QR CodeQR Code

حکومت پاکستان میں شہری حقوق

5 Apr 2021 16:33

اسلام ٹائمز: آئین پاکستان کے مطابق اجتماعات کرنے، اظہار رائے کرنے اور حقوق کی جدوجہد کرنے کی مکمل آزادی ہے، مگر ہمارے ملک کا آئین و قانون اندھا ہوچکا ہے، انسانی حقوق پیروں تلے روند دیئے جاتے ہیں۔ آزادی اظہار رائے کو سلب کر لیا جاتا ہے، عورتوں اور بچوں کو قید کر لیا جاتا ہے، پرامن اور محب وطن شہری کو مجرم بنا دیا جاتا ہے۔


تحریر: شاہد عباس ہادی

شہری حقوق کا تذکرہ جب بھی ہوتا ہے تو ایک آزاد اور امن پسند معاشرہ ذہن میں آتا ہے، جس میں بسنے والوں کو حکومت یا ریاستی طاقت کی جانب سے کسی بھی حق تلفی، زیادتی و ظلم سے پناہ حاصل ہوتی ہے، معاشرے کے ہر فرد کو اپنی زندگی میں سیاسی و غیر سیاسی کردار ادا کرنے کی قانونی آزادی ہوتی ہے، اجتماعات اور رائے دینے کی مکمل آزادی اور صنفی، مذہبی، نسلی، امیر، غریب، جاہل و تعلیم یافتہ سمیت تمام اقسام کے امتیازی سلوک کی نفی ہوتی ہے اور ریاست ہر فرد کی حفاظت کی ذمہ دار ہوتی ہے۔

جبری طور پر لاپتہ کر دینا اور چوبیس گھنٹوں کے اندر عدالت میں پیش نہ کرنا، آئین پاکستان میں درج عوام کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے، آرٹیکل 10 کے تحت ہر اس شخص کو جسے گرفتار کیا گیا ہو اور نظر بند رکھا گیا ہو، مذکورہ گرفتاری سے چوبیس گھنٹے کے اندر کسی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا لازم ہوگا۔ اس غیر قانونی کارروائی کا ارتکاب کرنے والے ادارے مجرم ہیں، وہ قانون کی بالادستی کے محافظ نہیں لٹیرے ہیں۔ آئین پاکستان کے مطابق اجتماعات کرنے، اظہار رائے کرنے اور حقوق کی جدوجہد کرنے کی مکمل آزادی ہے، مگر ہمارے ملک کا آئین و قانون اندھا ہوچکا ہے، انسانی حقوق پیروں تلے روند دیئے جاتے ہیں۔ آزادی اظہار رائے کو سلب کرلیا جاتا ہے، عورتوں اور بچوں کو قید کر لیا جاتا ہے، پرامن اور محب وطن شہری کو مجرم بنا دیا جاتا ہے۔

اگر لاپتہ ہونے والوں کا جرم یہ ہے کہ شام گئے تھے یا جانے والے ہیں؟ تو آنکھوں سے پٹی ہٹائی جائے اور بتایا جائے کہ کیا یہ ہمارا اعتقادی حق نہیں ہے؟ کیا مذہبی حق نہیں کہ حرم سیدہ زینب کی حفاظت کیلئے قدم اٹھایا جائے؟ کیا ہمارا آئینی حق نہیں کہ داعشی دہشتگردوں کو پاکستان آنے سے پہلے ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جائے؟ تم لوگ کس قانون کے تحت محب وطن شہریوں کو مجرم بنا رہے ہو؟ کس منہ سے محافظ کہلاتے ہو جبکہ ایک شہری کے حقوق کا تحفظ نہیں کرسکتے؟ کس منہ سے امن کا نعرہ بلند کرتے ہو جبکہ ایک شہری کے گھر کی دیواریں پھلانگ کر آرٹیکل 14 کو ہوا میں اڑا دیتے ہو۔؟ 

یہ ظلم ہے کہ کہتا ہوں ظلم کو صاف ظلم 
کیا ظلم کرر ہا ہوں!!! مجھے مار دیجیے

اگر حقوق کی جدوجہد کرنا جرم ہے تو اسلامی جمہوریہ پاکستان کا نام استعمال کرنا چھوڑ دو، آئین و قانون کی بات کرنا چھوڑ دو، سب کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکو، حکومت وقت کے خلاف بغاوت کے نام نہاد جرم میں گرفتار کرو اور قتل کر دو۔ 


خبر کا کوڈ: 925385

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/925385/حکومت-پاکستان-میں-شہری-حقوق

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org