0
Thursday 8 Apr 2021 23:30

سید پیر شاہ بخاری، اصغریہ کے خاموش مبلغ

سید پیر شاہ بخاری، اصغریہ کے خاموش مبلغ
تحریر: سعید علی پٹھان

رسول اکرم (ص) کی حدیث ہے کہ لوگوں کو دین کی طرف بلاو، مگر زبان استعمال کئے بغیر۔ امام علی (ع) کا قول ہے کہ لوگوں کے درمیان اس طرح رہو، اگر زندہ رہو تو تم سے ملاقات کے مشتاق رہیں، اگر گذر جائو تو تمہیں یاد رکھیں۔ سید پیر شاہ بخاری کی وفات 3 اپریل 2021ء بمطابق 20 شعبان 1442 ہجری کو باڈہ میں ہوئی۔ ان کی عمر 56 برس تھی۔ سید بہت نیک، مخلص، صالح، بااصول، نڈر، مخلص اور پاکیزہ انسان تھے۔ ان کی زندگی ہمیشہ اصولوں پر گزری۔ اصغریہ کی تاریخ کے وہ موتی تھے، جنہوں نے اصغریہ بک بینک باڈہ کے پلیٹ فارم سے کئی برس مفت میں طلباء کے درمیان تدریسی کتب کی فراہمی کو یقینی بنایا اور کئی طلباء کی مدد کی۔ باڈہ وہ واحد یونٹ تھا، جس نے اصغریہ بک بینک کا پراجیکٹ کامیابی سے چلایا۔

سید پیر شاہ بخاری ایک بہت اچھے آرٹسٹ اور پینٹر تھے۔ ان کا اعزاز تھا کہ وہ کئی برس تک مرکزی کنونشن کی چاکنگ کرتے تھے۔ وہ کنونشن میں امام خمینی کی تصاویر چھوٹے جھوٹے تیلیوں سے بنا کر لاتے رہے۔ وہ اصغریہ باڈہ کے یونٹ صدر رہے اور ان کے زمانے میں یوم مصطفیٰ کے پروگرام بڑے کامیاب طریقے سے ہوئے۔ قبلہ کی زندگی باڈہ میں ایسی پاک و پاکیزہ رہی کہ ہمیشہ ان کے چہرہ پر مسکراہٹ رہتی تھی۔ مجھے یہ اعزاز ہے کہ ساتویں جماعت سے بارہویں جماعت تک ان کی زیر نگرانی اصغریہ باڈہ میں کام کرنے کا موقعہ ملا۔ انہوں نے ہمیں وال پوسٹر لگانے کیساتھ، بک بائینڈنگ کرنے کا کام بھی سکھایا۔ انہوں نے لایبریری کو باقاعدہ فعال رکھا، جس میں روزانہ کی بنیاد پر سندھی اور اردو اخبارات آتے تھے۔

وہ انجمن حسینی باڈہ کے فعال صدر بھی رہے۔ ان کے زمانے تک انجمن فعال رہی، آمدنی و اخراجات اور بجٹ بنا کر کام کرنے کا رواج تھا۔ انہوں نے باڈہ میں مکتب محمد و آل محمد (ع) کی تبلیغ زبان سے نہیں بلکہ عمل سے کی۔ کبھی کسی کو نہیں جھڑکا. ان کے لائبریری کو فعال رکھنے کیوجہ سے ہمیں یہ خواب ملے کہ ہم جا کر یونیورسٹی پڑھیں۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے دکھ ہوتا ہے کہ ہماری ترقی کا سفر باڈہ میں جمود کا شکار ہوگیا۔ مرحوم نے اپنی زندگی میں مسلسل 10 سے 12 سال تک ایران کی زیارات کیں۔ ہماری دعا ہے کہ ہم مرحوم کے وفادار تب ہونگے، جب ان کی طرح باشعور و باوقار طریقے سے دین کی خدمت کریں۔

قبلہ سید زکی باقری نے کیا خوب فرمایہ ہے کہ اگر میں اپنے آپ کو ٹیسٹ کروں کہ کس کے کمپ میں ہوں، امام مہدی (ع) کے کمپ یا مخالفوں کے کمپ میں، تو کہیں اور نہ جائیں اپنی فکر، اعمال اور دین کو چیک کروں۔ اگر میرا دین اور اعمال کمزور ہیں تو میں اپنا دشمن ہوں۔ اس لئے کہ خواہشات پر چل رہا ہوں۔ امام علی (ع) فرماتے ہیں کہ جب امام مہدی (ع) آئیں گے تو وہ خواہشات کو ہٹا کر ہدایات تک پہنچا دیں گے۔ میں جس طرح کی زندگی گذاروںو پھر بھی امام کو مانتا ہوںو یہ دل کے بہلانے کی بات ہےو دین کی بات نہیں ہے۔ بے دینی خود دشمنی ہے امام مہدی (عج) سے. امام زمانہ کیلئے ہمارا شعور کیا ہونا چاہهئے۔ اس کے نقاط یہ ہیں:

1۔ حکومت امام (ع) حکومت اسلام ہوگی۔
2۔ امام کی حکومت قرآن کریم پر ہوگی۔ امام کی حکومت کا دستور قرآن ہوگا۔ اول قرآن پر کام کریں۔
3۔ اسلام جیسا ہے ویسے سمجھیں، جو سمجھ میں آگیا ہے، اس پر عمل کریں۔ ہم کچھ اور ہیں، اسلام کچھ اور ہے۔
4۔ تزکیہ نفس کریں، علم سے پہلے تزکیہ نفس کریں۔
5۔ تعلیم پر توجہ دیں، ہمارا کوئی بچہ جاہل نہ رہے۔ قرآن کی ابتداء اقرأ سے ہے، قرآن پڑھ سے شروع ہوا اور ہم ان پڑھ ہیں۔
6۔ مکمل اسلامی تعلیمات پر عمل کریں۔ تھوڑے پر عمل کرتے ہیں اور تھوڑے پر نہیں کرتے، اسلام مکمل پیکیج ہے۔
7۔ اسلامی عدالت کو سمجھیں۔
8۔ کمانا کمال نہیں ہے، حلال کمانا کمال ہے، مزدور کو اتنا دیں کہ وہ اپنا گھر بنا لے۔

9۔ مشکلات کا حل اسلام سے مانگیں، سب کچھ قرآن میں ہے۔
10۔ امام زمانہ کی تیاری اس طرح کریں، ہفتہ میں اس جگہ پر جائیں جہاں پر دین ملے۔
11۔ جس طرح کمائی کا خیال رکھتے ہیں، اس طرح صحت کا بھی خیال رکھیں۔ سب کچھ تیرا ہے مالک، میرا کچھ بھی نہیں ہے۔
12۔ مستحق کا خیال رکھیں۔ سوال کرنے والا مستحق نہیں ہوتا۔ مستحق وہ ہے جو کمائی کر رہا ہے مگر ضروریات زندگی پوری نہیں ہو رہی ہیں۔
13۔ صلہ رحمی، قطح رحم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
14۔ یہ باور کریں کہ امام (ع) دیکھ رہے ہیں۔ ہم نہیں دیکھ رہے۔ یہ ہمارا مسئلہ ہے۔
15۔ دعائے عہد و ندبہ

16۔ جہاں دین کی بے حرمتی ہو، ان محافل سے پرہیز کریں۔ شادیوں کی مکس گیدرنگ میں نہ جائیں۔
17۔ دین سے شعور ہٹ چکا ہے۔
18۔ اتحاد بین المسلمین کا خیال رکھیں۔ ایسے جملے نہ بولیں، جن سے دوسروں کو تکلیف ہو۔
19۔ امام کی غیبت میں جو امام کی نمائندگی کر رہے ہیں، مراجع اور مراکز سے رابطے میں رہیں۔
20۔ ظالمین کیخلاف کھڑے ہوں۔
مجھے یقین ہے کہ وہ ایک باعمل انسان تھے، جس نے ہماری زندگیوں کو روشن منارہ دکھایا۔ سید پیر شاہ بخاری باڈہ کے مخلص ترین اور نیک ترین مومن تھے۔ خدا بحق محمد و آل محمد ان کی مغفرت فرمائے اور ان کی برزخ کی مشکلات سے درگذر فرمائے۔ آمین۔
خبر کا کوڈ : 926118
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش