1
Sunday 8 Aug 2021 19:16

حزب اللہ لبنان کا صہیونی رژیم کو منہ توڑ جواب

حزب اللہ لبنان کا صہیونی رژیم کو منہ توڑ جواب
تحریر: سید رحیم نعمتی
 
جمعرات 5 اگست 2021ء کی صبح اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم کے جنگی طیاروں نے لبنان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنوبی لبنان کے چند حصوں کو بمباری کا نشانہ بنا ڈالا۔ اس سے اگلے دن ہی حزب اللہ لبنان نے لبنان کی سرحد کے قریب مقبوضہ شبعا کھیتوں میں موجود صہیونی رژیم کے چند فوجی اڈوں کو دسیوں راکٹس سے نشانہ بنایا۔ اس حملے کے فوراً بعد ہی حزب اللہ لبنان نے بیانیہ جاری کرتے ہوئے اس حملے کی ذمہ داری بھی قبول کر لی۔ اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم اور حزب اللہ لبنان کے درمیان یہ مسلح جھڑپ، 2006ء میں تینتیس روزہ جنگ کے بعد سے اب تک شدید ترین فوجی ٹکراو قرار دیا جا رہا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم 33 روزہ جنگ جیسی کوئی نئی جنگ شروع کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
 
غاصب صہیونی رژیم کی جانب سے جنوبی لبنان پر فوجی جارحیت درحقیقت نئی صہیونی حکومت کی جانب سے ایسی شرارت تھی جس کا مقصد حزب اللہ لبنان کا ممکنہ ردعمل جانچنا تھا۔ لبنان کے اندرونی حالات اور شدید سیاسی بحران کے پیش نظر صہیونی حکمران ہر گز حزب اللہ لبنان کی جانب سے ایسے فوری اور فیصلہ کن جواب کی توقع نہیں کر رہے تھے۔ دوسری طرف حزب اللہ لبنان کی جانب سے صہیونی فوجی جارحیت کا اس انداز میں منہ توڑ جواب دینے سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ لبنان کے اندرونی سیاسی حالات کے بارے میں حزب اللہ لبنان کی پالیسی بالکل مختلف ہے جبکہ اس نے سرحدوں کے باہر سے انجام پانے والی جارحیت کے مقابلے میں علیحدہ حکمت عملی اپنا رکھی ہے۔
 
اندرونی اختلافات کے مقابلے میں حزب اللہ لبنان نے صبر و تحمل، بردباری اور حکومت کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔ حزب اللہ لبنان نے یہ حکمت عملی ابتدا سے ہی اختیار کر رکھی ہے۔ سعد حریری کی سربراہی میں جب نئی حکومت تشکیل پائی اور نو ماہ تک برسراقتدار رہی، اس کے بعد سعد حریری نے استعفی دے دیا اور ملک سیاسی بحران کا شکار ہو گیا۔ ابھی گذشتہ ہفتے حزب اللہ لبنان کے مجاہد علی شبلی کو ان کی شادی کی تقریب میں قتل کر دیا گیا اور ان کی نماز جنازہ پر بھی فائرنگ کی گئی لیکن حزب اللہ لبنان نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا۔ ان تمام مواقع پر حزب اللہ لبنان نے خود براہ راست مداخلت کرنے کی بجائے حکومت اور سکیورٹی اداروں پر اعتماد کیا۔
 
حقیقت یہ ہے کہ حزب اللہ لبنان ملک کے اندرونی حساس حالات سے بخوبی آگاہ ہے جس کے باعث بہت احتیاط سے عمل کرتی ہے۔ دوسری طرف اسرائیل کی غاصب صہیونی رژیم اور اس کے کٹھ پتلی عناصر حزب اللہ لبنان کے خلاف اشتعال انگیز کاروائیاں انجام دے رہے ہیں جن کا مقصد ملک میں خانہ جنگی شروع کرنا ہے۔ لہذا اپنے مجاہد شبلی کی ٹارگٹ کلنگ کے باوجود حزب اللہ لبنان صبر کا راستہ اختیار کرتی ہے تاکہ ملکی حالات میں مزید کشیدگی پیدا نہ ہو۔ شاید حزب اللہ لبنان کے اسی صبر و تحمل اور بردباری پر مبنی رویے کے باعث غاصب صہیونی حکمران غلط فہمی کا شکار ہو گئے اور ان میں جنوبی لبنان پر فوجی جارحیت کی جرات پیدا ہو گئی۔ لیکن حزب اللہ لبنان کی جانب سے اس جارحیت کے منہ توڑ جواب نے ثابت کر دیا کہ وہ بہت بڑی غلطی کا شکار ہیں۔
 
جیسا کہ صہیونی رژیم کے چینل 12 نے اعلان کیا ہے، صہیونی حکمران یہ توقع کر رہے تھے کہ حزب اللہ لبنان ملک کے اندرونی حالات کے پیش نظر اس کی فوجی جارحیت کا جواب نہیں دے گی۔ لہذا حزب اللہ کی جوابی کاروائی کے طور پر راکٹ حملے صہیونی رژیم کیلئے بہت بڑا سرپرائز ثابت ہوا ہے۔ اسی وجہ سے صہیونی صحافی یونی بن مناحیم نے چینل 12 کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: "اسرائیلی انٹیلی جنس ادارے ایک بار پھر حزب اللہ لبنان کی جانب سے متوقع ردعمل کے بارے میں شدید غلطی کا شکار ہوئے ہیں۔" ان راکٹ حملوں سے حزب اللہ نے صہیونی حکمرانوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ بیرونی دشمن کے مقابلے میں ان کی پالیسی اندرونی مخالفین کے مقابلے میں حکمت عملی سے مختلف ہے۔
 
دوسری طرف لبنانی سرحد پر واقع شبعا کھیتوں میں صہیونی فوجی مراکز کو نشانہ بنا کر حزب اللہ لبنان نے دوسرا پیغام یہ دیا ہے کہ وہ ایک نئی جنگ شروع کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی بلکہ اسی توازن کو برقرار رکھنے کی خواہاں ہے جو تینتیس روزہ جنگ کے بعد سے چلا آ رہا ہے۔ نفتالی بینت کی سربراہی میں تشکیل پانے والی نئی صہیونی حکومت کا گمان تھا کہ وہ جنوبی لبنان پر فوجی جارحیت کے ذریعے اس توازن کو تبدیل کر سکتی ہے جو 33 روزہ جنگ کے بعد برقرار ہوا تھا لیکن یہ اس کی غلط فہمی ثابت ہوئی ہے۔ حزب اللہ لبنان کے فیصلہ کن جواب نے صہیونی رژیم کو پسماندگی اختیار کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ اس وقت مقبوضہ فلسطین کے اندر بھی مختلف حلقوں کی جانب سے صہیونی حکمرانوں کے خلاف شدید تنقید کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 947413
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش