0
Tuesday 13 Apr 2021 00:39

ایران کی جوہری طاقت و توانائی کم نہیں ہوسکتی

ایران کی جوہری طاقت و توانائی کم نہیں ہوسکتی
اداریہ
غاصب اسرائیل نے اپنے تازہ دہشت گردانہ اقدامات میں اضافہ کرتے ہوئے نطنز کی ایٹمی تنصیبات پر سائیبر حملہ کیا ہے۔ اس دہشتگردانہ کارروائی کی سب سے پہلے رپورٹ اسرائیل کے سرکاری چینل "کان" نے نشر کی۔ اسرائیلی ٹی وی 13 نے اپنے تجزیہ میں اس کارروائی کو ایران اور چار جمع ایک مذاکرات کے ساتھ مربوط قرار دیا ہے۔ ایران میں جوہری ٹیکنالوجی کے قومی دن کے موقع پر ایران کے نوجوان جوہری سائنسدانوں کی سعی و کوشش کے نتیجے میں جدید ترین جوہری مصنوعات کی رونمائی ہوئی اور اسی وقت ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے عمل پر چھائے کالے سیاہ بادل چھٹنا شروع ہوئے، جس سے دشمنوں کے ایران مخالف عزائم خاک میں مل گئے۔ ایران کی ترقی و پیشرفت پر اسرائیل کا برہم ہونا ایک روزمرہ کی بات ہے اور وہ ایران کو نقصان پہنچانے کے لئے ہمیشہ بے تاب رہتا ہے۔ نطنز کی ایٹمی تنصیبات پر سائیبر حملہ اسی سلسلہ کی کڑی ہے اور نیتن یاہو نے اس کا اعتراف بھی کیا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز ایک آنلائن پریس کانفرنس میں نطنز کی جوہری سائٹ کی تخریب کاری میں اسرائیل کے اقدام کے بارے میں زور دے کر کہا ہے کہ اس طرح سے ایران کی جوہری طاقت و توانائی کو ہرگز کم نہیں کیا جا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ نطنز کی جوہری سائٹ میں پہلی نسل کی سینٹری فیوج مشینیں موجود تھیں، جہاں جدید ترین سینٹری فیوج مشینیں نصب کی جائیں گی اور یہ کہ نطنز میں جو کچھ پیش آیا، اس سے نہ تو ایران کی جوہری صنعت پر کوئی اثر پڑے گا اور نہ ہی اس سے پابندیوں کے خاتمے کی راہ متاثر ہوگی۔ ایک اور قابل غور نکتہ یہ ہے کہ نطنز کی ایٹمی تنصیبات پر سائیبر حملہ ایسے وقت انجام پایا ہے کہ جب امریکی وزیر جنگ لوئیڈ آسٹن Lloyd James Austin اسرائیل کے اپنے پہلے سرکاری دورے پر تھے اور حملے کے وقت صیہونی حکام سے تبادلہ خیال کر رہے تھے۔
خبر کا کوڈ : 926830
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش