1
0
Tuesday 6 Apr 2021 12:43

کالم کیسے لکھیں؟

کالم کیسے لکھیں؟
تحریر: سید شکیل بخاری ایڈووکیٹ

کالم ایسی تحریر کو کہا جاتا ہے جو لکھنے والے شخص کے ذہن میں موجود خیالات و افکار کا مجموعہ ہوتا ہے۔ یہ وہ ذخیرہ ہے جو قلم کار جمع کرچکا ہوتا ہے، کالم ایسی تحریر ہے جو پڑھنے والے کو کسی ایک نقطے اور ہدف کی طرف متوجہ کرتی ہے، جس کا ارادہ کالم نگار کرچکا ہوتا ہے۔ لکھنے کی صلاحیت قدرتی ہوتی ہے، ہوسکتا ہے آپ کے اندر یہ صلاحیت پائی جاتی ہو۔ لہذا کوشش کریں اور لکھنا شروع کر دیں۔ واضح رہے کہ کالم نگاری ایک فن ہے اور فن کے حصول کے لئے محنت شرط ہے۔ اگر آپ اچھے قلم کار بننا چاہتے ہیں تو چند اصول اور قائدے مدنظر رکھیں۔

قلم کاری کے لئے سب سے پہلا اصول مطالعہ ہے، اگر آپ روزانہ مطالعہ کرتے ہیں تو لکھنا آسان ہو جائے گا اور معلومات کا موجود ذخیرہ آپ کو اپنے خیالات کو قلم بند کرنے میں مدد دیگا۔ اچھا پڑھنے سے اچھا لکھا جاتا ہے، مختلف موضوعات، واقعات اور تحریروں کو لازمی پڑھیں، خصوصاً اچھی کتب کو کبھی فراموش نہ کریں۔ اسی طرح مختلف اخبارات کے کالم پڑھنے کی عادت بنائیں۔ ضروری نہیں ہے کہ آپ لکھنے والے سے متفق ہوں، لیکن معلومات کا ذخیرہ کرنے سے اور اس کی جانچ پڑتال کرنے سے  آپکی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔

ایک اہم اصول مخلتلف واقعات اور بدلتے حالات کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت پیدا کرنا ہے، ایسا نہ ہو کہ ہر لکھی یا سنی بات کو درست مان لیں بلکہ تجزیہ و تحلیل کرنے اور اسے پرکھنے کا فن آنا چاہیئے۔ لکھنے کا مقصد ہونا چاہیئے، بے مقصد تحریر نہ تو پسند کی جائے گی اور نہ پڑھنے والے کو فائدہ دے گی۔ اس لئے جب بھی کچھ لکھیں تو اس بات کو ملحوظ خاطر رکھیں کہ آپ کی تحریر سے پڑھنے والے کو کیا فائدہ ہوگا اور اس تحریر سے کونسے مقاصد حاصل ہونگے۔

تحریر کو بہترین عنوان دیں
بہترین عنوان وہ ہے جسے دیکھتے ہی قاری اس تحریر کو پڑھنے کی جستجو کرے، اس لئے عنوان پسندیدہ ہونا چاہیئے، اکثر لوگ عنوان کی بنیاد پر پورا کالم پڑھ لیتے ہیں، لیکن ایک بات کا ہمیشہ خیال رکھیں، پڑھنے والے کو کبھی بھی دھوکہ نہ دیں، عنوان پسندیدہ ہو مگر تحریر سے مطابقت رکھتا ہو، اگر مطابقت نہ ہو تو یہ کالم نگاری کے اصولوں کے خلاف ہے اور دھوکہ آپ کو کبھی کامیاب لکھاری نہیں بننے دیگا۔ تحریر کا مواد درست ہونا چاہیئے، غلط معلومات پڑھنے والے پر آپ کی شخصیت کے لئے برا اثر ڈالتی ہیں، لہذا مصدقہ اور درست معلومات لوگوں تک پہنچائیں۔

تحریر لکھتے وقت اس کے مرکزی خیال کو مدنظر رکھیں اور اس کا باقاعدہ تعین کریں، ایسا نہ ہو کہ آپ کی تحریر کا کوئی بھی مرکزی نقطہ نہ ہو۔ اس طرح وہ تحریر بے ہنگم ہو جائے گی اور آپ کے ساتھ ساتھ پڑھنے والا بھی راستہ بھٹک جائے گا۔ ایک حساس لکھاری کے پاس مرکزی خیالات کی ہرگز کمی نہیں ہوتی۔ اپنے گھر، بازاروں، چوراہوں، حتیٰ لوگوں کے چہروں سے بھی کہانی اخذ کر لیتا ہے، اس لئے لکھنے والے کے لئے ارد گرد کے حالات و واقعات سے آشنائی انتہائی لازم ہے۔

ایک اہم اصول آسان اور عام فہم الفاظ کا استعمال کرنا ہے، اس کے لئے ایسے الفاظ کا ذخیرہ ہونا لازم ہے، تاکہ موقع مناسبت سے ان کو استعمال کیا جا سکے۔ مشکل الفاظ پڑھنے والے کو مشکل میں ڈال دیتے ہیں، جس سے آپ کا لکھا گیا پیغام پڑھنے والے تک نہیں پہنچتا اور وہ آپ کے مضامین کو پڑھنا چھوڑ دیتا ہے، جو آپ کے لئے نقصان دہ ہے۔ آپ اس بات سے ہرگز پریشان نہ ہوں کہ آپکے کالم کسی مشہور اخبار اور بڑے پلیٹ فارم کی زینت نہیں بن رہے، کیونکہ آجکا زمانہ سوشل میڈیا کا ہے، آپ اپنے کالم وہاں بھیج سکتے ہیں اور دوسروں کو پڑھنے کا موقع دیں، کیونکہ آجکل لوگ اچھی اور کارآمد تحریر کا چناؤ کرتے ہیں، نہ کہ مشہور اخبار کا انتظار کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 925615
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

محمد بلال ارشد
Pakistan
میں ایگریکلچر یونیورسٹی میں ایم فل کا سٹوڈنٹ ہوں، ہم نے اپنی لیب میں کافی تحقیق کے بعد ایک شوگر کو کنٹرول کرنے کے لئے آرگینک چائے بنائی ہے، جس کے ٹرائل بھی ثابت شدہ ہیں۔ ہم اس پر میڈیا کوریج چاہتے ہیں، کیا ہم اپنا آرٹیکل یہاں بھیج سکتے۔؟
ہماری پیشکش