0
Tuesday 16 Mar 2021 23:47

بن سلمان اور بن زائد کا بڑا اعلان

بن سلمان اور بن زائد کا بڑا اعلان
اداریہ
مشرق وسطیٰ کی سیاست میں سعودی عرب کے بن سلمان اور ابوظہبی کے ولی عہد بن زائد جس انداز سے اسرائیلی اشاروں پر ناچ رہے ہیں، اس کا نتیجہ ان ممالک اور ان کے عوام کیلئے انتہائی بھیانک ہوگا۔ بن سلمان نے بحرین سمیت اپنے ماتحت ملکوں کو اسرائیل کو سرکاری طور پر تسلیم کرنے کا جو سلسلہ شروع کیا تھا، وہ اگرچہ رک گیا ہے، لیکن بن سلمان اپنی کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بن سلمان نے اسرائیل کے لیے جو راستے ہموار کیے، ماضی میں کسی عرب ملک کے حکمران نے اتنی محنت اور جانفشانی سے صیہونی ریاست کی خدمت نہیں کی ہے۔ بن سلمان کے ساتھ ابوظہبی کے ولی عہد بن زائد بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔

حال ہی میں غاصب اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ ابوظہبی کے ولی عہد نے اسرائیل میں بارہ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ نتن یاہو نے یہ بیان اسرائیلی فوج کے ریڈیو کو دیئے گئے انٹرویو میں دیا ہے۔ نتن یاہو کا کہنا ہے کہ بن زائد نے مجھے کہا ہے کہ وہ کرونا بحران کے بعد اسرائیل کی معیشت میں بہتری میں کیلئے تعاون کے خواہاں ہیں۔ نتن یاہو کے اس بیان پر گذشتہ اڑتالیس گھنٹے میں کوئی تردیدی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ نتن یاہو ابوظہبی کا دورہ کرنے کا پروگرام بنا چکے تھے، لیکن اردن کی فضائی حدود کے استعمال پر ہونے والے اختلاف کی وجہ سے انہیں یہ دورہ منسوخ کرنا پڑا۔

اس دورے میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل میں دس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے ایک فنڈ کا اعلان بھی متوقع تھا۔ بہرحال ابوظہبی یا کوئی دوسرا ملک اسرائیل میں کتنی سرمایہ کاری کرتا ہے، یہ وقت آنے پر واضح ہو جائیگا، لیکن کیا ان شہزادوں کو یمن کے مظلوم، بے بس اور نہتے عرب شہریوں پر ترس نہیں آتا، جو بن سلمان کے توسیع پسندانہ عزائم کیوجہ سے زندگی کے انتہائی دشوار ایام گزار رہے ہیں۔ کاش بن سلمان اور بن زائد کا ضمیر جاگے اور ان کی غیرت بھی بیدار ہو، تاکہ وہ یمن میں رونما ہونے والے انسانی المیے کا احساس کرسکیں۔
خبر کا کوڈ : 921916
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش