QR CodeQR Code

ایرانی پارلیمنٹ کا ایک اور دبنگ فیصلہ

4 Apr 2021 16:48

ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ جب تک ایران کیخلاف پابندیاں ایک ساتھ ختم نہیں ہو جاتیں اور عملی طور پر پابندیوں کی منسوخی کا اقدام ثابت نہیں ہو جاتا، ایران ایٹمی معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر ہرگز عمل کرنا شروع نہیں کریگا اور نہ ہی امریکہ، ایٹمی معاہدے کے فریق ملکوں کے مذاکرات میں شریک ہوسکے گا۔


اداریہ
ایران کی پارلیمنٹ کے منظور شدہ قانون اسٹریٹیجک ایکشن لاء کے تناظر میں ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے ارکان نے ایک بیان جاری کرکے امریکی پابندیوں کی منسوخی کے لئے سبھی پابندیوں کو ایک ساتھ ختم کئے جانے پر تاکید کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان ابوالفضل عموئی نے پارلیمنٹ کے کھلے اجلاس کے موقع پر نامہ نگاروں سے گفتگو میں ایٹمی معاہدے سے متعلق مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے بارے میں پارلیمنٹ کے خارجہ پالیسی و قومی سلامتی کمیشن کی نشست سے متعلق کہا ہے کہ اس نشست میں سیاسی امور میں ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایٹمی معاہدے کے فریق ملکوں کے آنلائن اجلاس میں ہونے والی گفتگو کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی ہے اور اس میں تاکید کی گئی ہے کہ آئندہ منگل کو ویانا میں ہونے والے اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران اور امریکہ کے درمیان براہ راست یا بالواسطہ طور پر کسی بھی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔

ادھر ایران کی پارلیمنٹ کے ارکان نے اتوار کے روز ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حتمی پالیسی، ایٹمی معاہدے کے فریقوں کو سبھی پابندیاں ختم کرانے کے لئے پابند بنانا اور پابندیاں ختم نہ ہونے کی صورت میں ان پابندیوں کو غیر موثر بنانا نیز اقتصادی میدانوں میں پیشرفت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ عوام کی معاشی حالت کو سنوارنا ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی قوم کے خلاف ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیاں جو امریکہ کے سابقہ صدور اوباما اور ٹرمپ کے دور حکومت میں مسلط کی گئی ہیں، ایک ساتھ ختم ہونے کی ضرورت ہے اور اس راہ میں معاہدے کے فریقوں یعنی گروپ چار جمع ایک اور امریکہ کے ساتھ متوازن اقدامات کے لئے کسی بھی قسم کے مذاکرات، عملی طور پر ایرانی قوم کے مفادات کے نقصان میں ہیں، جو بہرصورت ناقابل قبول ہیں، یعنی پابندیوں کے خاتمے کے بغیر کسی بھی بہانے امریکا کے ساتھ مذاکرات نہیں  ہونگے۔

اس درمیان ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ جب تک ایران کے خلاف پابندیاں ایک ساتھ ختم نہیں ہو جاتیں اور عملی طور پر پابندیوں کی منسوخی کا اقدام ثابت نہیں ہو جاتا، ایران ایٹمی معاہدے سے متعلق اپنے وعدوں پر ہرگز عمل کرنا شروع نہیں کرے گا اور نہ ہی امریکہ، ایٹمی معاہدے کے فریق ملکوں کے مذاکرات میں شریک ہوسکے گا۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای، صدر ایران، ایرانی وزیر خارجہ اور اب ایرانی پارلیمنٹ نے جس طرح متفقہ موقف اپنایا ہے، اس نے امریکی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ منگل کے دن ویانا میں ایٹمی معاہدے کے جوائنٹ کمشن میں کیا فیصلہ سامنے آتا ہے۔


خبر کا کوڈ: 925203

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/925203/ایرانی-پارلیمنٹ-کا-ایک-اور-دبنگ-فیصلہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org