0
Friday 30 Apr 2021 00:34

جو کہو اس پر عمل کرو

جو کہو اس پر عمل کرو
اداریہ
پاکستان نے کہا ہے کہ عالمح سطح پر انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں دیئے گئے بیان میں کہا کہ انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کا مسئلہ ایک چیلنج کی صورت اختیار کر گیا ہے، کیونکہ عالمی سطح پر ان مسائل کے حل کے لئے یکساں سوچ اور اقدامات نہیں کئے جاتے۔ اُنہوں نے کہا کہ بعض علاقوں میں اکثر چوبیس گھنٹے کرفیو نافذ رہتا ہے۔ مواصلات کی بندش، غیر قانونی اور اندھا دھند گرفتاریاں ہوتی ہیں، جبکہ نوجوانوں کو جبری اغوا اور ماورائے عدالت قتل کیا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ تنازعات کے دوران شہریوں اور اہم تنصیبات کے تحفظ کے لئے موثر اور جرأت مندانہ اقدامات کرے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بہت اہم نکات اٹھائے ہیں، لیکن کاش پاکستان کی پارلیمنٹ اور مقتدر حلقے بھی ان نکات پر غور کرتے۔ پاکستان مظلوم کشمیریوں کی حمایت میں انسانی حقوق کی اہمیت کو بیان کرتا ہے، لیکن پاکستان کے اندر کشمیر جیسے اقدامات پاکستان کے صحیح موقف کو غیر موثر کر دیتے ہیں۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، لیکن اگر پاکستان میں جبری گمشدگیاں اور ہاف وڈوز جیسے اقدامات انجام پائیں گے تو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستانی موقف کی کون حمایت کرے گا۔ قرآن مجید میں ارشاد ہوتا ہے: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لِمَ تَقُولُونَ مَا لَا تَفْعَلُونَ"
خبر کا کوڈ : 929954
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش