1
Friday 24 Sep 2021 00:30

یمن میں انصاراللہ کی اہم اور اسٹریٹجک پیشقدمی

یمن میں انصاراللہ کی اہم اور اسٹریٹجک پیشقدمی
تحریر: علی احمدی
 
یمن میں ملک کی مسلح افواج اور انصاراللہ تحریک کی رضاکار فورسز نے طلوع آزادی نامی گرینڈ فوجی آپریشن میں گذشتہ اڑتالیس گھنٹے کے اندر صوبہ البیضاء مکمل طور پر جارح سعودی اتحاد کے قبضے سے آزاد کروا لیا ہے۔ آزاد ہونے والے علاقے کا رقبہ تقریباً 2700 مربع کلومیٹر ہے۔ یہ ایک انتہائی اہم اور اسٹریٹجک کامیابی ہے جس کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔ صوبہ البیضاء میں الصومعہ، مسورہ اور مکیراس نامی اہم شہر بھی آزاد کروائے گئے ہیں۔ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی السریع نے اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: "ہم اپنی عزیز ملت کو 21 ستمبر کے انقلاب کی مبارکباد پیش کرتے ہیں اور انہیں یہ خوشخبری سناتے ہیں کہ ہماری مسلح افواج نے انتہائی اہم اور اسٹریٹجک کامیابی حاصل کی ہے۔"
 
یحیی السریع نے کہا: "ہماری مسلح افواج صوبہ البیضاء میں جارح سعودی اتحاد کے ایجنٹوں کے قبضے میں باقیماندہ علاقوں کو مکمل طور پر آزاد کروانے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ یہ علاقے "فجر الحریہ" (طلوع آزادی) نامی آپریشن میں آزاد کروائے گئے ہیں۔" یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا کہ فجر الحریہ آپریشن میں سب سے پہلے ان علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جو سعودی اتحاد سے وابستہ القاعدہ اور داعش کے تکفیری دہشت گردوں کے قبضے میں تھے۔ انہوں نے کہا: "ہماری افواج الصومعہ، مسورہ اور مکیراس کے کچھ حصوں کو آزاد کروا چکی ہیں جن کا رقبہ 2700 مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے۔ یہ تمام کامیابیاں گذشتہ 48 گھنٹوں کے اندر اندر حاصل ہوئی ہیں۔"
 
اس سے پہلے بھی یمن کی مسلح افواج ایسے علاقے آزاد کروا شکی ہیں جہاں تکفیری دہشت گرد گروہوں القاعدہ اور داعش نے دہشت گردی کے مراکز بنا رکھے تھے۔ ان مراکز سے تکفیری دہشت گرد دیگر علاقوں پر حملہ ور ہو کر عام یمنی شہریوں کی لوٹ مار کیا کرتے تھے۔ یاد رہے حالیہ فوجی آپریشن میں صوبہ البیضاء کے مقامی قبائل نے بھی یمن کی مسلح افواج اور انصاراللہ یمن کی رضاکار فورسز کا ساتھ دیا ہے۔ اس لحاظ سے بھی یہ کامیابی انتہائی اہم قرار دی جا رہی ہے۔ فوجی ماہرین کا خیال ہے کہ محض اڑتالیس گھنٹوں میں اتنی بڑی کامیابی سے ظاہر ہوتا ہے کہ یمن کی مسلح افواج روز بروز طاقتور ہوتی جا رہی ہیں جبکہ ان کے حوصلے بھی دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں۔
 
انہی دنوں سعودی عرب کی سربراہی میں جارح عرب اتحاد نے یمن کے کئی علاقوں کو شدید فضائی حملوں کا نشانہ بنایا۔ اس بارے میں یحیی سریع کا کہنا تھا: "جب ہماری مسلح افواج نے القاعدہ اور داعش سے وابستہ تکفیری دہشت گرد عناصر کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا تو سعودی اتحاد نے انہیں روکنے کیلئے تیس سے زیادہ ہوائی حملے انجام دیے۔" یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے بتایا کہ طلوع آزادی فوجی آپریشن میں ہماری میزائل طاقت اور ڈرون طیاروں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے اس بارے میں کہا: "ہمارے میزائل اور ڈرون اسکواڈز نے دس سے زیادہ حملے انجام دیے ہیں اور دشمن کے ٹھکانوں کو تباہ کیا ہے۔ ان حملوں کے نتیجے میں صوبہ البیضاء مکمل طور پر دشمن کے قبضے سے آزاد ہو گیا ہے۔"
 
یمن کی مسلح افواج کے اس آپریشن میں 230 تکفیری دہشت گرد ہلاک، زخمی اور قیدی ہوئے ہیں۔ اسی طرح اس آپریشن میں دشمن کی دس فوجی گاڑیاں تباہ جبکہ بڑی مقدار میں مال غنیمت بھی حاصل ہوا ہے۔ آپریشن کے نتیجے میں تکفیری دہشت گرد عناصر کے سات ٹھکانے بھی انصاراللہ مجاہدین کے ہاتھ لگے ہیں۔ یحیی سریع نے اس بارے میں وضاحت دیتے ہوئے کہا: "ہماری فورسز نے تکفیری دہشت گرد عناصر کے جیل سے بڑی تعداد میں یمنی شہریوں کو بھی آزاد کروایا ہے۔ جیسے ہی یہ علاقے آزاد ہوئے ہیں مقامی افراد نے ہماری مسلح افواج سے تعاون کیا اور ان علاقوں میں امن و امان قیام کرنے میں مدد فراہم کی۔ اس وقت صوبہ البیضاء کے باسی اپنے فوجی بھائیوں کے ساتھ مل کر ان علاقوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔"
 
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے بیرونی جارح قوتوں کے خلاف جاری جنگ میں مقامی قبائل کے کردار کے بارے میں کہا: "ہم صوبہ البیضاء اور دیگر علاقوں میں مقیم قبائل پر درود بھیجتے ہیں جنہوں نے ہمیشہ یمنی قوم اور ملک کی حمایت کی۔ ہم اپنے ملک کی مکمل آزادی اور خودمختاری تک اپنی شرعی ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہوتے ہوئے جہادی سرگرمیاں جاری رکھیں گے۔" انہوں نے مزید کہا: "ہم اپنے قائد کے دستورات پر عمل پیرا رہیں گے اور اپنے ملک کا چپہ چپہ آزاد کروائیں گے۔ ہم سعودی اتحاد کے قبضے سے تمام علاقے واپس لے کر چھوڑیں گے۔ ہم اپنے ملک کی سربلندی اور عزت کی خاطر سرگرم عمل ہیں اور اسے آزاد اور خودمختار بنائیں گے۔ ہم ہر گز بیرونی قوتوں کی سرپرستی قبول نہیں کریں گے۔"
خبر کا کوڈ : 955431
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش