1
Saturday 15 May 2021 22:04

مغربی معاشروں میں مظلوم فلسطینی قوم کے حق میں بڑھتی رائے عامہ

مغربی معاشروں میں مظلوم فلسطینی قوم کے حق میں بڑھتی رائے عامہ
تحریر: مریم خرمائی
 
غزہ کی پٹی، مغربی کنارے اور بیت المقدس میں نئے انتفاضہ کا آغاز ہوئے ایک ہفتے سے زیادہ کا وقت بیت چکا ہے۔ حالیہ انتفاضہ کی پہلی چنگاری نے اس وقت جنم لیا جب بیت المقدس کے ایک محلے "شیخ جراح" پر غاصب صہیونی فورسز نے جارحانہ اقدامات کا آغاز کیا۔ رمضان کے مبارک مہینے میں صہیونی فورسز نے ایک طرف مسجد اقصی کے گرد شدید گھیراو کر کے مسلمان فلسطینی شہریوں کو اس مقدس مقام میں آنے سے روکا جبکہ دوسری طرف بیت المقدس کے محلے شیخ جراح سے وہاں کے مقامی فلسطینی مسلمانوں کو طاقت کے زور پر اپنا گھر بار چھوڑ کر جلاوطنی اختیار کرنے پر مجبور کرنا شروع کر دیا۔ دوسری طرف ایک عرصے سے یہودیوں کو بیت المقدس میں بسایا جا رہا ہے۔
 
غاصب صہیونی رژیم کے ان ظالمانہ اقدامات کے ردعمل میں شیخ جراح کے مسلمان فلسطینیوں نے فورسز کے خلاف مزاحمت کا مظاہرہ کیا اور یوں قدس سے اس نئے انتفاضہ کا آغاز ہو گیا۔ شیخ جراح میں فلسطینیوں کی مزاحمتی تحریک کے ساتھ ہی مقبوضہ فلسطین کے دیگر شہروں جیسے اللد، عکا اور حیفا میں بھی غاصب صہیونی رژیم کے خلاف مزاحمتی تحریک شروع ہو گئی۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ دنیا بھر میں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ حتی مغربی اور یورپی ممالک میں بھی وسیع پیمانے پر مظلوم فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار ہمدردی اور ان کی حمایت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ غزہ میں اسلامی مزاحمتی گروہوں نے اسرائیل کو الٹی میٹم دیا کہ وہ مسجد اقصی اور شیخ جراح محلے میں ظالمانہ اقدامات بند کر دے۔
 
جب غاصب صہیونی رژیم نے اسلامی مزاحمتی گروہوں کے الٹی میٹم پر توجہ نہ دی تو غزہ سے مقبوضہ فلسطین پر راکٹ اور میزائل حملے شروع کر دیے گئے۔ دوسری طرف غاصب صہیونی رژیم نے غزہ پر فضائی بمباری کا سلسلہ شروع کر دیا جس میں اب تک دسیوں عام شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ سینکڑوں زخمی بھی ہیں۔ اگرچہ امریکی اور مغربی حکمران انتہائی درجہ منافقت کا ثبوت دیتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کو ہی مجرم اور جارح ظاہر کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں لیکن مغربی عوام پر یہ حقیقت واضح ہو چکی ہے کہ فلسطینی قوم اپنا جائز اور قانونی دفاع کرنے میں مصروف ہے۔ لہذا مغربی معاشروں کے شہری بھی اب کھل کر غزہ اور مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی بربریت پر احتجاج کر رہے ہیں۔
 
مغربی حکمران فلسطین میں رونما ہونے والی حالیہ جھڑپوں کا قصور وار اسلامی مزاحمتی گروہوں کو ٹھہرا رہے ہیں اور غاصب صہیونیوں کو مظلوم بنا کر پیش کر رہے ہیں۔ اب تک انہوں نے صہیونی رژیم کے مجرمانہ اور ظالمانہ اقدامات کی جانب ہلکا سا اشارہ بھی نہیں کیا۔ دوسری طرف امریکہ، برطانیہ، جرمنی، آسٹریا، فرانس، ڈنمارک اور آسٹریلیا سمیت متعدد یورپی ممالک میں فلسطینیوں کے حق میں تاریخی عوامی مظاہرے برپا ہو رہے ہیں۔ مظاہرین غاصب صہیونی رژیم کے ظالمانہ اقدامات کی پرزور مذمت کر رہے ہیں اور اپنے حکمرانوں سے بھی صہیونی حکمرانوں کی غیر مشروط حمایت ترک کر دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گذشتہ ہفتے جیسے ہی صہیونی رژیم نے غزہ کی پٹی کو فضائی حملوں کا نشانہ بنانا شروع کیا، واشنگٹن میں عوامی احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہو گیا۔
 
امریکہ کے دوسرے بڑے شہر نیویارک میں بھی احتجاج کرنے والے شہریوں نے اسرائیلی قونصلیٹ کے سامنے مظاہرہ کیا اور غزہ پر جاری جارحیت ختم کر دینے کا مطالبہ کیا۔ یہ مظاہرہ بھی امریکہ میں مقیم صہیونیوں کی شدت پسندی کا نشانہ بن گیا۔ اسی طرح گذشتہ ہفتے منگل کے روز برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں بھی اسرائیلی سفارتخانے اور برطانوی وزیراعظم کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرے منعقد کئے گئے۔ کل جمعہ کے روز مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت کے پانچویں دن غاصب صہیونی رژیم کے خلاف جاری عوامی احتجاج دیگر کئی مغربی ممالک تک پھیل گیا۔ ڈنمارک میں عوام نے اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے مظاہرہ کیا اور فلسطینیوں کی حمایت اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ ڈنمارک پولیس نے آنسو گیس کے ذریعے مظاہرین پر حملہ کیا۔
 
جرمنی کے مختلف شہروں میں بھی فلسطینیوں کے حق میں عوامی مظاہرے کئے گئے۔ پولیس کی جانب سے مختلف قسم کی رکاوٹیں کھڑی کرنے کے باوجود جرمنی کے شہروں کیلن، ہینوفر، فرینکفورٹ، ہمبورگ، اشتوتگارت، فرایبورگ، گیلزن گریشن، مانسٹر، بون، کیسل اور برلن میں عوامی احتجاج اور مظاہرے منعقد ہوئے۔ آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرے میں حصہ لے کر "فلسطین اور غزہ کو آزاد کرو" کا نعرہ لگایا۔ اسی طرح میلبورن میں بھی مظاہرہ منعقد ہوا۔ جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں بھی 600 افراد نے فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کیا۔ وہ غاصب صہیونی رژیم کے ناجائز قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مندرجہ بالا واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی معاشروں میں بھی فلسطینی قوم کی مظلومیت اور حق بجانب ہونے کے بارے میں شعور اور آگاہی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 932694
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش