مشکوک حملے کے بعد جب امریکہ نے افغانستان پر چڑھائی کی تو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اس جنگ زدہ ملک میں امریکہ کو بیس سال تک رکنا پڑیگا۔ افغانستان میں امریکہ کے کیا مفادات تھے اور ان مفادات کے حصول میں امریکہ کو کتنی کامیابیاں نصیب ہوئیں، ایک طویل بحث ہے۔ لیکن یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہے کہ امریکہ نے اس جنگ میں جتنے وسائل خرچ کیے، اس پر امریکی ادارے گاہے بگاہے واویلا کرتے رہتے ہیں۔ پیر کے دن امریکی ادارے آئی ایس جے اے آر نے ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں اعتراف کیا گیا ہے کہ امریکہ نے مختلف شعبوں میں سات کھرب آٹھ کروڑ ڈالر خرچ کیے ہیں۔

امریکہ نے ایک خطیر رقم افغانستان میں خرچ کی ہے، لیکن آج اسی ملک سے بڑے بے آبرو ہو کر نکلنے پر مجبور ہے۔ ڈونالڈ ٹرامپ نے مئی 2021ء میں امریکی فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا تھا، لیکن جو بائیڈن انتظامیہ اس پر تیار نظر نہیں آرہی۔ امریکہ ایک ایسی حالت میں امریکی افواج کی موجودگی یا انخلا کے بارے میں مخمصے کا شکار ہے کہ افغانستان کا کوئی بھی موثر حلقہ امریکی فوجیوں کی افغانستان میں موجودگی کو پسند نہیں کر رہا ہے۔ افغان حکومت بظاہر اپنے اقتدار کے لیے امریکی فوجی موجودگی کی حمایت کرتی ہے۔

لیکن آج اگر افغان حکومت کو اطمینان حاصل ہو جائے کہ امریکہ کے بغیر بھی وہ اقتدار میں رہ سکتے ہیں تو وہ طالبان اور دوسرے گروہوں سے کہیں جلدی امریکیوں کے انخلا پر راضی ہو جائے۔ اس وقت افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد 2500 بتائی جاتی ہے۔ ساتھ کھرب ڈالر سے زیادہ سرمایہ خرچ کرنے اور کئی امریکی فوجیوں کی جانیں قربان کرنے کے بعد افغانستان میں امریکہ کو کیا حاصل ہوا، کوئی امریکی اس پر تجزیہ کرنے کو تیار نہیں، جنگ کی بجائے ساتھ کھرب ڈالر کسی رفاہی کام پر خرچ ہوتے تو امریکی یوں شرمندہ شرمندہ نظر نہ آتے۔


خبر کا کوڈ: 919106

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/919106/امریکی-پچھتاوا

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org