1
Wednesday 11 Aug 2021 17:33

شہید محرم علی کی نظر میں دینی حرمت

شہید محرم علی کی نظر میں دینی حرمت
تحریر: شاہد عباس ہادی

وہ دشمن کی ہیبت و طاقت سے نہیں ڈرتے تھے۔ انہیں اس بات کی پرواہ نہیں تھی، جان چلی جائے اور جسم ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے۔ وہ مصلحت کا شکار نہ تھے، چٹانوں کی طرح سخت اور بحر بیکراں تھے، وہ سمندروں میں غوطہ زن ہوتے اور اپنے مولا کی حرمت کے پاسباں رہتے، دینی حرمت و حسینی اقدار کو اپنی جان سے زیادہ قیمتی رکھتے۔ لہذا انہوں نے یزید کی کارستانیوں کو مٹی میں ملا دیا، انہوں نے جسم و جاں کی فکر کبھی نہیں کی، خون حسینی ان کی رگ و پے میں دوڑتا تھا، اسی خون کے باعث یزیدی لشکر ذلت کا شکار ہوکر بدترین موت مرے۔

شہید محرم علی کو ملت کے اکثریتی طبقے نے بھلا دیا، شاید یہ بھی حقیقت ہو کہ محرم علی جیسے عظیم شہداء کا نام لینا بھی لوگ خود کو مشکل میں ڈالنا تصور کرتے ہوں، مگر شہید نے اپنے امام (ع) کے قول کے مطابق ذلت کی زندگی سے اعلان برآت کرتے ہوئے عزت کی موت کو خوشی کے ساتھ گلے سے لگایا اور اپنے باوفا، نظریاتی دوست کے ساتھ سپرد خاک ہوگئے۔
قاتل مرا نشاں مٹانے پہ ہے بضد
میں بھی سناں کی نوک پہ سر چھوڑ جاؤں گا


شہید محرم علی نے سچا اور وفادار غلام بن کر امام زمانہ (عج) کی حرمت کا دفاع کیا۔ یزیدی کوئی بھی ہو، ظلم و ستم جب بڑھتا ہے اور جب دشمن دینی اقدار پر حملہ آور ہوتا ہے تو ہر دور میں قافلہ حسینی تیار رہتا ہے۔ وہ قافلہ حسینی کے سالار تھے، وہ امام زمانہ (عج) کے سچے اور باوفا سپاہی تھے، ان کو ابن زیاد کی فوج نہ روک سکی، یزیدی لشکر ان کا مقابلہ نہ کرسکا۔ انہوں نے حسینی بن کر دینی اقدار کی حفاظت کی، حبیب ابن مظاہر بن کر قافلہ حسینی تک پہنچے، میثم تمار بن کر دار پر چڑھے، حُر کی طرح مولا امام مهدی (عج) کے قدموں میں سر رکھا اور جان دے کر سرخرو ہوگئے۔

آہ پاسبان ہو تو اس طرح، مدافع ہو تو اس طرح، محافظ ہو تو اس طرح، کاش آج کے دور میں شہید محرم علی ہوتے، تکفیریت و وہابیت کے چرچے گلی و بازار یوں عام نہ ہوتے، کوئی داعشی ملا امام زمانہ (عج) کی گستاخی نہ کرتا، کوئی فاروقی جیسا دہشتگرد کھلے عام شیعہ کی تکفیر نہ کرتا۔
لشکر کریں گے میری دلیری پہ تبصرے
مرکر بھی زندگی کی خبر چھوڑ جاؤں گا

شہید محرم علی جیسے دلیر و بہادر شاید نہ مل سکیں، شاید کچھ لوگ کج فکری کے باعث شہید کی عظمت کو بھلا دیںو مگر جان لیںو ملت تشیع وفادار ملت ہے، یہ ملت اپنے شہداء کا خون نہیں بھلا سکتی۔
خبر کا کوڈ : 948015
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش