1
1
Monday 21 Jun 2021 22:28

سندھ اسمبلی کا نیا بجٹ، عوام دوست یا الفاظ کا ہیر پھیر؟

سندھ اسمبلی کا نیا بجٹ، عوام دوست یا الفاظ کا ہیر پھیر؟
رپورٹ: ایم رضا

سندھ اسمبلی میں نئے مالی سال 2021-22 کا صوبائی بجٹ پیش کردیا گیا ہے، حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے ارکان بجٹ پر مستقل اسمبلی میں بحث میں حصہ لے رہے ہیں، حکومتی ارکان نے بجٹ کو عوام دوست قرار دیا ہے تو اپوزیشن ارکان نے سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صوبائی بجٹ کو محض الفاظ کا ہیر پھیر قرار دیا اور کہا کہ جو حکومت پچھلے تیرا برسوں میں صوبے کا کوئی ایک مسئلہ حل نہیں کرسکی تو اس سے آئندہ بھی کوئی امید نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کی رکن رابعہ اظفر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی خصوصاً محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ مردم شماری کے مطابق سندھ میں 23 لاکھ بچے پرائمری اسکول کے بعد تعلیمی سلسلہ منقطع ہے، سندھ میں شرح خواندگی بلوچستان سے بھی کم ہے، سندھ کا مستقبل بچے بھوک کا شکار ہیں، سندھ میں ایک لاکھ بچے بھیک مانگنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں، بجٹ کی تقریر صرف الفاظ کا ہیر پھیر ہے، گزشتہ 8 سال سے سندھ میں اسکولز کے لئے فرنیچر خریدا ہی نہیں گیا، چالیس لاکھ بچے اسکولز سے باہر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ای لرننگ منصوبہ کئی سال سے پائلٹ پراجیکٹ سے ہی باہر نہیں آسکا ہے، سندھ کے تعلیمی بورڈز کو دو سال سے درکار فنڈز نہیں ملے، سندھ کے تعلیمی بورڈز کے خطوط کا جواب دینے کے لئے وزیراعلیٰ کے پاس وقت نہیں، وزیراعلیٰ سندھ صوبے کے بچوں کے مستقبل سے نہ کھیلیں، وزیراعلیٰ چاہتے ہیں کہ سندھ کے بچے نہ پڑھیں، سندھ میں صرف پانچ ہزار گرلز اسکولز ہیں، سندھ کے 29 ٹیچرز ٹریننگ اسکولز میں سے صرف دو فعال ہیں، سندھ میں معیار تعلیم کا جنازہ نکالا گیا ہے، اساتذہ کو بھی لائسنس جاری کرکے ان کی کارکردگی کو ہر تین سال بعد جانچ پڑتال کریں، 16 سال کی آبادی والے تھر میں اکثریت نوجوانوں کی ہے، تھر کی پہچان خودکشی بنادی گئی ہے، تھر میں چند سالوں میں 150 سے زائد خواتین کی خودکشی کے واقعات رپورٹ ہوئے، تھر میں پانی کے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اسمال انڈسٹریز کارپوریشن بیوہ خواتین کو پنشن نہیں دے رہی۔

پیپلز پارٹی کی غزالہ سیال نے کہا ہے کہ ہم صحت، تعلیم سر دیگر اداروں کو ترقی کی راہ پر گامزن کررہے ہیں، صحت کے شعبے کیلئے 172 ارب رکھے گئے ہیں، سندھ صحت کے شعبے میں سب صوبوں سے آگے ہے۔ پیپلز پارٹی کی ماروی فصیح نے کہا کہ ہماری حکومت کا وژن تھا، کم سے کم اجرت کو بڑھایا گیا ہے، پاکستان زرعی ملک ہے تین ارب روپے زراعت کے لئے بہت کم ہیں، ٹڈی دل اور بارشوں کی وجہ سے یہ شعبہ کافی متاثر ہوا ہے، چھوٹے زمینداروں کا جو نقصان کا ازالہ ہونا چاہیئے ان کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ جی ڈی اے کے رکن معظم عباسی نے کہا کہ پیپلز پارٹی والے کہتے ہیں سندھ کو پیرس بنائیں گے، لاڑکانہ کے لئے ایک ماسٹر پلان دیا تھا، 2021ء میں بھی نکاسی آب کا کوئی ماسٹر پلان نہیں ہے، انڈر گراؤنڈ پانی مکس ہوجاتا ہے، بھٹو خاندان کی عزت کرتے ہیں لیکن لاڑکانہ کی صورتحال خراب ہے، بلاول بھٹو لاڑکانہ سے انتخاب لڑیں گے تو سارا ملبہ ان پر آئے گا۔

پیپلز پارٹی کے جام شبیر نے کہا کہ سندھ کی جانب سے ٹیکس فری بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں، زراعت ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے ہیلتھ کیلئے 30 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، میں نے کورونا کے باعث اپنے بھائی جام مدد علی کا نقصان اٹھایا، وفاقی بجٹ میں اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے، پی ٹی آئی حکومت نے تبدیلی کانعرہ لگا کر تبدیلی سے لوگوں کا یقین اٹھا دیا ہے، سندھ کے ساتھ نا انصافی بند کی جائے۔ پی ٹی آئی رکن ارسلان تاج نے کہا کہ مراد علی شاہ کی بجٹ تقریر جھوٹ کا پلندہ ہے، سندھ کا بجٹ یونس میمن کا بجٹ ہے، سندھ حکومت صوبائی محصولات وصول کرنے میں ناکام رہی ہے، رواں سال ارب سے زائد کی رقم کم وصول ہوئی وفاق کی جانب سے رواں سال صرف فیصد کی کمی ہوئی جبکہ صوبہ میں فیصد کم رہا ہے، ہر گزرتے سال صوبائی حکومت کے محصولات میں کمی آ رہی ہے، گزشتہ چار سالوں میں وفاق سندھ کو دو ہزار سے زائد رقم دی۔

ارسلان تاج نے کہا کہ سندھ میں زرعی ٹیکس آمدن صرف اکتالیس کروڑ جبکہ ٹریفک چالان 85 کروڑ رہا لینڈ ریوینو میں صرف کروڑ جبکہ سیلز ٹیکس میں  ارب جمع کئے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دیہی علاقوں سے ٹیکس کم اور شہری علاقوں سے زیادہ جمع ہو رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے یوسف بلوچ نے کہا کہ سندھ حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا، صنعتوں میں تباہی کی وجہ سے بے روزگاری بڑھ رہی ہے، سندھ حکومت آسان قرض دے رہی ہے جس سے بے روزگاری کمی ہوگی، لوگ لنگر خانے کی لائنوں میں نہیں لگیں گے، کورونا وباء کی وجہ سے لیڈنگ رول پر وزیراعلیٰ کو سلام پیش کرتی ہے، ملیر میں ترقیاتی اسکیمیں دی گئی ہیں، سندھ کے بجٹ لوگوں کے لئے بہترین بجٹ ہے۔

جی ڈی اے رکن عارف مصطفیٰ جتوئی نے کہا کہ سندھ بینک میں دس ارب روپے مختص کئے تھے، انیس ارب روپے سندھ بینک کو کون کھا گیا ہے؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ سب پیسے اومنی والے کھا گئے ہیں، ہر سال دو ارب روپے سندھ بینک میں ڈال رہے ہیں، یہ نقصان تیس ارب تک پہنچے گا، چیف جسٹس صاحب اس پر انکوائری کریں، ہمیں حساب چاہیئے ابھی ان کا اسٹیل مل کو کھانے کا شوق ہے، اسٹیل مل چلانے کیلئے 25 لوگوں کی ضرورت ہے، انکا شوق 1900 لوگوں کا ہے یہ کچا لوہا اور کوئلہ اومنی گروپ کو ملے گا، اس لئے ان کا شوق ہے اسٹیل کو چلانے کا۔

تحریک انصاف کے راجہ اظہر نے کہا کہ تعلیم کے لئے بجٹ رکھا گیا ہے، ضیاء کالونی اور چکرا گوٹھ کے اسکول میڈیا کی زینت ہے، ضیاء کالونی اسکول کی عمارت بہت اچھی ہے، اسکول میں چھ ماہ سے گندہ پانی جمع ہے، یہ بجٹ کہاں پر لگے گا، یہ بھی بتا دیں ہمیں، اگر سندھ میں پانی نہیں تو کراچی میں بھی پانی نہیں آتا ہے، فرنیچر کے لئے 6.6 ارب روپے رکھے گئے ہیں لیکن ابتر صورتحال ہے۔ تحریک انصاف کے شہزاد قریشی نے کہا کہ میں حکومتی ارکان کی مجبوری سمجھ سکتا ہوں، صوبے میں 980 بچوں سے زیادتی کے کیسز ہوئے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا گیا، یہاں بچوں سے جبری مشقت لی جاتی ہے، سندھ میں چوبیس گھنٹے کرپشن ہوتی ہے، بلاول ہاؤس کی آگ بجھانے کے لئے ہمارے فائرٹینڈر گئے، سیف سٹی پروجیکٹ کے پیسے پتہ نہیں کہاں چلے گئے، یہ بجٹ بھی نالائقی کی نظر ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر کراچی کو اہمیت دیں گے تو سندھ ترقی کرے گا۔ پیپلز پارٹی کے طارق تالپور نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مہنگائی کا بوجھ غریب عوام پر پڑ رہا ہے، میرے ڈگری شہر کو واٹر سپلائی دی جائے، میرپور خاص میں بڑی آبادی گیس سے محروم ہے، ہمیں گیس فراہم کی جائے، پی ٹی آئی والوں کو گدھے کے ساتھ نہ ملائیں، یہ گدھے کی توہین ہوگی۔ پیپلز پارٹی کے تاج محمد ملاح نے کہا کہ گورنر سندھ کی گاڑیوں میں کتے گھومتے ہیں، ان کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے، سمندر ضلع بدین کی کئی لاکھ ایکڑ زمین تباہ کرچکا ہے، آب پاشی کا سسٹم درست کیا جائے، پانی نہ ہونے کی وجہ سے گنے کی فصل نہیں ہوئی۔

پیپلز پارٹی کی تنزیلہ امہ حبیبہ نے کہا کہ پانی کے بغیر زندہ رہنا مشکل ہے، ارسا نے کبھی بھی صحیح پانی کی تقسیم نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پانی کی کمی سے زمین صرف بدین کی کم نہیں ہوئی بلکہ پاکستان کی زمین سمندر کھا رہا ہے، پاکستان کا نقشہ تبدیل ہورہا ہے، بدین میں گیس نہیں ہے، ہم تو دعا کرتے ہیں بارش نہ ہو کیونکہ بجلی غائب ہو جاتی ہے، واپڈا نے بہت برا حال کیا ہے۔ تحریک انصاف کے شبیر قریشی کا کہنا تھا کہ سندھ کے بجٹ میں کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے، سندھ پر وہ حکمران ہیں جو صرف سندھ کو لوٹنے کے سوا کچھ نہیں کرتے، بکتر بند جو خریدی گئی اس میں ڈاکوؤں کی گولیوں سے پولیس اہلکار شہید ہوئے، ذمہ داری کون لے گا۔
خبر کا کوڈ : 938953
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
سب چور ہیں۔ خداوندا امام زمانہ (عج) کا جلد ظہور فرما، تاکہ ان چوروں سے ملت کو نجات عطا ہو۔
ہماری پیشکش