QR CodeQR Code

مہلت کم ہے

16 Apr 2021 00:37

ایران کا پرامن ایٹمی پروگرام اسوقت انتہائی مستحکم حالت میں داخل ہوچکا ہے اور اس نے حالیہ تخریب کاری کے جواب میں ساٹھ فی صد افزودہ یورینیم کی تیاری کا عمل شروع کرکے واضح کر دیا ہے کہ تہران ایسے اوچھے اقدامات سے مرعوب ہونیوالا نہیں۔ لہذا امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے پاس وقت بہت محدود ہے۔


اداریہ
بدھ کی شب محفل انس باقرآن سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ایران کی پالیسی پوری طرح واضح ہے اور متعلقہ حکام کو چاہیئے کہ یہ مذاکرات ایٹریشن فیز یا تھکا دینے والے مرحلے میں داخل نہ ہونے پائيں، کیونکہ اس سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے فرمایا کہ امریکہ اس لیے مذاکرات نہیں کرتا ہے کہ حق بات کو تسلیم کیا جائے بلکہ وہ فریق مقابل پر اپنے ناجائز مطالبات مسلط کرنے کے لیے مذاکرات کرتا ہے۔ ماضی اور حال کے تجربات اور مشاہدات کی روشنی میں رہبر انقلاب اسلامی بارہا امریکہ کے ساتھ کسی بھی معاملے پر براہ راست مذاکرات کو ممنوع قرار دے چکے ہیں۔ اس وقت ویانا میں جاری مذاکرات میں بھی صرف ایران اور چار جمع ایک گروپ کے رکن ممالک شریک ہیں، جن میں جرمنی، فرانس، برطانیہ، روس، چین اور یورپی یونین شامل ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی کے بیان سے پوری طرح واضح ہوگيا ہے کہ ایران مذاکرات میں پوری طرح سنجیدہ اور فیصلہ کن مذاکرات چاہتا ہے، جس کے ذریعے تہران کو وہ تمام فوائد حاصل ہوں، جو ایٹمی معاہدے میں درج ہیں۔ ایران بارہا ثابت کرچکا ہے کہ دباؤ، دھمکیوں اور تخریبی اقدامات کو مذاکرات کے دوران برتری کے ایک ہتھکنڈے پر استعمال کرنے کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوگا۔ ایران کا پرامن ایٹمی پروگرام اس وقت انتہائی مستحکم حالت میں داخل ہوچکا ہے اور اس نے حالیہ تخریب کاری کے جواب میں ساٹھ فی صد افزودہ یورینیم کی تیاری کا عمل شروع کرکے واضح کر دیا ہے کہ تہران ایسے اوچھے اقدامات سے مرعوب ہونے والا نہیں۔ لہذا امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے پاس وقت بہت محدود ہے۔


خبر کا کوڈ: 927407

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/article/927407/مہلت-کم-ہے

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org