0
Saturday 13 Mar 2021 08:10

مشہد مقدس میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کا پروگرام

مشہد مقدس میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کا پروگرام
رپورٹ: خواجہ محمد سلیم محمدی

شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کا شمار پاکستان کے ان صف اول کے شہداء میں ہوتا ہے، جن کے ذکر کے بغیر پاکستان کی تاریخ تشیع بیان ہی نہیں کی جاسکتی۔ ایران کے اسلامی انقلاب سے پہلے، انقلاب کے دوران اور اپنی شہادت تک شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے جس انداز، تندہی اور روز و شب کی کوششوں اور محنتوں سے اسلامی انقلاب اور امام خمینی کے پیغام کو ارض پاکستان میں متعارف کرایا، اس کی وجہ سے امام خمینی کے ایران سے باہر موجود ساتھیوں اور مجاہدوں کو کہیں بھی ذکر آئے گا تو شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کا ذکر صف اول کے مجاہدوں اور خط امام کے پیروکاروں میں لیا جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی پاکستان اور دیگر ممالک کے ساتھ ایران کے مختلف شہروں میں بھی اسی دینی جوش و جذبے اور انتہائی عقیدت کے ساتھ منائی جاتی ہے۔

امسال بھی گذشتہ سالوں کی طرح مشہد میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 26 ویں برسی کی مناسبت سے پروگرام منعقد ہوئے۔ اس حوالے سے سب سے اہم اور زمان و مکان کی نوعیت سے انتہائی اہمیت کا حامل پروگرام حضرت امام رضا علیہ السلام کے حرم مقدس کے اندر دارالرحمہ میں ہونے والا برسی کا پروگرام تھا۔ حرم مقدس یعنی آستان رضوی کی طرف سے پہلی بار باقاعدہ برسی کا پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں حرم کے بین الاقوامی امور کے مسئولین نے نہ صرف پروگرام منعقد کرانے میں اہم کردار ادا کیا بلکہ پروگرام میں بھرپور شرکت کرکے بھی شہید ڈاکٹر کی شخصیت کو خراج عقیدت پیش کیا۔ برسی کے اس پروگرام میں معروف دانشور اور شہید نقوی کے رفیق ڈاکٹر راشد عباس نقوی نے خصوصی شرکت کی اور اپنے خطاب میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی متحرک بامقصد اور الہیٰ تحریک کے لیے ہمیشہ متحرک بابرکت زندگی پر روشنی ڈالی۔

ڈاکٹر راشد نقوی نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے دور کے حالات اور اس میں آپ کی الہیٰ جدوجہد کو بیان کرتے ہوئے کہا شہید ڈاکٹر نقوی اسلامی انقلاب سے پہلے متحرک تھے، امام خمینی کی شخصیت اور اسلامی انقلاب نے ان کی تحریک اور فعالیت کو چار چاند لگا دیئے۔ ڈاکٹر راشد نقوی کا کہنا تھا کہ شہید نے انقلاب سے پہلے امام خمینی کے دور حیات اور امام خمینی کی رحلت کے بعد رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا بھرپور ساتھ دے کر آنے والی نسلوں کو یہ پیغام دیا کہ ولایت فقیہ ولایت امام زمانہ علیہ السلام ہے اور یہی انقلاب امام مہدی علیہ السلام کے انقلاب سے متصل ہوگا۔ شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے اس راہ میں شہادت دے کر اپنے آپ کو امام زمانہ علیہ السلام کے لشکر میں شامل کر دیا ہے۔ ڈاکٹر راشد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ اگر شہید 61 ہجری میں کربلا میں ہوتے تو امام حسین علیہ السلام کے جانثاروں شامل ہوتے۔

حرم مقدس میں ہونے والی برسی کے اس پروگرام میں المصطفیٰ یونیورسٹی کے سربراہ حجت الاسلام صالح نے خطاب کرتے ہوئے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کو امام خمینی کا ایسا پیروکار قرار دیا، جس نے ہزاروں میل دور بیٹھ کر امام خمینی کے پیغام کو سمجھا اور اسے سخت ترین حالات میں پاکستانی قوم تک پہنچایا۔ المصطفیٰ یونیورسٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امام خمینی کی تحریک ایک الہیٰ اور آفاقی تحریک تھی اور آج اسی وجہ سے اس تحریک، نظام اور اسلامی حکومت کے خلاف دشمن ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔ برسی کی تقریب میں معروف شاعر سید سجاد اطہر موسوی نے اپنے خوبصورت کلام سے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کو فارسی اور اردو اشعار میں خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر تہران سے آئے مہمان ڈاکٹر راشد عباس نقوی کو حرم مقدس امام رضا علیہ السلام کی طرف سے خصوصی ہدیہ دیا گیا۔

شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کی مناسبت سے دوسرا پروگرام المصطفیٰ یونیورسٹی میں منعقد ہوا، جس کے انتظامات حجت الاسلام شرافت اور ان کے ادارے پیروان ولایت مشہد کی طرف سے انجام دیئے گئے۔ اس پروگرام میں تہران سے آئے مہمان ڈاکٹر راشد عباس نقوی، جامعۃ المصطفی کے وائس پرنسپل حجت الاسلام حسین مہدویاں، مشہد کے معروف شاعر اور سینیئر طالبعلم حجت الاسلام تحریر نقوی نے خطاب کیا۔ اس پروگرام میں ڈاکٹر راشد نقوی نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی آئیڈیالوجی، ویژن اور حکمت عملی کی روشنی میں گفتگو کی اور ان کی زندگی کے یادگار واقعات اور ان کی گفتگو اور تقاریر کے وہ نمونے جو ان کی آئیڈیالوجی، ویژن اور حکمت عملی کی  نشاندہی کرتے ہیں، حاضرین کے سامنے پیش کیے۔

برسی کے اس پروگرام میں حجت الاسلام حسین مہدویان نے شہداء کی عظمت اور ان شہداء کی فضلیت بیان کی، جو ایک الہیٰ مقصد کے لیے نہ صرف متحرک رہے بلکہ انھوں نے معاشروں کو تبدیل کیا۔ حجت الاسلام مہدوی نے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کو ان شہداء میں قرار دیا، جنہوں نے ایک متحرک زندگی گزاری اور معاشرے کے اندر ایک بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوئے۔ برسی کی تقریب سے حجت الاسلام تحریر نقوی نے نہ صرف منظوم کلام پیش کیا بلکہ پاکستان کے مدرسہ امام خمینی ماڑی انڈس میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے ساتھ گزرے ہوئے چند واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی متحرک اور بامقصد زندگی کو ملت تشیع پاکستان کے لیے عظیم سرمایہ قرار دیا۔ مشہد مقدس میں ہی موسسہ شہید عارف الحسینی اور ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے امام موسیٰ کاظم کی شہادت کی مناسبت سے مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا، جس میں حجت الاسلام ذاکر طاہری اور مولانا مشتاق حسین حکیمی نے خطاب کیا۔ مجلس عزا میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کی مناسبت سے بھی گفتگو کی گئی اور شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 921213
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش