QR CodeQR Code

صبح نور در شب ستم آنلائن ویبنار

5 Apr 2021 16:45

اسلام ٹائمز: ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر راشد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ جب تک اصل محرکات کو زیرِ بحث نہیں لایا جائیگا، دورس نتائج حاصل نہیں ہونگے۔ ہمارے اصل مسائل فرقہ واریت، کمزور جمہوریت اور عدم ملکی استحکام ہیں، بڑے اہداف کا تعین کریں اور ملکر اس پر کام کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں کہ آج کے اس پرآشوب دور میں خواہران کیا کردار ادا کرسکتیں ہیں، انکا کہنا تھا کہ ایک مذہبی خاتون جسکے حوالے سے یہ رائے قائم کی جاتی ہے کہ وہ معاشرے سے جدا ایک کمزور صنف ہے، سراسر غلط ہے، آج کی خاتون کو مثل ثانی زہراء اپنا کرادر ادا کرنا چاہیئے۔


رپورٹ: سویرا بتول

تھنکر رائٹر کلب کے توسط سے "صبح نور در شب ستم" کے نام سے آنلائن ویبنار کا انعقاد کیا گیا، جس میں میزبانی کے فرائض برادر مرتجز حسین نے احسن طریقے سے ادا کیے۔ آنلائن ویبنار میں خواہران اور برادران کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ ویبنار کا باقاعدہ آغا قاری اعجاز حیدری صاحب نے تلاوت کلامِ الہیٰ سے کیا۔ خدا کا ذکر کریں اور ذکرِ مصطفیٰﷺ نہ کریں، جیسا شہرہ آفاق کلام دانیال حیدر نقوی صاحب نے اپنے خوبصورت انداز میں پیش کیا۔ جبری گمشدگیوں اور مسلکی شناخت پر عرصہ دراز سے ایک مکتب کو نشانہ بنائے جانے جیسے موضوع کو برادر مستفید حسین وجدان نے اپنی شاعری کے ذریعے موضوع گفتگو بنایا۔

اس موقع پر آغا میثم رضا ہمدانی صاحب کا کہنا تھا کہ آئے روز اس طرح کے واقعات قابلِ مذمت ہیں، مسلکی شناخت پر کسی کو غیر آئینی طور پر ماورائے عدالت لاپتہ کر دینا انسانی حقوق کی پامالی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنے مطالبات میں نظرثانی کرنی چاہیئے۔ اپنے مطالبات کو قومی مطالبہ بنانے کی کوشش کرنی چاہیئے، یہ ظلم کسی بھی مسلک کے ساتھ ہو قابلِ مذمت ہے اور یہ انسانی بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مسنگ پرسنز کے معاملے کو ہیومن رائٹس کمیشن میں بطور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے طور پر اجاگر کیا جائے اور قانون کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد اس میں اپنا اہم کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔

ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر راشد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ جب تک اصل محرکات کو زیرِ بحث نہیں لایا جائے گا، دورس نتائج حاصل نہیں ہوں گے۔ ہمارے اصل مسائل فرقہ واریت، کمزور جمہوریت اور عدم ملکی استحکام ہیں، بڑے اہداف کا تعین کریں اور مل کر اس پر کام کیا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں کہ آج کے اس پرآشوب دور میں خواہران کیا کردار ادا کرسکتیں ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ایک مذہبی خاتون جس کے حوالے سے یہ رائے قائم کی جاتی ہے کہ وہ معاشرے سے جدا ایک کمزور صنف ہے، سراسر غلط ہے۔ آج کی خاتون کو مثل ثانی زہراء اپنا کرادر ادا کرنا چاہیئے۔

اختتام پر انہوں نے تھنکر رائٹر کلب کے لکھاریوں کو مفید مشورے دیئے۔ تھنکر رائٹر کلب کا بنیادی مقصد نوجوان لکھاریوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا اور معاشرے میں وقوع پذیر ہونے والے حادثات و واقعات کو غیر جانبدارانہ طور پر قلم بند کرنا ہے۔ لکھاریوں کو مفید تجاویز دیتے ہوئے ڈاکٹر راشد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ لکھاریوں کی ذمہ داری معاشرے کے باقی افراد سے زیادہ ہے۔ اس دور میں جہاں سچ و جھوٹ کی آمیزش نہایت خوبصورتی سے کی جاتی ہے، آپ کا فریضہ ہے کہ غیر جانبدار ہو کر  حقائق پر مبنی تجزیہ و تحلیل معاشرے کے سامنے لائیں۔ ویبنار کا اختتام دعائے سلامتی امامِ زمانہ سے کیا گیا۔


خبر کا کوڈ: 925404

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/925404/صبح-نور-شب-ستم-آنلائن-ویبنار

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org